عمران خان پاکستان کے دُشمن ملکوں سے بھی فنڈز لیتے رہے: رانا ثناء اللہ
وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ آنے کے بعد عمران خان کو تاحیات نااہل کیا جانا چاہیے۔
اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ تحریکِ انصاف نے 351 کمپنیوں سے فنڈز لیے۔
رانا ثناء اللہ نے الزام عائد کیا کہ لوگوں نے شوکت خانم کینسر اسپتال کے نام پر فنڈز لیے، جو تحریکِ انصاف نے استعمال کیے۔
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد یہ ثابت ہو گیا ہے کہ تحریکِ انصاف فارن فنڈڈ سیاسی جماعت ہے۔
عمران خان ایک بار پھر جھوٹے ثابت ہو گئے: وزیرِ اعظم شہباز شریف
فارن فنڈنگ کیس پر اپنے ردِعمل میں وزیرِ اعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ عمران خان ایک بار پھر جھوٹے ثابت ہو گئے ہیں۔
اپنی ایک ٹویٹ میں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ عمران خان نے ممنوعہ فنڈنگ لے کر آئینِ پاکستان سے انحراف کیا۔
مریم نواز کی عمران خان پر تنقید
فارن فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کا فیصلہ آنے کے بعد مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے عمران خان کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
ایک ٹویٹ میں مریم نواز کا کہنا تھا کہ قوم کو غلامی سے نجات کا بھاشن دینے والا خود بیرونی طاقتوں کا غلام ثابت ہوا ہے۔
الیکشن کمیشن کا تحریری فیصلہ جاری
الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کا تحریری فیصلہ جاری کردیا ہے۔
68 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے میں الیکشن کمیشن نے قرار دیا کہ تحریکِ انصاف کو 34 غیر ملکی شہریوں اور 351 غیر ملکی کمپنیوں سے ملنے والی فنڈںگ غیر قانونی تھی۔
کمیشن نے کہا کہ پی ٹی آئی کو برطانیہ، کینیڈا اور امریکہ سے آنے والا فنڈ غیر ملکی کمپنیوں سے ملا تھا۔کمیشن کے مطابق پی ٹی آئی نے آٹھ اکاؤنٹس تسلیم کیے لیکن اس جماعت کے مزید 13 اکاؤنٹس بھی ملے۔
الیکشن کمیشن نے قرار دیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے فنڈںگ درست ہونے سے متعلق جمع کرائے جانے والے سرٹیفکیٹ درست نہیں تھے۔
کمیشن نے پی ٹی آئی کو فنڈنگ ضبط کرنے کے لیے نوٹس بھی جاری کر دیا ہے جب کہ فیصلے کی کاپی وفاقی حکومت کو بھی بھجوانے کی ہدایت کی ہے۔