رسائی کے لنکس

پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان فائنل میں بارش; رنگ میں بھنگ ڈالنے کو تیار


ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2022کا فائنل پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان اتوار کو میلبرن کرکٹ گراؤںڈ میں کھیلا جائے گا۔ دونوں ٹیمیں دوسری مرتبہ ٹی ٹوئنٹی چیمپئن بننے کے لیے بھرپور تیاریوں میں مصروف ہیں۔

سیمی فائنل میں انگلینڈ کی بھارت کے خلاف فتح میں اہم کردار ادا کرنے والے انگلش بیٹر جوس بٹلر کا دعویٰ ہے کہ ''انتہائی خطرناک'' انگلینڈ کی ٹیم کو فائنل میں ہرانا مشکل ہوگا۔ وہیں پاکستان نے بھی اپنی مکمل تیاری کر رکھی ہے۔

البتہ جہاں دونوں ٹیمیں فائنل جیتنے کے لیے تیاریاں کر رہی ہیں وہیں بارش اس فائنل کا مزا کرکرا کرنے کو تیار ہے۔

خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق اتوار کو میلبرن کرکٹ گراؤنڈ میں بارش کا 100 فی صد امکان ہے جب کہ طوفان بھی متوقع ہے۔ فائنل کے لیے پیر کا دن بطور ریزرو ڈے رکھا ہے۔ لیکن اس روز بھی موسم خراب رہنے کی توقع ہے جس کے باعث ایونٹ کے ٹائٹل کا دونوں میں شیئر ہونے کا امکان بڑھ گیا ہے۔

فائنل میچ مکمل ہونے کے لیے ہر ٹیم کا کم از کم 10 اوورز کا کھیل ہونا ضروری ہے۔ لہٰذا اگر اتوار کو فائنل شروع ہوتا ہے اور وہ بارش کی وجہ سے مکمل نہیں ہوپاتا تو پیر کو میچ وہیں سے شروع ہوگا جہاں اسے روکا گیا تھا۔

سیمی فائنلز کی کارکردگی کے بعد ٹیمیں پراعتماد

پاکستان اور انگلینڈ دونوں نے اپنے سیمی فائنلز میں بہترین کارکردگی دکھائی تھی۔ پاکستان نے نیوزی لینڈ کو سات وکٹوں سے شکست دی جب کہ انگلینڈ نے یک طرفہ مقابلے کے بعد بھارت کو 10 وکٹوں سے ہرایا تھا۔

بھارت کو دس وکٹوں سے شکست دینے کے بعد جوس بٹلر پراعتماد ہیں کہ انگلش ٹیم ٹائٹل اپنے نام کرسکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ''میرے خیال میں ہم ایک اچھی ٹیم ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ شاید یہ وہ جگہ ہے جہاں سے کارکردگی آتی ہے۔''

وہ کہتے ہیں کہ ٹیم میں کچھ بہترین کھلاڑی ہیں، جب وہ اپنا بہترین کھیل کھیلتے ہیں تو ہم ہرانے کے لیے ایک مشکل ٹیم ہوتے ہیں، انتہائی خطر ناک سائیڈ اور گروپ میں زیادہ اعتماد ہوتا ہے۔

پاکستان کی تیاری بھی مکمل

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ فائنل میں جو ٹیم دباؤ برداشت کرے گی وہ ٹائٹل اپنے نام کرلے گی۔

پاکستان ٹیم کی جانب سے کوشش کی جائے گی کہ وہ انگلینڈ کے اوپنرز کو جلد پویلین لوٹائیں۔ اس سلسلے میں محمد نواز اور شاہین شاہ آفریدی اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔

پاکستان ٹیم کے مینٹور میتھیو ہیڈن کہتے ہیں کہ یہ فائنل کے لیے اہم ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ واضح ہے کہ آپ معیاری بیٹنگ کے خلاف معیاری بالنگ استعمال کرتے ہیں، جبھی تو آپ کھیل دیکھتے ہیں۔

میتھیو ہیڈن کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس چار فاسٹ بالرز ہیں جو اثر رکھتے ہیں اور 20 اوورز کے دوران سامنے والی ٹیم کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ''مجھے لگتا ہے کہ سیمی فائنل میں بھارت کو بالنگ میں ایک لیگ اسپنر کی کمی محسوس ہوئی، جو چھٹا بالنگ آپشن ہوسکتا تھا۔ تاہم پاکستان کے پاس چھ بالرز کے آپشنز ہیں اور ضرورت پڑنے پر ساتویں بالنگ کا آپشن بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ تو میرے خیال سے ہماری بنیادیں مکمل طور پر کور ہیں۔''

ان کا کہنا تھا کہ یہ کھیل کے دن پر ہے کہ کون دباؤ کو برداشت کرتا ہے، کس کی کتنی تیاری ہے اور کون اپنے جذبات پر قابو رکھ سکتا ہے۔ اور کیسے وہ کھیل کا آغاز کرتا ہے اور کیسے اختتام کرتا ہے۔

اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' سے لی گئی ہیں۔

XS
SM
MD
LG