بھارت کی انڈین نیشنل کانگریس کے صدر راہول گاندھی حالیہ انتخابات میں شکست کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے پارٹی کی صدارت سے مستعفی ہو گئے ہیں۔
راہول گاندھی نے ٹویٹر پر اپنے استعفے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 'کانگریس کے بہتر مستقبل کے لیے احتساب بہت ضروری ہے۔
خیال رہے کہ بھارت میں حال ہی میں منعقد ہونے والے لوک سبھا کے مرحلہ وار انتخابات میں کانگریس کو بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا، جس کے بعد سیاسی حلقے کانگریس کی قیادت کو شدید تنقید کا نشانہ بنا رہے تھے۔
اپنے استعفے میں راہول گاندھی کا کہنا تھا کہ 'شکست پر کسی کو مورد الزام ٹھہرانا مناسب نہیں میں خود بھی بطور صدر اس کا ذمہ دار ہوں۔'
انھوں نے کہا کہ ہماری جمہوریت کو خطرہ ہے۔ بی جے پی نے جس طرح اقتدار پر قبضہ کیا ہے اس سے ملک میں تشدد اور افراتفری کو فروغ ملے گا۔
کانگریس برصغیر کی تاریخ پر گہرا اثر رکھتی ہے۔ تقسیم ہند کے دوران بھی اس کا سیاسی کردار رہا ہے۔ جب کہ تقسیم کے بعد یہ جماعت متعدد بار اقتدار میں آ چکی ہے۔
راہول گاندھی کے پردادا پنڈت جواہر لعل نہرو کا شمار بھی کانگریس کے بڑے رہنماؤں میں ہوتا تھا۔ جب کہ راہول گاندھی کی دادی اندرا گاندھی دو دفعہ بھارت کی وزیر اعظم رہ چکی ہیں۔
راہول گاندھی کے والد راجیو گاندھی بھی وزارت اعظمی کے منصب پر فائز رہ چکے ہیں۔
اندرا گاندھی کو اکتوبر 1984 میں ان کے محافظوں نے قتل کر دیا تھا جس وقت وہ وزیرِ اعظم تھیں، جبکہ راجیو گاندھی کو مئی 1991 میں انتخابی مہم کے دوران ایک خودکش حملے میں ہلاک کیا گیا تھا۔
راہول گاندھی نے انتخابات میں شکست کے بعد بھی صدارت چھوڑنے کا عندیہ دیا تھا، تاہم پارٹی رہنماؤں اور کارکنان ان پر صدارت نہ چھوڑنے کے لیے دباؤ ڈال رہے تھے۔ تاہم بدھ کو انھوں نے استعفے کا اعلان کر دیا۔
لوک سبھا کے انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی 542 کے ایوان میں 303 نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب رہی تھی، جب کہ کانگریس کو محض 52 نشستیں ملی تھیں۔
راہول گاندھی کا کہنا تھا کہ انتخابات میں ہمارا مقابلہ سیاسی جماعت سے نہیں بلکہ ریاستی مشینری سے تھا۔ ان کے بقول 'تمام ادارے ہمارے خلاف کام کر رہے تھے۔ بھارت اب وہ ملک نہیں رہا جہاں ادارے غیر جانبدار رہ کر اپنا کام کریں۔'
راہول گاندھی نے 2017ء میں اپنی والدہ سونیا گاندھی کی خرابی صحت کے باعث کانگریس کی قیادت سنبھالی تھی۔ سیاسی مبصرین کے مطابق وہ گزشتہ لوک سبھا کا حصہ ہونے کے باوجود زیادہ متحرک نہیں تھے۔ راہول گاندھی کو حالیہ انتخابات میں اپنی آبائی نشست سے بھی شکست ہو گئی تھی۔