واشنگٹن —
امریکی صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ امریکہ اُن لوگوں کے ساتھ ہے جو ایسی دنیا کی تعمیر کے متمنی ہیں جس میں تمام لوگ تشدد کے خطرے کے بغیر، اپنے مستقبل کی راہ کا تعین کرسکیں اور اپنے عقیدے پر آزادانہ عمل پیرا ہوں۔
اُنھوں نے یہ بات رمضان شریف کے متبرک مہینے کے آغاز پر اپنے تہنیتی پیغام میں کہی۔
صدر کے پیغام کا متن:
’رمضان کے متبرک مہینے کے آغاز پر، میری اور مِشیل کی جانب سے امریکہ اور دنیا بھر کے مسلمانوں لیے نیک خواہشات۔
’دنیا کے ایک ارب 50کروڑ مسلمانوں کے لیے ماہ رمضان ذہن کی بالیدگی، روزا رکھنے اور عبادت گزاری کا موقع فراہم کرتا ہے۔ ساتھ ہی، اہل خانہ اور احباب کو یہ موقع بھی فراہم کرتا ہے کہ وہ اکٹھے ہوں اور اُن اصولوں پر خوشیاں منائیں جو مختلف عقائد کے لوگوں کو قریب لانے کا باعث بنتی ہیں اور جو ساتھی انسانوں کے لیے امن، انصاف، برابری اور ہمدردی کے جذبات کو فروغ دینے کا درس دیتے ہیں۔ یہ بندھن اُن اختلافات سے مضبوط تر ہے، جو اکثر ہمیں ایک دوسرے سے پرے کرنے کا موجب بنتے ہیں۔
’یہ مہینا ہمیں یاد دلاتا ہے کہ آزادی، وقار اور مواقع کی فراہمی ایسے حقوق ہیں جِن سے بنی نوع انسان کومحروم نہیں رکھا جاسکتا۔
’ہمیں اِن آفاقی اقدار سے وابستگی کے لیے ایک ایسے وقت پر اپنی سوچ کو مجتمع کرنا ہے جب مشرق ِوسطیٰ اور شمالی افریقہ بھر میں بہت سے لوگ اِن حقوق کے حصول کی کوشش کررہے ہیں، جب کہ رمضان میں لاکھوں پناہ گزیں اپنے گھروں سے دور ہیں۔ امریکہ اُن لوگوں کے ساتھ ہے جو ایسی دنیا کی تعمیر کےمتمنی ہیں جِس میں تمام لوگ تشدد کے خطرے کے بغیر، اپنے مستقبل کی راہ کا تعین کرسکیں اور اپنے عقیدے پر آزادانہ عمل پیرا ہوں۔
’امریکہ میں، ماہ رمضان اِس بات کی یاد دہانی کراتا ہے کہ لاکھوں امریکی مسلمان یہاں کے معاشرے میں ہر روز گرانقدر اضافہ کرتے ہیں، جہاں وہ حکومت میں کام کرتے ہیں، سائنسی ایجادات میں پیش پیش ہیں، روزگار کے مواقع پیدا کرتے ہیں اور ضرورتمند ہمسایوں کا خیال کرتے ہیں۔
’گذشتہ چار برسوں سے مجھے ہرسال وائٹ ہاؤس میں افطار پارٹی کی میزبانی کی سعادت نصیب ہوتی ہے۔ اور اِس سال بھی مجھے اِس کا انتظار رہے گا کہ میں اُن امریکی مسلمانوں کا خیرمقدم کروں جو کاروبار کے شعبے میں اور سرگرم کارکن اور فن کار کی حیثیت میں ہمارے ملک کے لیے خدمات انجام دے رہے ہیں۔
’امریکہ اور دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے اِس ماہ کی مبارک ساعتوں، خاندان کی خوشیوں، امن اور معاملہ فہمی کی امنگوں کے پروان چڑھنے کی نیک تمناؤں کے ساتھ۔ رمضان کریم‘۔
اُنھوں نے یہ بات رمضان شریف کے متبرک مہینے کے آغاز پر اپنے تہنیتی پیغام میں کہی۔
صدر کے پیغام کا متن:
’رمضان کے متبرک مہینے کے آغاز پر، میری اور مِشیل کی جانب سے امریکہ اور دنیا بھر کے مسلمانوں لیے نیک خواہشات۔
’دنیا کے ایک ارب 50کروڑ مسلمانوں کے لیے ماہ رمضان ذہن کی بالیدگی، روزا رکھنے اور عبادت گزاری کا موقع فراہم کرتا ہے۔ ساتھ ہی، اہل خانہ اور احباب کو یہ موقع بھی فراہم کرتا ہے کہ وہ اکٹھے ہوں اور اُن اصولوں پر خوشیاں منائیں جو مختلف عقائد کے لوگوں کو قریب لانے کا باعث بنتی ہیں اور جو ساتھی انسانوں کے لیے امن، انصاف، برابری اور ہمدردی کے جذبات کو فروغ دینے کا درس دیتے ہیں۔ یہ بندھن اُن اختلافات سے مضبوط تر ہے، جو اکثر ہمیں ایک دوسرے سے پرے کرنے کا موجب بنتے ہیں۔
’یہ مہینا ہمیں یاد دلاتا ہے کہ آزادی، وقار اور مواقع کی فراہمی ایسے حقوق ہیں جِن سے بنی نوع انسان کومحروم نہیں رکھا جاسکتا۔
’ہمیں اِن آفاقی اقدار سے وابستگی کے لیے ایک ایسے وقت پر اپنی سوچ کو مجتمع کرنا ہے جب مشرق ِوسطیٰ اور شمالی افریقہ بھر میں بہت سے لوگ اِن حقوق کے حصول کی کوشش کررہے ہیں، جب کہ رمضان میں لاکھوں پناہ گزیں اپنے گھروں سے دور ہیں۔ امریکہ اُن لوگوں کے ساتھ ہے جو ایسی دنیا کی تعمیر کےمتمنی ہیں جِس میں تمام لوگ تشدد کے خطرے کے بغیر، اپنے مستقبل کی راہ کا تعین کرسکیں اور اپنے عقیدے پر آزادانہ عمل پیرا ہوں۔
’امریکہ میں، ماہ رمضان اِس بات کی یاد دہانی کراتا ہے کہ لاکھوں امریکی مسلمان یہاں کے معاشرے میں ہر روز گرانقدر اضافہ کرتے ہیں، جہاں وہ حکومت میں کام کرتے ہیں، سائنسی ایجادات میں پیش پیش ہیں، روزگار کے مواقع پیدا کرتے ہیں اور ضرورتمند ہمسایوں کا خیال کرتے ہیں۔
’گذشتہ چار برسوں سے مجھے ہرسال وائٹ ہاؤس میں افطار پارٹی کی میزبانی کی سعادت نصیب ہوتی ہے۔ اور اِس سال بھی مجھے اِس کا انتظار رہے گا کہ میں اُن امریکی مسلمانوں کا خیرمقدم کروں جو کاروبار کے شعبے میں اور سرگرم کارکن اور فن کار کی حیثیت میں ہمارے ملک کے لیے خدمات انجام دے رہے ہیں۔
’امریکہ اور دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے اِس ماہ کی مبارک ساعتوں، خاندان کی خوشیوں، امن اور معاملہ فہمی کی امنگوں کے پروان چڑھنے کی نیک تمناؤں کے ساتھ۔ رمضان کریم‘۔