کراچی۔۔ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے احتجاجی مظاہرے، دھرنے اور شٹ ڈاوٴن کے سبب ایک مرتبہ پھر شہ سرخیوں میں ہے۔
صوبائی حکومت پہلے ہی مظاہروں کی اجازت دے چکی ہے۔ لیکن، اس کا کہنا ہے کہ امن و امان کو ہرگز بگڑنے نہیں دیا جائے گا۔ لوگ کاروبار بندیا کھلا رکھنے کا فیصلہ رضاکارانہ طور پر کریں، کسی کو زبردستی کاروبار بند کرانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
پی ٹی آئی کے مقامی رہنما، عارف علوی کا کہنا ہے کہ کل پورا شہر بند ہوگا۔
وزیر اعلیٰ سندھ کہتے ہیں کہ مظاہرین کی سیکورٹی ان کا فرض ہے۔ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی نے بھی قائم علی شاہ، گورنر ڈاکٹر عشرت العباد خان اور ڈائریکٹر جنرل رینجرز سے جمعرات کی رات فون پر تبادلہٴ خیال کیا۔
سندھ کی دوسری بڑی جماعت، متحدہ قومی موومنٹ کے سربراہ الطاف حسین کا بھی یہی کہنا ہے کہ احتجاج تحریک انصاف کا حق ہے، جبکہ سیکریٹر ی تعلیم کا کہنا ہے کہ شہر میں تمام تعلیمی ادارے کھلے رہیں گے۔
تاجر برادری نے بھی کاروبار کھلے رکھنے کا عندلیہ دیا ہے۔ البتہ، ٹرانسپورٹر تنظیموں کا کہنا ہے کہ وہ ٹرانسپورٹ چلانے یا نہ چلانے کا فیصلہ حالات دیکھ کر کریں گے۔
ادھر، پی ٹی آئی نے جمعہ کے احتجاج کے حوالے سے تفصیلات جاری کردی ہیں جن کے مطابق، شہر کے 23 مقامات پر احتجاجی مظاہرے اور دھرنے ہوں گے۔ ان مقامات میں شاہراہ فیصل ،نرسری، کلفٹن، نمائش، ملیر، نارتھ ناظم آباد، صدر اور لیاری شامل ہیں۔
مذکورہ صورتحال کے پیش نظر پولیس نے بھی حکمت عملی ترتیب دے دی ہے۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام قادرتھیبو کے مطابق، احتجاج سیاسی جماعتوں کا جمہوری حق ہوتا ہے۔ لیکن، اگر کسی نے جلاوٴ گھیراوٴ یا قانون ہاتھ میں لینے کی کوشش کی تو اس سے سختی سے نمٹا جائے گا۔
غلام قادر تھیبو کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے مظاہرین، رہنماوٴں اور کارکنوں کو مکمل سیکورٹی فراہم کی جائے گی، جس کے لئے اضافی نفری تعینات کردی گئی ہے۔