رسائی کے لنکس

پی ٹی آئی پر پابندی کا اعلان حکومت کا اعترافِ شکست ہے: تحریکِ انصاف کا ردعمل


  • پاکستان تحریکِ انصاف کی پارٹی پر پابندی لگانے کے حکومتی فیصلے کی مذمت
  • انتخابات میں تحریکِ انصاف کو تین کروڑ ووٹ ملے، ہماری مخصوص نشستوں کا راستہ روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے: بیرسٹر گوہر خان
  • عطا تارڑ کی پریس کانفرنس پولیٹیکل سرینڈر تھی: شبلی فراز
  • دو، تین روز سے مسلم لیگ (ن) کے بڑے مری میں 'کھچڑی' پکا رہے تھے: عمر ایوب

پاکستان تحریکِ انصاف نے پارٹی پر پابندی لگانے کے حکومتی فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان پی ٹی آئی کو سیاسی جماعت تسلیم کر چکی ہے۔

اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین تحریکِ انصاف بیرسٹر گوہر خان کا کہنا تھا کہ حکومت کے اعلان کو مسلم لیگ (ن) کے ترجمان کا بیان سمجھتے ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ انتخابات میں تحریکِ انصاف کو تین کروڑ ووٹ ملے۔ ہماری مخصوص نشستوں کا راستہ روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

وفاقی وزیرِ اطلاعات عطا تارڑ نے پیر کو اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کے دوران اعلان کیا تھا کہ تحریکِ انصاف پر پابندی کی کابینہ سے منظوری کے بعد معاملہ سپریم کورٹ آف پاکستان میں بھیجا جائے گا۔

اُن کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی پر پابندی عائد کرنے کے لیے اس کے خلاف ناقابل تردید شواہد موجود ہیں۔ پاکستان اور پی ٹی آئی ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔

'دو، تین روز سے مری میں کھچڑی پک رہی تھی'

نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان کا کہنا تھا کہ دو، تین روز سے مسلم لیگ (ن) کے بڑے مری میں 'کھچڑی' پکا رہے تھے۔

عمر ایوب کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم اور عوامی نیشنل پارٹی نے اس فیصلے کو مسترد کر دیا ہے۔ اب جن جماعتوں نے جمہوریت کا لبادہ اوڑھ رکھا ہے وہ بھی اس فیصلے کی مخالفت کریں۔

اُن کا کہنا تھا کہ ہم ملک میں سول مارشل لا نہیں بلکہ جمہوریت چاہتے ہیں۔

رہنما تحریکِ انصاف شبلی فراز کا کہنا تھا کہ کسی سیاسی جماعت پر پابندی اتنی آسانی سے نہیں لگائی جا سکتی۔

اُن کا کہنا تھا کہ عطا تارڑ کی پریس کانفرنس 'پولیٹیکل سرینڈر' ہے۔ لگتا ہے کہ مسلم لیگ (ن) نے اپنی شکست تسلیم کر لی ہے۔

پیر کو وفاقی وزیرِ اطلاعات عطا تارڑ نے ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ فارن فنڈنگ کیس، نو مئی کے واقعات، سائفر کے استعمال سے بین الاقوامی تعلقات متاثر کرنے اور پارٹی کی ملک مخالف سرگرمیوں کو دیکھتے ہوئے پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کی کارروائی کی جائے گی۔

تاہم آئینی و قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ کسی سیاسی جماعت پر پابندی عائد کرنے سے قبل حکومت کو آئینی و قانونی تقاضے پورے کرنا ہوں گے۔

فورم

XS
SM
MD
LG