صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ نوروز کے ’’خوبصورت اور مبارک موقع پر میں دنیا بھر میں یہ تہوار منانے والے لاکھوں کروڑوں لوگوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں‘‘۔
نوروز تہوار کی ابتدا ایران میں ہوئی جہاں ایک پرعزم قوم نے اپنی ثقافتی میراث کی طاقت اور اپنے لوگوں کی ہمت سے ملک کو درپیش چیلنجوں کا مقابلہ کیا۔
اپنے پیغام میں صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ ’’آج ایرانی عوام کو ایسے حکمرانوں کی طرف سے ایک اور چیلنج کا سامنا ہے جو اُن کی خدمت کرنے کے بجائے اپنے ذاتی مفاد کیلئے کام کر رہے ہیں‘‘۔
اُنہوں نے کہا کہ ’’آج سے ڈھائی ہزار سال قبل حضرت داؤد نے ایران کو دشمن فوجوں، خشک سالی اور دھوکہ و فریب سے بچانے کیلئے خدا سے دعا کی تھی اور آج ایرانی حکومت کی ’سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی‘ IRGC ان تینوں برائیوں کی نمائندگی کر رہی ہے‘‘۔
صدر نے کہا کہ ’’سب سے پہلے تو IRGC اپنے نام اور کام کے اعتبار سے ایرانی اوصاف کی حامل نہیں ہے۔ یہ ایک دشمن فوج ہے جو ایرانی عوام پر ظلم کر کے اور اُن کی دولت لوٹ کر دہشت گردی کی مالی اعانت کرتی ہے۔ IRGC نے 2012 سے اسد حکومت کی مدد کرتے ہوئے ایران کے 16 ارب ڈالر شام، عراق اور یمن میں دہشت گردوں کی مدد کیلئے استعمال کئے ہیں‘‘۔
مزید براں، ایران کا ایک اوسط خاندان دس سال پہلے کے مقابلے میں 15 فیصد زیادہ غریب ہوگیا ہے؛ اور اب 30 فیصد ایرانی نوجوان بے روزگار ہیں۔ یوں، عام ایرانی لوگ معاشی مشکلات سے نکلنے کیلئے سخت کوششیں کر رہے ہیں، اور ان حالات میں نوروز جیسا تہوار منانے میں مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔
اس کے علاوہ، IRGC کی بدعنوانی نے خشک سالی کے اثرات اور ماحولیاتی بحران میں اضافہ کر دیا ہے۔ ’خاتم الانبیا‘ جیسی اس کی کمپنیوں کی بدانتظامی کے شکار ڈیموں کی تعمیر سے دریا اور جھیلیں خشک ہوگئی ہیں اور اس کے نتیجے میں ایسی گرد آلود ہوائیں چلنے لگی ہیں جن سے ایرانی لوگوں کے روزگار اور اُن کی زندگیوں کو خطرہ درپیش ہے۔
ایران میں ’’دھوکہ دہی‘‘ حکومت کی سرکاری پالیسی بن چکی ہے۔ IRGC ایسے پراپیگنڈے اور سینسرشپ پر عمل پیرا ہے جس کا مقصد ایرانی دولت کی لوٹ مار اور لوگوں پر روا رکھے جانے والے ظلم کو چھپانا ہے۔ سچ کو پوشیدہ رکھتے ہوئے ایران کے حکمران لوگوں کے ایک جگہ پر اکٹھا ہونے، اطلاعات تک رسائی اور برابر مواقع کو دبا رہے ہیں۔
ایرانی لوگ ظلم برداشت کرتے ہوئے اپنے حقوق واپس لینے کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں۔ وہ اُمید کی بہار دیکھنے کے خواہشمند ہیں اور امریکہ باہر کی دنیا سے رابطے بحال کرنے اور قوم کے مفاد میں کام کرنے والی ذمہ دار حکومت کے حصول میں ایرانی عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔
صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ ’’اس مقصد کیلئے امریکی محکمہ خزانہ ایسی ہدایات جاری کر رہا ہے جن سے ایران کے لوگوں کیلئے اطلاعات تک آسان رسائی ممکن بنانے میں امریکہ کے عہد کا اظہار ہو سکے۔ ہم بیرون ملک سائیبر حملوں اور ایرانی شہریوں کو حکومت کے ظلم و ستم پر احتجاج کرنے سے روکنے کیلئے IRGC اور ایرانی حکومت کو ذمہ دار ٹھہراتے رہیں گے‘‘۔
اُنھوں نے کہا کہ ’’امریکی عوام کی طرف سے میری یہ دعا ہے کہ اس نئے سال کے دوران روشنی تاریکی پر غالب آ جائے اور ایران کے عوام جلد امن، خوشحالی اور خوشی کے نئے دور سے لطف اندوز ہو سکیں‘‘۔