امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے جمعے کے روز کہا ہے کہ قطر رواں سال کے آخری دن سے افغانستان میں امریکی مفادات کی نمائندگی کرے گا۔
بلنکن اور قطری امور خارجہ کے وزیر محمد بن عبدالرحمٰن الثانی نے امریکی محکمہ خارجہ میں ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں، جس میں قطر کو یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ افغانستان میں امریکی مفادات کا تحفظ کرے گا۔
بلنکن نے کہا کہ ''قطر اپنے افغان سفارت خانے میں امریکی مفادات کا ایک سیکشن قائم کرے گا، تاکہ قونصل خانے کی چند خدمات فراہم کی جا سکیں اور افغانستان میں امریکی سفارتی تنصیبات کی صورت حال اور سیکیورٹی کی نگرانی کی جا سکے''۔ ساتھ ہی، قطر کابل میں خالی امریکی سفارتی تنصیبات کے تحفظ کی بھی نگرانی کرے گا۔
قطر نے کئی سالوں تک طالبان اور امریکہ کے درمیان مذاکرات کے دوران ایک کلیدی کردار ادا کیا ہے اور افغانستان سے امریکی شہریوں اور دیگر افراد کے انخلا کے کام میں مدد فراہم کی ہے۔
اگست کے بعد افغانستان سے 124،000 سے زائد افراد کا انخلا کیا گیا۔ ان میں سے نصف کے قریب لوگوں نے قطر کے راستے اور قطر ہی کے چارٹر طیاروں اور امریکی فوجی طیاروں کے ذریعے انخلا کا سفر مکمل کیا۔
ایک امریکی اہلکار نے بتایا کہ ایک اور سمجھوتے کے تحت قطر نے یہ ذمہ لیا ہے کہ وہ مشکل میں پھنسے 8000 تک افغانوں کو عارضی میزبانی فراہم کرے گا، جنھوں نے اپنے اور اپنے خاندان کے اہل افراد کے لیے خصوصی امیگرینٹ ویزا کی درخواستیں دی ہیں۔
واضح رہے کہ کابل میں امریکی سفارت خانہ اس وقت بند کر دیا گیا تھا جب اس سال اگست میں امریکی اور اتحادی افواج کے انخلاکے دوران افغانستان میں طالبان نے کنٹرول سنبھالا تھا۔