کھانے پینے کی چیزوں کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے باعث بہت سے امریکی اب اپنے گھروں میں سبزیاں اور پھل کاشت کرنے کی جانب مائل ہورہے ہیں۔ ریاست میری لینڈ میں لوگوں کو اپنے گھروں میں سبزیاں اور پھل کاشت کرنے کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کا ایک تعلیمی پروگرام شروع کیا گیا ہے ۔
اس سلسلے میں بہت سے امریکیوں کو یونیورسٹی آف میری لینڈ کی توسیعی سروس کے ماہر باغبانوں جیسے ماہرین کے مشوروں کی ضرورت ہے۔ یونیورسٹی کی توسیعی سروس نے ’اگائیے اور کھائیے‘ کے نام سے ایک مہم شروع کی ہے۔ اس مہم کا مقصد اپنے گھروں میں سبزیاں اور پھل اگانے والے امریکیوں کو اس سلسلے میں ضروری معلومات فراہم کرناہے۔ میری لینڈ میں یہ ماہر باغبان ریاست بھر میں کم تجربہ کار لوگوں کو اپنے گھروں میں سبزیاں اور پھل کاشت کرنا سکھا رہے ہیں۔
گھروں میں سبزیاں اور پھل اگانے کے خواہش مند یونیورسٹی کی توسیعی سروس کی ویب سائٹ پر اپنے گھروں باغیچے کا نقشہ پوسٹ کر کے اس نیٹ ورک میں شامل ہوسکتے ہیں۔ اس مہم کا مقصد ریاست میری لینڈ کے گھروں میں 10 لاکھ گھریلو باغبانوں کو سستی اور صحت بخش خوراک پیدا کرنے میں مدد دینا ہے۔اس وقت تک تقریباً پانچ ہزار افراد اس مہم سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
پچھلے سال جب لوگوں نے اپنے گھروں میں سبزیاں اگانی شروع کیں اور اس مقصد کے لیے اپنے گھریلوباغیچوں میں توسیع کی ، تو ملک بھر میں اس سلسلے میں درکار اشیا کی سپلائی بڑھ گئی ۔بیچوں کے ایک بڑے کاروباری ادارے برپی کی فروخت میں 30 فی صد تک اضافہ ہوا۔
شینن ڈل ، میری لینڈ کی ٹالبوٹ کاؤنٹی کے لیے گھریلو سطح پر سبزیاں اگانے میں مدد کے سلسلے میں خدمات فراہم کرتی ہیں۔وہ کہتی ہیں کہ لوگ صرف پیسے بچانے کے لیے اپنے گھروں میں سبزیاں نہیں اگارہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ یہ بھی ہے کہ سبزیوں اور پھلوں کی قیمتوں میں اضافہ ہوچکاہے اور اسٹوروں اور ریسٹورانوں سے خریدنے کی بجائے عام طورپر اپنے گھر وں میں پھلوں اور سبزیوں کو اگانا سستا پڑتا ہے۔وہ یہ بھی کہتی ہیں کہ عام طورپر لوگ اپنا زیادہ وقت گھرپر گذارتے ہیں اس لیے ان کے پاس گھریلو باغبانی کے لیے زیادہ وقت ہوتاہے۔اور وہ کہتی ہیں کہ لوگ یہ بھی جاننا چاہتے ہیں کہ وہ جو خوراک کھارہے ہیں ، وہ کیسے اور کہاں سے حاصل کی جاتی ہے۔
لیکن بعض اوقات لوگ اپنے گھروں میں سبزیاں اور پھل اگاتے ہوئے غلط پودوں کا انتخاب کرلیتے ہیں یا انہیں غلط وقت پر کاشت کرنے کی کوشش کرتے ہیں یاپھر وہ بیجوں کو بہت قریب فاصلے پر ، یا کمزور زمین میں ، یا ایسی جگہ پربودیتے ہیں جہاں دھوپ کی مناسب مقدار نہیں پہنچتی۔ یہ ماہرین لوگوں کو ان غلطیوں سے بچنے میں مدد دے سکتے ہیں۔
ننسی گریزن نے تقریباً 30 سال قبل کیلی فورنیا کی سانتا کلارا کاؤنٹی میں اپنا پہلا ماسٹر گارڈنر پروگرام شروع کیا تھا۔ وہ کہتی ہیں کہ قدرتی کھاد مثلاً پتوں سے کمزور زمین کو کاشت کے قابل بنایا جاسکتا ہے۔
دیہی علاقوں میں کسی گھر کے سامنے سبزیوں کا کوئی باغیچہ غیرمعمولی معلوم نہ ہو لیکن واشنگن سے باہر میری لینڈ کے مضافاتی علاقے میں ایک وکیل نے پچھلے سال اپنے گھر کے سامنے کے لان میں توریاں، کھیرے اور ٹماٹر کاشت کیے تھے۔ وہ کہتے ہیں کہ ان کے بہت سے پڑوسیوں نے انہیں یہ باغ بنانے پر مبارک باد دی تھی۔