شدید سردی کا نظام نیویارک سے فلاڈیلفیا میں داخل ہوچکا ہے، جس سے وسیع مشرقی ساحلی علاقہ متاثر ہوگا: ماہرینِ موسمیات
امریکہ کا وسیع علاقہ شدید ترین سردی کی لپیٹ میں ہے، اتنی شدید کہ آندھی کا جھونکا ’’منٹوں میں فروسٹ بائیٹ‘‘ کا باعث بن سکتا ہے۔ ڈھائی کروڑ سے زائد امریکی متاثر ہیں، جب کہ علاقائی ریل سروس، دفاتر اور اسکولوں کے شڈول منسوخ کردیے گئے ہیں، یہاں تک کہ ٹیلی ویژن اور اسٹیج شوز کی پراڈکشن بند کردی گئی ہے۔
’نیشنل ویدر سروس‘ نے بدھ کے روز بتایا ہے کہ دو کروڑ 50 لاکھ سے زائد امریکی متاثر ہوئے ہیں۔ امریکہ کا شمال مشرقی علاقہ جسے ’نیو انگلینڈ‘ کہا جاتا ہے اور ساتھ ہی وسط مغرب کا علاقہ، جس میں وسکانسن، منی سوٹا، الی نوائے اور مشی گن کی ریاستیں آجاتی ہیں، وہاں ’فروسٹ بائیٹ‘ کا خطرہ لاحق ہے۔ لوگ گھروں تک محدود ہو گئے ہیں۔
ماہرین موسمیات نے بتایا ہے کہ شدید سردی کا نظام نیویارک سے فلاڈیلفیا میں داخل ہوچکا ہے، جس سے وسیع مشرقی ساحلی علاقہ متاثر ہوگا۔
شکاگو میں ’ایم ٹریک‘ ریل سروس منسوخ کردی گئی ہے، یہاں تک کہ متعدد علاقوں میں وفاقی پوسٹ کے نظام کی تقسیم بند ہوگئی ہے، جس ادارے کا نعرہ یہی ہے کہ ڈاک کی تقسیم کسی بھی موسم میں نہیں رکتی۔
کچھ شہروں میں بس سروس منسوخ کردی گئی ہے، چونکہ سردی کے نتیجے میں تکنیکی مشکلات پیدا ہوسکتی ہیں۔
الی نوائے، مشی گن اور وسکونسن کے گورنروں نے ہنگامی صورت حال کا اعلان کر دیا ہے۔
آندھی کے اثر کے بعد منگل کو نارتھ ڈکوٹا اور منی سوٹا میں درجہ حرارت منفی 32 اور منفی 52 ڈگری سیلشئس پر تھا۔
بدھ کو منی پولس میں درجہ حرارت 25 منفی ڈگری سیلشئس تھا۔
شکاگو شہر، جو شدید ترین موسم سرما کے لیے مشہور ہے، جمعرات کے روز کی پیش گوئی کے مطابق درجہ حرارت ریکارڈ 32.8 منفی سیلشئس تک پہنچ جائے گا۔
وائس آف امریکہ کی رپورٹ کے مطابق، شکاگو کے میئر راہم امانوئیل نے شدید موسم کو ’’انسانی زندگی کے لیے خطرناک‘‘ قرار دیا ہے۔ بے گھر لوگوں کو ہنگامی بنیادوں پر گرم شیلٹر فراہم کرنے کے لیے نرسوں کو ٹرانزٹ بسوں میں شہر کے مختلف حصوں کی جانب روانہ کیا گیا ہے۔
ڈیٹرائٹ کے گرجا گھروں نے اپنے دروازے کھول دیے ہیں، جہاں کوئی بھی بے گھر اندر داخل ہو کر اپنے آپ کو گرم رکھ سکتا ہے۔
اب تک کم از کم چار افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ 10 منٹ غیر محفوظ رہنے سے’ فروسٹ بائیٹ‘ ہو سکتا ہے۔
سرد ہوا وسط مغرب سے مشرقی ساحل کی جانب پھیل چکی ہے، جو جنوب میں فلوریڈا کے کچھ حصوں تک پہنچ جائے گی۔
ماہرین ارضیات کا کہنا ہے کہ ’پولر ورٹیکس‘ کے موسمیاتی بگاڑ کے نتیجے میں قطب شمالی کے اوپر موجود سرد درجہ حرارت کے اثرات جنوب کی جانب رخ کرتے ہوئےشمالی امریکہ کو اپنی لپیٹ میں لارہے ہیں، جس کا ایک سبب شمالی افریقہ کے ریگستان کے گرم بخارات ہیں۔
-------------------------------------------------------------------------------
وائس آف امریکہ اردو کی سمارٹ فون ایپ ڈاون لوڈ کریں اور حاصل کریں تازہ تریں خبریں، ان پر تبصرے اور رپورٹیں اپنے موبائل فون پر۔
ڈاون لوڈ کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
اینڈرایڈ فون کے لیے: https://play.google.com/store/apps/details?id=com.voanews.voaur&hl=en
آئی فون اور آئی پیڈ کے لیے: https://itunes.apple.com/us/app/%D9%88%DB%8C-%D8%A7%D9%88-%D8%A7%DB%92-%D8%A7%D8%B1%D8%AF%D9%88/id1405181675