افغانستان کرکٹ ٹیم کے سٹار لیگ اسپنر راشد خان کی جانب سے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے ٹیم کی قیادت سے دست بردار ہونے کے اعلان کے بعد اب تک یہ واضح نہیں ہے کہ آئندہ ماہ شروع ہونے والے عالمی مقابلے میں افغان ٹیم کی قیادت کون کرے گا۔
افغان کرکٹ بورڈ نے جمعرات کو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے 20 رکنی اسکواڈ کا اعلان کیا تھا جس میں دو ریزرو کھلاڑی بھی شامل تھے۔
کرکٹ بورڈ نے قیادت کی ذمہ داری راشد خان کو سونپی تھی جنہوں نے ٹیم کا اعلان ہوتے ہی قیادت سے دست بردار ہونے کا اعلان کر دیا۔
افغان کرکٹ بورڈ نے جن کھلاڑیوں کے ناموں کا اعلان کیا تھا اس میں نائب کپتان کا کوئی ذکر نہیں۔
راشد خان کے قیادت سے دست بردار ہونے کے بعد اب یہ واضح نہیں ہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں افغان کرکٹ ٹیم کی قیادت کون کرے گا۔ البتہ خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق محمد نبی کو ٹی ٹوئنٹی ٹیم کا نیا کپتان بنایا جا سکتا ہے۔
راشد خان قیادت سے کیوں دست بردار ہوئے؟
ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کی عالمی رینکنگ میں راشد خان تیسرے نمبر پر ہیں اور انہیں افغان ٹیم کا اہم کھلاڑی سمجھا جاتا ہے۔
ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے افغانستان کے اسکواڈ کا اعلان ہونے کے فوراً بعد ہی راشد خان نے اپنے ایک ٹوئٹر بیان کے ذریعے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں ٹیم کی قیادت سے معذرت کا اظہار کیا۔
راشد خان کا کہنا تھا کہ سلیکشن کمیٹی اور افغان کرکٹ بورڈ نے ٹیم سے متعلق ان کے تحفظات نہیں سنے اور اس کے بغیر ہی اسکواڈ کا اعلان کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ بطور کپتان اور ذمہ دار افغان شہری ان کا یہ حق ہے کہ وہ ٹیم کو منتخب کرنے کا حصہ بنیں۔
راشد خان کے بقول ٹیم سلیکشن میں رائے نہ لینے پر وہ فوری طور پر ٹی ٹوئنٹی ٹیم کی قیادت سے دست بردار ہو رہے ہیں۔ تاہم راشد خان نے یہ نہیں بتایا کہ انہیں اسکواڈ میں شامل کس کھلاڑی پر اعتراض ہے۔
راشد خان کی قیادت سے معذرت کے بعد امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ محمد نبی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں افغانستان ٹیم کی قیادت کریں گے۔
یاد رہے کہ طالبان نے افغانستان پر کنٹرول حاصل کرنے کے بعد عزیز اللہ فضلی کو افغان کرکٹ ٹیم کا قائم مقام چیئرمین تعینات کیا تھا۔
سیلکشن کمیٹی نے وکٹ کیپر بلے باز احمد شہزاد کو ٹیم میں دوبارہ شامل کیا ہے جنہوں نے 2019 کے ورلڈ کپ کے بعد کسی انٹرنیشنل میچ میں افغانستان کی نمائندگی نہیں کی۔
افغانستان کے اسکواڈ میں فاسٹ بالر دولت زدران اور حامد حسن کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ 17 اکتوبر سے شروع ہونے والے ایونٹ میں افغان کرکٹ ٹیم پاکستان، بھارت اور نیوزی لینڈ کے خلاف میچز کھیلے گی جب کہ اس کا مقابلہ گروپ بی میں کوالیفائی کر کے پہنچنے والی دو ٹیموں سے بھی ہو گا۔