رسائی کے لنکس

شاہ محمود قریشی کا سیاسی مستقبل مسائل سے دوچارہوسکتا ہے، تجزیہ کار


شاہ محمود قریشی کا سیاسی مستقبل مسائل سے دوچارہوسکتا ہے، تجزیہ کار
شاہ محمود قریشی کا سیاسی مستقبل مسائل سے دوچارہوسکتا ہے، تجزیہ کار

پاکستان میں اس وقت سابق وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی وزارت سے فراغت ایک قومی مسلہ بن چکی ہے-ہر طرف ایک شور بپا ہے کوئی ہیرو کا خطاب دے رہا تو کوئی اسے ذوالفقارعلی بھٹو کے استعفی سے تعبیر کر رہا ہے لیکن بھٹو نے خود استعفی دیا تھا نہ کہ فارغ کیئے گئے تھے-شاہ محمود قریشی کے حق میں مظاہرے کرنیوالی تنظیموں میں مذہبی عناصر بھی پیش پیش ہیں جبکہ پیپلزپارٹی کے کارکن تلاش کرنے سے بھی نہیں ملتے اور ایسی سرگرمیوں سے دور ہیں- شاہ محمود ہفتہ کے روز ملتان پہنچ رہے ہیں جسکے لیے جماعت اہلسنت نے بھی انکے استقبال کا اعلان کیا ہے-

شاہ محمود قریشی اس وقت پاکستانی میڈیا میں کوریج کا مرکز ہیں-کیبل آپریٹرز مختلف افراد کے رنگ برنگی اشتہارات چلا رہے ہیں- اخبارات میں جہازی سائز کے اشتہارات- ٹلی ویژن چینلوں کے ٹالک شوز کی گفتگو کا مرکز بھی وہی ہیں-مبصرین کے مطابق میڈیا اس معاملہ کو اتنا بڑھا چڑھا رہا ہے کہ شاید مخدوم صاحب کے لیے واپسی کا کوئی راستہ ہی نا رہے اور پھر انہیں حساس ہو گا کہ وہ تو صرف چینلوں کے ہیرو ہیں-

روزنامہ خبریں ملتان سے تعلق رکھنے والے سینئر صحافی مظہر جاوید کا کہنا تھا کہ شاہ محمود قریشی نے وزارت خارجہ کی بجائے وزارت پانی و بجلی لینے سے انکار کیا تھا آخری وقت پر انکی کرسی وزرا کی تقریب حلف برداری سے ہٹا دی گئی جسکے بعدانہوں نے ریمنڈ ڈیوس کا مسئلہ اٹھا دیا تاہم جبتک وہ وزیرخارجہ رہے انہوں نے تمام صورتحال پر خاموشی اختیار کیے رکھی-

ملتان ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے خراج تحسین پیش کرتے ہئوے انہیں سچا پاکستانی قرار دیا ہے جنہوں نے قومی جذبات کی ترجمانی کی ہے- اسی طرح مختلف سماجی و سیاسی تنظیموں نے انکی حمایت کا اعلان کیا ہے-

روزنامہ جنگ سے تعلق رکھنے والے سینئر صحافی محمد اشفاق کے مطابق شاہ محمود قریشی دراصل پاکستانی اسٹبلشمنٹ کو فالو کر رہے ہیں- انکے حلقے سے تعلق رکھنے والے افراد مظاہرے کر رہے ہیں ۔

قریشی-گیلانی خاندانوں کی سیاسی چپقلش ملتان کی تاریخ اور سیاست کا ایک منفرد کردار ہے اور ہمیشہ ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کی مہم زوروں پر رہی ہے۔ بعض تجزیہ کار شاہ محمود قریشی کی وزارت سے سبکدوشی بھی اسی تناظر میں دیکھ رہے ہیں کیونکہ پیپلزپارٹی میں ہوتے ہوئے بھی وزیراعظم سید یوسف رضاگیلانی اور شاہ محمود قریشی الگ الگ کیمپوں میں ایک دوسرے سے فاصلے پرہی رہے-

صحافی مظہر جاوید کے مطابق شاہ محمود قریشی نے وزارت سے سبکدوشی کے بعد اعلان کیا تھا کہ انکے پاس راز ہیں مگر انکو آج تک ظاہر ہی نہیں کیا گیا مظہر جاوید کے خیال میں شاہ محمود قریشی بھی ڈاکٹر صفدر عباسی اور ناہید خان جیسی صورتحال سے دوچار ہوسکتے ہیں۔

ریمنڈ ڈیوس کے حوالے سے بیان سے جہاں ایک طرف لوگوں میں انہیں کافی پزیرائی مل رہی ہے وہیں پر وزیراعظم کیمپ سے تعلق رکھنے والے تاجر طبقہ کے افراد بھی اس مہم میں شاہ ٕمحمود قریشی کی حمایت کر رہے ہیں اور انکے حق میں نکالے جانیوالی ریلیوں اور مظاہروں میں آگے آگے ہوتے ہیں۔

مظہر جاوید کے خیال میں شاہ محمود قریشی کی گدی نشینی،مذہبی عنصر، سندھی مریدین کا حلقہ انکی مقبولیت میں بنیادی کردار ادا کر رہا ہے لیکن ریمنڈ ڈیوس کا مئسلہ حل ہو نے کے بعد انکے پاس کیا ایشو رہ جائے گا اس لئے اس مہم جوئی کا انہیں ہی نقصان ہوگا۔

مخدوم شاہ محمود قریشی ہفتہ کے دن ملتان پہنچ رہے ہیں ائیرپورٹ پر انکا شانداراستقبال کرنے کی تمام تیاریاں مکمل ہیں انہیں جلوس کی شکل میں چوک گھنٹہ گھر لانے کے انتظامات کیئے گئے ہیں جہاں وہ جلسہ سے خطاب کریں گے۔

XS
SM
MD
LG