صدرِ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے ملک میں عام انتخابات کے معاملے پر مشاورت کے لیے چیف الیکشن کمشنر کو 20 فروری کو ملاقات کی دعوت دی ہے۔
ایوانِ صدر سے جاری ہونے والے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ صدرِ پاکستان نے سیکشن 57 کے تحت چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھ کر انتخابات کے حوالے سے ہنگامی اجلاس کی دعوت دی ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ صدرِ پاکستان سیکشن 57 کے تحت عام انتخابات کی تاریخ یا تاریخوں کا اعلان کمشنر سے مشاورت کے بعد کریں گے۔
صدرِ پاکستان کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے کی گئی ٹوئٹ میں صدرِ پاکستان نے الیکشن کمیشن کی جانب سے بے حسی پر اظہارِ ناراضگی کیا ہے۔
صدرِ پاکستان کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے تاحال صدرِ پاکستان کے پہلے خط کا جواب نہیں دیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ میں بے چینی سے جواب کا انتظار کر رہا تھا کہ کمیشن اپنے آئینی فرائض کا احساس کرے گا اور اس کے مطابق کام کرے گا۔
خیال رہے کہ ایک ہفتےقبل بھی صدرِ پاکستان نے ملک میں عام انتخابات پر مشاورت کے لیے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھا تھا۔
اس خط کے بعد الیکشن کمیشن نے مشاورت کی تھی اور انتخابات کے لیےپولیس اور دیگر سیکیورٹی اداروں کی دستیابی کے حوالے سے بھی صورتِ حال کا جائزہ لیا تھا۔
جمعرات کو ایک کیس کی سماعت کے دوران چیف الیکشن کمشنر سپریم کورٹ میں پیش ہوئے تھے۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا تھا کہ حکومت پیسے جب کہ فوج سیکیورٹی دینے کے لیے تیار نہیں، ایسے میں وہ شفاف انتخابات کیسے کرائیں؟