کراچی.. پاکستان تحریک انصاف نے کچھ دن پہلے تک پارٹی میں صدارت کے عہدے پر فائز رہنے والے رہنما جاوید ہاشمی کی پارٹی رکنیت معطل کردی ہے۔
انہیں پیر کی شام سیکریٹری جنرل جہانگیر ترین کی جانب سے ایک شوکاز نوٹس بھی جاری کیا گیا، جس میں ان سے پارٹی پالیسی کے خلاف بیانات دینے سے متعلق وضاحت طلب کی گئی ہے۔
جاوید ہاشمی کی رکنیت معطل کرنے کا فیصلہ اسلام آباد میں پیر کو پارٹی رہنما عمران خان کی صدارت میں ہونے والے ایک اہم اجلاس میں کیا گیا۔ جاوید ہاشمی کو پارٹی صدارت کے عہدے سے برطرفی کا نوٹس بھی باقاعدہ ارسال کردیا گیا ہے۔
جاوید ہاشمی پر الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے ناصرف پارٹی پالیسی کے خلاف غیر ذمے دارانہ بیانات دیئے، بلکہ وہ پی ٹی آئی کی بدنامی کا بھی باعث بنے۔
ادھر جاوید ہاشمی نے پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کو ان ہی کے حلقے این اے 150 سے الیکشن لڑنے اور جیت کر دکھانے کا چیلنج دیا ہے۔ یہ چیلنج انہوں نے پیر کو ملتان میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔
جاوید ہاشمی کا چیلنج اس تناظر میں سامنے آیا ہے کہ پی ٹی آئی نے پیر کو ہی این اے 149- ملتان دو سے ضمنی انتخابات نہ لڑنے کا اعلان کیا ہے۔ یہاں سے جاوید ہاشمی انتخاب جیت کر قومی اسمبلی کے رکن بنے تھے۔
انہوں نے 2011ء میں پی ٹی آئی میں شملولیت اختیار کی تھی۔ تاہم، دھرنے کے معاملات پر ان کے پارٹی رہنماوٴں اور پالیسی سے اختلافات پر حال ہی میں استعفیٰ دے دیا تھا۔ ان کی جانب سے چھوڑی گئی نشست پر اگلے مہینے کی 16تاریخ کو انتخابات ہوں گے۔