رسائی کے لنکس

پلاسٹک سے قطبین کی برفیلی فضا بھی آلودہ ہونے لگی؟


دنیا بھر میں پلاسٹک کی اشیا سے نجات کے لیے نئے طریقے ڈھونڈے جا رہے ہیں اور پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک میں پلاسٹک کی تھیلیوں تک پر بھی پابندی عائد کی جا رہی ہے۔ وہیں پلاسٹک کی سمندر اور فضا کے بعد قطبین کی برف میں موجودگی نے سائنسدانوں کو حیران کر دیا ہے۔

سائنسدان قطبین کی برف میں پلاسٹک ذرات کی موجودگی کو نیا چیلنج بھی قرار دے رہے ہیں۔

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ انہیں قطبین کی برف سے کثیر تعداد میں پلاسٹک کے ذرات ملے ہیں۔ یہ مائیکرو پلاسٹک ذرات قطبین کے نہایت دور دراز علاقوں کی فضا میں پائے گئے ہیں ۔

ان ذرات پر تحقیقات کی غرض سے شمالی جرمنی کی لیبارٹری میں برف کا معائنہ کیا جا رہا ہے۔ لیبارٹری کو خاص طور پر اسی مقصد کے لیے تیار کیا گیا ہے۔

سائنس دان برف میں موجود پلاسٹک کے ذرات کا جائزہ لینے کے لیے خصوصی لیبارٹری بنا چکے ہیں
سائنس دان برف میں موجود پلاسٹک کے ذرات کا جائزہ لینے کے لیے خصوصی لیبارٹری بنا چکے ہیں

جرمنی میں قائم الفریڈ ویگینرانسٹی ٹیوٹ سے وابستہ ایک محقیق میلانانی برگمین کا کہنا ہے کہ ہمیں مائیکرو پلاسٹک کے ملنے کی تو بڑی حد تک توقع تھی لیکن اتنی بڑی تعداد میں ان کا ملنا ہمارے لیے حیرانگی کا باعث ہے۔

خبر رساں ادارے 'اے پی' کے مطابق اس تحقیق سے متعلق تفصیلات تحقیقی مجلے 'جنرل سائنس ایڈونسز' میں بدھ کو شائع کی گئی ہیں۔

اس سے قبل ہونے والے مطالعے میں پیرس، تہران اور چین کی فضا میں پانچ ملی میٹر سے چھوٹے پلاسٹک کے ذرات ملنے کی اطلاع دی گئی تھی۔ یہ ذرات پلاسٹک کی بنی مختلف اشیا کے سبب وجود میں آئے۔

برف کے نمونوں کو جرمنی میں قائم لیبارٹری میں تجزیے کے لیے لایا گیا ہے
برف کے نمونوں کو جرمنی میں قائم لیبارٹری میں تجزیے کے لیے لایا گیا ہے

تحقیق کے مطابق مختلف مصنوعی خوشبوؤں، دھول، پولن، گاڑیوں سے نکلنے والے دھوئیں اور مخصوص میٹریل کے سبب فضا میں پلاسٹک کے ذرات پیدا ہوئے۔

سائنس دانوں کی جانب سے ماحولیات پر مائیکرو پلاسٹک کے اثرات پر تشویش میں اضافہ ہوا ہے تاہم ان کی جانب سے ابھی فضا میں پلاسٹک کی موجودگی سے انسانوں اور جنگلی حیات کو پہنچے والے نقصان کا تعین کیا جانا باقی ہے۔

قطبین پر ملنے والی برف میں پلاسٹک کے ذرات پر تحقیق کرنے والے برگمین نے مائیکرو پلاسٹکس کی موجودگی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ ایک لیٹر برف کے نمونے میں ایک لاکھ 50 ہزار سے زائد مائیکرو پلاسٹک ذرات پائے گئے ہیں۔

قطبین کی برف سے بڑے پیمانے پر نمونےجمع کرکے لیبارٹری منتقل کیے گئے ہیں
قطبین کی برف سے بڑے پیمانے پر نمونےجمع کرکے لیبارٹری منتقل کیے گئے ہیں

ان کا کہنا ہے کہ قطبین سے ملنے والے نمونے شمالی گرین لینڈ کے نمونوں کے مقابلے میں زیادہ آلودہ ہیں۔

برگمین کا کہنا ہے کہ مائیکرو پلاسٹکس ذرات میں وارنش بھی شامل ہے جو کاروں اور جہازوں پر کیے جانے والے پینٹس میں استعمال ہوتی ہے جبکہ ذرات میں ربڑ کے ٹائرز اور ٹیکسٹائل پیکیجنگ میں استعمال ہونے والا مواد موجود ہے۔

XS
SM
MD
LG