پاکستان کے جنوب مغربی صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں یوم آزادی کے موقع پر شدت پسندی کے ممکنہ حملے کی حوصلہ شکنی کے لیے حکومت نے شہر میں منگل کو موبائل فون سروس معطل کر دی ہے۔
کوئٹہ کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ موبائل فون کی سہولت کی معطلی سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
صوبائی انتظامیہ کے عہدیداروں کے مطابق اس اقدام کا مقصد ممکنہ شدت پسند حملوں کی منصوبہ بندی کے لیے موبائل فون کے ذریعے رابطوں کو روکنا ہے۔
علاوہ ازیں سڑک کنارے نصب کردہ بموں میں دھماکے کے لیے بھی موبائل فون استعمال کیے جاتے رہے ہیں۔
باغی بلوچ گروپوں نے 14 اگست کو کوئٹہ میں پرتشدد حملوں کی دھمکی دے رکھی ہے اور اس تناظر میں کوئٹہ اور بلوچستان کے دیگر علاقوں میں سکیورٹی فورسز کے اضافی دستے بھی تعینات کیے گئے ہیں۔
کوئٹہ کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ موبائل فون کی سہولت کی معطلی سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
صوبائی انتظامیہ کے عہدیداروں کے مطابق اس اقدام کا مقصد ممکنہ شدت پسند حملوں کی منصوبہ بندی کے لیے موبائل فون کے ذریعے رابطوں کو روکنا ہے۔
علاوہ ازیں سڑک کنارے نصب کردہ بموں میں دھماکے کے لیے بھی موبائل فون استعمال کیے جاتے رہے ہیں۔
باغی بلوچ گروپوں نے 14 اگست کو کوئٹہ میں پرتشدد حملوں کی دھمکی دے رکھی ہے اور اس تناظر میں کوئٹہ اور بلوچستان کے دیگر علاقوں میں سکیورٹی فورسز کے اضافی دستے بھی تعینات کیے گئے ہیں۔