رسائی کے لنکس

دعوت دی گئی تو پیوٹن صدر اوباما سے ملیں گے: روس


سرگئی لاوروف (فائل)
سرگئی لاوروف (فائل)

بقول روسی وزیر خارجہ، ’ہم خیال کرتے ہیں کہ ہمارے امریکی ساتھی اس طرح کے اشارے دے رہے ہیں کہ وہ رابطے برقرار رکھنے کے خواہاں ہیں۔۔ اور، اگر اُن کی جانب سے ایسا ہی ہے تو میں سمجھتا ہوں کہ ہمارے صدر اِسے ایک تعمیری انداز خیال کریں گے‘

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اگلے ماہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں شرکت کے لیے امریکہ آئیں گے۔ روس کے وزیر خارجہ نے بدھ کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکہ میں موجودگی کے دوران وہ امریکی صدر براک اوباما کے ساتھ ملاقات کا آغاز کریں گے۔

کرائیما کے شہر، سیواستو پول میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے، وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے اس بات کی تصدیق کی کہ مسٹر پیوٹن اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سترہویں اجلاس میں شرکت کریں گے، جو 15 ستمبر سے نیو یارک میں شروع ہوگا۔

لاوروف نے کہا ہے کہ ’مسٹر پیوٹن صدر اوباما سے مل سکتے ہیں، اگر امریکہ کی جانب سے ایسی ملاقات کا عندیہ ملتا ہے‘۔
بقول اُن کے، ’ہم خیال کرتے ہیں کہ ہمارے امریکی ساتھی اس طرح کے اشارے دے رہے ہیں کہ وہ رابطے برقرار رکھنے کے خواہاں ہیں۔۔ اور، اگر اُن کی جانب سے ایسا ہی ہے تو میں سمجھتا ہوں کہ ہمارے صدر اِسے ایک تعمیری انداز خیال کریں گے‘۔

اقوام متحدہ کی جانب سے گذشتہ ماہ اجلاس سے خطاب کرنے والوں سے متعلق ابتدائی فہرست کے مطابق، مسٹر پیوٹن 28 ستمبر کو جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے جو عام مباحثے کا پہلا دِن ہوگا۔

مسٹر پیوٹن اور دیگر اعلیٰ روسی حکام بدھ کو کرائیمیا میں ہیں، جو اُن کے دورے کا دوسرا روز تھا، جس ’بحر اسود‘ کے جزیرے کو روس نے گذشتہ سال ضم کرنے کا اعلان کیا تھا۔


XS
SM
MD
LG