برطانوی شہزادے پرنس ولیم نے اپنی دولت کو خلا کی سیاحت کی دوڑ میں شامل ہونے والی دنیا کی امیر ترین شخصیات کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اپیل کی ہے کہ لوگوں کو پہلے کرہ ارض کی حالت بہتر کرنے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
شہزادہ ولیم نے یہ بات لندن میں ماحولیات کے ارتھ شاٹ پرائز ایوارڈ کی افتتاحی تقریب سے قبل اتوار کے روز برطانوی براڈ کاسٹنگ ادارے بی بی سی کو ایک انٹرویو میں آب و ہوا کی تبدیلیوں پر تشویش کا اظہار کر تے ہوئے کہی۔ انہوں ماحولیات کے مسائل سے اپنے خاندان کی دیرینہ وابستگی پر بھی گفتگو کی۔
واضح رہے کہ ماحولیات سے متعلق سکاٹ لینڈ کے شہر گلاسگو میں اس ماہ کے آخر میں ایک بین الاقوامی کانفرنس ہو رہی ہے، جسے ماحولیات کے بہت سے ماہرین آب و ہوا کی تبدیلی کے خلاف جنگ کا رخ موڑنے کے لئے دنیا کا آخری موقع قرار دے رہے ہیں۔
شہزادہ ولیم نے بی بی سی کو انٹرویو میں کہا کہ،"ہمیں دنیا کے کچھ ایسے بڑے ذہنوں اور دماغوں کی ضرورت ہے جو اس کرہ ارض کی مرمت کی کوششوں پر مرکوز ہوں نہ کہ ایسے مقام کی تلاش میں مصروف رہیں، جہاں مستقبل میں جا کر بسیرا کیا جا سکے"۔
ولیم نے جو اپنے والد کے بعد برطانیہ میں بادشاہت کے دوسرے امیدوار ہیں، یہ بات اس وقت کہی جب ایک روز قبل 1960 کی دہائی کی مشہور سائنس فکشن ٹیلی ویژن سیریز 'اسٹار ٹریک' کے سابق اداکار نوے سالہ ولیم شیٹنر ایمازون کے بانی جیف بیزوز کی کمپنی بلیو اوریجن کے ایک راکٹ پر مختصر خلائی پرواز کرنے والے دنیا کے معمر ترین شخص بن گئے ہیں۔ جبکہ دنیا کی ارب پتی شخصیات ایلن مسک اور رچرڈ برینسن بھی خلائی سفر سے متعلق اپنے عزائم پر کافی وسائل خرچ کر رہے ہیں۔
جب شہزادہ ولئیم سے پوچھا گیا کہ آیا وہ ایک خلائی سیاح بننا پسند کریں گے تو انہوں نے کہا کہ، "مجھے اتنی اونچائی میں جانے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے"۔
ولیم نے ، جو برطانیہ کی رائل ایئر فورس میں ہیلی کاپٹر پائلٹ کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں،کہا کہ، "میں نے ایک بار ایک طیارے میں 65 ہزار فٹ تک پرواز کی تھی، وہ ایک خوفناک تجربہ تھا، کیونکہ یہ کافی زیادہ اونچائی تھی۔"۔
شہزادہ ولئیم نے کہا کہ یہ ایک بہت بڑا المیہ ہو گا اگر "ان کے آٹھ سالہ بیٹے پرنس جارج کو، جو ان کے بقول، اس بارے میں آگاہ ہے کہ وسائل کس طرح کرہ ارض پر اثر انداز ہوتے ہیں، ایسے ہی مسائل پر تیس سال تک آواز اٹھانا پڑے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ، " آج کے بچے ایک ایسی دنیا میں پروان چڑھ رہے ہیں جہاں ان کا مستقبل بنیادی طور پر ہر وقت خطرے میں ہے"۔ جو شہزادہ ولئیم کے بقول، " بہت تکلیف دہ اور پریشان کن صورت حال ہے۔"
شہزادہ ولیم نے عالمی رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ گلاسکو میں آب و ہوا کے موضوع پر COP26 کے نام سے ہونے والی سربراہ کانفرنس میں ماحول کے تحفظ سے متعلق اپنے وعدوں کو پورا کریں۔
انہوں نے کہا کہ، "میرا خیال ہے کہ یہ انتہائی اہم ہے کہ اس سربراہ اجلاس میں ان مسائل اور ان کے حل پر بہت واضح اور دیانتدارانہ انداز سے گفتگو ہو۔"
واضح رہے کہ اکتوبر کے آخر میں اسکاٹ لینڈ کے شہر گلاسکو میں آب و ہوا پر اقوام متحدہ کے زیر اہتمام ایک سر براہی اجلاس منعقد ہو رہا ہے۔ اس موقعے پر ولیم اپنی اہلیہ، کیٹ، ڈچز آف کیمبرج کے ساتھ لندن کے الیگزینڈریا پیلیس میں ایک شاندار تقریب میں شرکت کریں گے، جس میں پائیدار ترقی سے متعلق پانچ منصوبوں کو ایک ایک ملین پاونڈ کا انعام دیا جائے گا۔
جیتنے والوں کا انتخاب ایک کمیٹی کرے گی، جس میں کہنہ مشق براڈ کاسٹر ڈیوڈ اٹن بورو، اداکار کیٹ بلینچٹ او ر ورلڈ ٹریٹ آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر، ان گوزی اوکانجو آئیویلا شامل ہوں گے۔
آب و ہوا کے مسئلے پر گلاسکو میں ہونے والا یہ سربراہ اجلاس 31 اکتوبر سے 12 نومبر تک جاری رہے گا۔