رسائی کے لنکس

ریمنڈ ڈیوس کے مسئلے پر پاک امریکہ تعلقات میں دراڑ پڑسکتی ہے: امریکی تجزیہ کار


ریمنڈ ڈیوس کے مسئلے پر پاک امریکہ تعلقات میں دراڑ پڑسکتی ہے: امریکی تجزیہ کار
ریمنڈ ڈیوس کے مسئلے پر پاک امریکہ تعلقات میں دراڑ پڑسکتی ہے: امریکی تجزیہ کار

امریکہ دو پاکستانیوں کے قتل کے الزام میں گرفتار وزارتِ خارجہ کے اہلکار ریمنڈ ڈیوس کو سفارتی استثنیٰ کی بنیاد پر رہا کرنے کے لیے پاکستان پر مسلسل زور دے رہا ہے۔ پاکستانی حکومت کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ عدالت میں ہے اور ریمنڈڈیوس کے سفارتی استثنیٰ کا فیصلہ عدالت کرے گی ۔

ریمنڈ ڈیوس کو لاہور میں 27 جنوری کو دو شہریوں کو گولیاں مار کر ہلاک کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

صدر اوباما نے اس معاملے پر پاکستان سے یہ اپیل کی ہے کہ وہ ڈیوس کو ویانا کنونشن کے تحت حاصل سفارتی استثنیٰ کو سامنے رکھتے ہوئے رہا کرے۔

اس واقع سے اندرونِ ملک میں پیدا ہونے والی برہمی اور اشتعال کی وجہ سے پاکستانی حکومت نے ابھی تک یہ واضح نہیں کیا کہ آیا ڈیوس کو پاکستان میں داخل ہونے کے لیے سفارتی ویزا دیا گیا تھا یا نہیں۔ پاکستان میں طالبان تنظیموں نے خبردار کیا ہے کہ گرفتار امریکی کو رہا کرنے کے نتائج خطرناک ہوں گے۔

معاملات کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش میں سینیٹر جان کیری پاکستان گئے ۔ انہوں نے اسلام آباد میں حکام سے ملاقاتیں کیں اور وہاں سے رخصت ہوتے وقت انہوں نے اس توقع کا اظہار کیا ہے یہ معاملہ اگلے چندروز میں حل ہوجائے گا۔ تاہم انہوں نے کوئی تفصیلات نہیں دیں۔

جمعرات کو سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کی ایک سماعت کے دوران ری پبلی کن سینیٹر اور سابق صدارتی امیدوار جان مکین نے ریمنڈ ڈیوس کا معاملہ اٹھایا اور کہا کہ ’جیل میں موجود امریکی شہری جو بھی ہے ، اس کی وجہ سے کافی پریشانی پیدا ہوئی ہے اور پرائیویٹ ٹھکیداروں کے معاملے پر بھی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا رہاہے‘۔

اس کے جواب میں امریکی افواج کے سربراہ ایڈمرل مائک مولن نے کہا کہ ’امریکی فوج نے گزشتہ سال پاکستان میں سیلاب کے دوران بے انتہا مدد فراہم کی جسے عوامی سطح پر سراہا گیا۔ مگر جب کوئی ایسا واقعہ ہوتا ہے جس سے اب ہم گزر رہے ہیں تو ہماری مقبولیت کا گراف بہت نیچے گر جاتا ہے‘۔

جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے والٹر اینڈرسن کہتے ہیں کہ اگر یہ معاملہ جلد حل نہ ہوا تو پاکستان کے لیے امریکی امداد خطرے میں پڑ جائے گی۔ وہ کہتے ہیں کہ ’پاکستان ممکنہ طور پر لاکھوں ڈالر کی امداد کھو سکتا ہے وہ بھی ایسے وقت میں جب اس کی معیشت بہت بری حالت میں ہے ۔ پاکستانی اس بات کو مدِنظر رکھیں گےکہ فوجی امداد بند ہونے کا خدشہ بھی موجود ہے‘۔

شجاع نواز کا تعلق اٹلانٹک کونسل سے ہے ۔ وہ کہتے ہیں کہ معاملہ اب پاکستان کے ہاتھ میں ہے اور پاکستانی حکومت کو یہ واضح کرنا چاہیے کہ اس نے ریمنڈ ڈیوس کو کونسا ویزا جاری کیا تھا ۔ وہ کہتے ہیں کہ اگر ڈیوس کو سفارتی استثنیٰ حاصل ہےتو حکومت پاکستان کو اس کی رہائی کے بعد پیدا ہونے والے عوامی غصے کا سامنا کرنا ہوگا۔ اور اگر اس کو سفارتی استثنیٰ حاصل نہیں ’ تو پھر عدالت کو اس شخص کے خلاف کاروائی کرنی ہو گی اور امریکہ پاکستان کے موجودہ تعلقات کو دیکھتے ہوئے مجھے ڈر لگتا ہے کہ تعلقات میں کشیدگی آ جائے گی‘۔

والٹر اینڈرسن یہ کہتے ہیں کہ ڈیوس کا معاملہ تعلقات کو متاثر کر سکتاہے۔ مگر انہیں یہ نہیں لگتا کہ تعلقات ایک دم ختم ہوجائیں گے کیونکہ امریکہ کے مفادات بہت سنجیدہ نوعیت کے ہیں۔ واشنگٹن افغانستان کو مستحکم بنانے اور اپنے فوجیوں کی واپسی کا ہدف پاکستان کی مدد کے بغیر حاصل نہیں کر سکتا ۔

XS
SM
MD
LG