رسائی کے لنکس

69روہنگیا پناہ گزین لکڑی کی کشتی میں انڈونیشیا کے ساحل پر پہنچ گئے


لکڑی کی کشتی میں سوار روہنگیا پناہ گزین ،انڈونیشیا کے مغربی ساحل پر پہنچے ۔۔رائٹرز فوٹو
لکڑی کی کشتی میں سوار روہنگیا پناہ گزین ،انڈونیشیا کے مغربی ساحل پر پہنچے ۔۔رائٹرز فوٹو

اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی کی ایک اہل کار نے بتایا کہ کم از کم 69 روہنگیا پناہ گزین جمعرات کے روز انڈونیشیا کے مغربی ساحل پر لکڑی کی ایک کشتی سے اترے جن میں اکثر یت خواتین اور بچوں کی تھی۔

یو این ایچ سی آر کی اہل کار اوکٹینا ہفنتی کے مطابق کشتی انڈونیشیا کے مغربی صوبے آچے کے ساحل پر پہنچی۔ ایک مسافر نے بتایا کہ جہاز میں سوار کچھ افراد سفر کے دوران ہلاک ہو گئے۔

نومبر کے بعد سے انڈونیشیا پہنچنے والی یہ چھٹی روہنگیا کشتی تھی۔

2017 میں ہمسایہ ملک میانمار میں ظلم و ستم سے فرار ہو نے کے بعد،ایک اندازے کے مطابق تقریباً ایک ملین روہنگیا بنگلہ دیش میں پناہ گزین کیمپوں میں رہ رہے ہیں

ہر سال ہزاروں لوگ ناقص معیار کی کشتیوں اور مناسب حفاظتی بندوبست کے بغیر طویل اور پرخطر سمندری راستے سے ملائیشیا یا انڈونیشیا پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں جن میں سے بہت سوں کو منزل نصیب ہی نہیں ہوتی اور وہ بپھری ہوئی سمندری لہروں کا شکار ہو جاتے ہیں۔

انڈونیشیا کے ساحلی علاقے آچے میں خطرناک اور طویل سمندری سفر طے کر کے پہنچنے والے روہنگیا پناہ گزین۔ 15 نومبر 2022
انڈونیشیا کے ساحلی علاقے آچے میں خطرناک اور طویل سمندری سفر طے کر کے پہنچنے والے روہنگیا پناہ گزین۔ 15 نومبر 2022

اہل کار نے بتایا کہ ہم نے فی الحال 69 پناہ گزینوں کی گنتی کی ہے جن میں مرد، خواتین اور بچے شامل ہیں۔

اہل کار نے مزید بتایا کہ پناہ گزینوں کو قریب ہی ایک عارضی پناہ گاہ میں منتقل کیا جا رہا ہے۔اس کا کہنا تھا کہ پناہ گاہ میں پہنچنے کے بعد حکام ان افراد کی دوبارہ گنتی کریں گے۔

ایک پناہ گزین جس نے اپنا نام شریف الدین بتایا، کے مطابق کشتی دو ہفتے قبل بنگلہ دیش سے روانہ ہوئی تھی۔

شریف الدین کا کہنا تھا کہ خوراک کی کمی کی وجہ سے کئی لوگ راستے میں ہی مر گئے اور کپتان نے انہیں سمندر کے سپرد کر دیا۔

15 سالہ نوجوان نے اے ایف پی کو بتایا، ’’ہم 15 دنوں سے سمندر میں سخت مشکلات کا شکارتھے اور اس سارے عرصے میں ہمارے پاس ضرورت کے مطابق خوراک نہیں تھی‘‘۔

انڈونیشیا کے ساحلی علاقے آچے میں پہنچنے والی لکڑی کی ایک کشتی، جس پر بڑی تعداد میں روہنگیا پناہ گزین بھرے ہوئے ہیں۔ 30 دسمبر 2021
انڈونیشیا کے ساحلی علاقے آچے میں پہنچنے والی لکڑی کی ایک کشتی، جس پر بڑی تعداد میں روہنگیا پناہ گزین بھرے ہوئے ہیں۔ 30 دسمبر 2021

اس نے کہا کہ وہ انڈونیشیا میں بہتر زندگی کی امید میں اپنے والدین اور خاندان کے سات افراد کے ساتھ بنگلہ دیش سے فرار ہو ا تھا۔

شریف الدین نے بتا یا کہ بنگلہ دیش میں مقامی لوگوں نے ہم پر بہت ظلم کیا ۔ہمیں تعلیم حاصل کرنے کا موقع بھی نہیں ملا۔

پانچ دیگر بحری جہاز گزشتہ سال نومبر اور دسمبر میں روہنگیا پناہ گزینوں کو لے کر انڈونیشیا پہنچے تھے، جن میں کل تقریباً 700 افراد سوار تھے۔

پناہ گزینوں کے عالمی ادارے یواین ایچ سی آر کے مطابق خیال ہے کہ 2022 میں 2,000 سے زیادہ لوگوں نے خطرناک سمندری سفر کرنے کی کوشش کی اور تقریباً اتنے ہی لوگوں نے 2020 میں بوسیدہ چھوٹی کشتیوں میں یہ سفر کیا تھا۔

ایجنسی کا اندازہ ہے کہ تقریباً 200 روہنگیا گزشتہ سال خطرناک سمندری راستوں کو عبور کرنے کی کوشش میں ہلاک یا لاپتہ ہو گئے تھے۔

خبر کا کچھ مواد اے ایف پی سے لیا گیا

XS
SM
MD
LG