پاکستان میں پولیس نے ترکی کے ڈراموں کے مقبول اداکار اینگن التان کے ساتھ دھوکہ دہی کرنے پر ٹک ٹاک بنانے والے فن کار کاشف ضمیر کو گرفتار کر لیا ہے۔
لاہور میں کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (سی آئی اے) نے ٹِک ٹاکر کاشف ضمیر کے خلاف تھانہ ریس کورس میں مقدمہ درج کیا ہے۔
سی آئی اے پولیس کے مطابق ملزم کاشف ضمیر کے خلاف درج ہونے والا مقدمہ ترک اداکار اینگن التان کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔
ترکی کے سفارت خانے کی جانب سے محکمۂ داخلہ پنجاب کو شکایت کا خط ارسال کیا گیا تھا جس پر انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب پولیس انعام غنی کے حکم پر فوری مقدمہ درج کر کے ملزم کو گرفتار کیا گیا۔
ایف آئی آر کے مطابق ترک اداکار اینگن التان نے الزام لگایا ہے کہ ملزم کاشف ضمیر نے اداکاری اور دیگر معاہدوں کے عوض انہیں جعلی چیکس دیے۔
ایف آئی آر میں مزید کہا گیا ہے کہ ملزم کاشف ضمیر نے اُن کی اجازت کے بغیر ان کا نام اور تصاویر استعمال کر کے ان کی شہرت کو نقصان پہنچایا ہے۔
درج کیے گئے مقدمے کے متن کے مطابق ٹِک ٹاکر کاشف ضمیر نے ایک کمپنی ’چوہدری گروپ آف کمپنیز‘ کا مالک ہونے کا دعویٰ کیا اور ترک اداکار اینگن التان نے جب مبینہ معاہدے کے تحت رقم کا تقاضہ کیا تو ملزم نے انہیں رقوم نہیں دیں اور کچھ چیک دے دیے۔
کیس کی تفتیش کرنے والے ڈی ایس پی سی آئی اے میاں شفقت نے کہا کہ کاشف ضمیر نے اینگن التان کو نو کروڑ روپے کے جعلی چیک دیے۔
’گرفتاری کے لیے چھاپہ مارا تو ملزم نے خود کو سرکاری افسر ظاہر کیا‘
وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی ایس پی میاں شفقت نے بتایا کہ ملزم کاشف ضمیر نے ترک اداکار اینگن التان کو پاکستان بلوایا اور انہیں لاہور کے ایک مہنگے معروف ہوٹل میں ٹھہرایا جس کے بعد ان کا کسی معاملے پر اختلاف ہو گیا اور اینگن التان واپس چلے گئے۔
ڈی ایس پی سی آئی اے کے مطابق ملزم کاشف ضمیر نے ترک اداکار اینگن التان کو رقوم کی ادائیگی کے لیے جعلی چیک دیے جو کیش نہ ہو سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملزم کاشف ضمیر نے دبئی میں بھی کچھ لوگوں کے ساتھ فراڈ کیا ہے۔
ڈی ایس پی سی آئی اے نے ملزم کی گرفتاری سے متعلق بتایا کہ سی آئی اے اقبال ٹاؤن نے ملزم کی گرفتاری کے لیے چھاپہ مارا تو ملزم نے خود کو سرکاری افسر ظاہر کیا۔
پولیس کے مطابق ملزم کے قبضے سے گاڑی اور اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے جس کا دوسرا مقدمہ تھانہ نشتر کالونی لاہور میں درج کیا گیا ہے۔
ترک اداکار اینگن التان کی مدعیت میں درج مقدمے میں پولیس نے ملزم کاشف ضمیر کو عدالت میں پیش نہیں کیا البتہ جوڈیشل مجسٹریٹ نوشابہ یوسف نے دھوکہ دہی اور غیر قانونی اسلحے کے الزام میں گرفتار کاشف ضمیر کا ایک روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا۔
کیس کے آغاز میں تھانہ نشتر ٹاؤن پولیس نے ملزم کا 10 دن کا جسمانی ریمانڈ مانگا تھا جس پر عدالت نے ایک روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔
سی آئی اے پولیس کے مطابق ملزم کاشف نے ترک اداکار اینگن التان کو پاکستان بلوانے سے قبل خود بھی ترکی میں ان سے ملاقات کی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ ملزم کے خلاف اس سے قبل بھی دھوکہ دہی کہ سات کے قریب مقدمات درج ہیں۔
دوسری جانب ڈرامہ ’ارطغرل غازی‘ میں مرکزی کردار ادا کرنے والے اینگن التان کو پاکستان بلانے والے کاشف ضمیر کو پولیس حراست میں رکھنے کا اقدام ان کی اہلیہ اردن جبیں نے چیلنج کر دیا ہے۔
درخواست گزار اردن جبیں نے درخواست میں آئی جی پولیس، سی سی پی او، ایس پی سی آئی اے، ڈی ایس پی سی آئی اے کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ان کے خاوند کاشف نے ارطغرل غازی ڈرامے کے ہیرو کے ساتھ مختلف شوز کرانے کا معاہدہ کیا۔
درخواست گزار کے مطابق ساڑھے نو کروڑ روپے میں طے پانے والے معاہدے پر عمل درآمد نہ ہو سکا جس کے بعد معاہدہ ختم ہونے پر پولیس نے درخواست گزار کے خاوند کو ہراساں کرنا شروع کر دیا۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ رواں ماہ 12 جون 2021 کو پولیس ان کے گھر میں داخل ہوئی اور کاشف کو ساتھ لے گئی۔ سی آئی اے اچھرہ پولیس نے ان کے شوہر کو غیر قانونی حراست میں رکھا ہوا ہے۔
درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ کاشف کو پولیس کی حراست سے بازیاب کر کے عدالت پیش کرنے کا حکم دیا جائے۔
عدالتِ عالیہ کے جج جسٹس علی ضیا باجوہ نے کاشف ضمیر کی اہلیہ اردن جبیں کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے سی آئی اے اچھرہ پولیس سرکل سے 21 جون 2021 تک رپورٹ طلب کی ہے۔
ترک اداکار اینگن التان نے گزشتہ برس ملزم کاشف ضمیر کی دعوت پر پاکستان کا دورہ کیا تھا اور اِس دوران ملزم نے ترک اداکار کو پاکستان کی نامور سیاسی اور سماجی شخصیات سے ملوایا تھا۔
خیال رہے کہ اسلامی تاریخ پر مبنی ترک ڈرامہ ’ارطغرل غازی‘ کو پاکستان کے سرکاری ٹیلی ویژن پر اردو زبان میں ترجمے کے ساتھ نشر کیا گیا تھا اور یہ ڈرامہ پاکستان میں خاصا مقبول رہا۔