یوکرین کے دو مشرقی شہروں میں ملک سے علیحدگی کے لیے "عجلت" میں ترتیب دیا گیا ریفرنڈم اتوار کو منعقد ہوا۔
ڈونیٹسک اور لوہانسک میں علیحدگی کے حق اور مخالفت کے لیے ووٹ ڈالنے کا عمل مقامی وقت کے مطابق صبح آٹھ بجے شروع ہوا جو رات دس بجے تک جاری رہے گا۔
مشرقی یوکرین میں گزشتہ ماہ سے روس نواز علیحدگی پسند کیئف کی سکیورٹی فورسز کے خلاف مزاحمت کرتے آرہے ہیں اور انھوں نے کئی ہفتوں تک سرکاری عمارتوں پر قبضہ بھی کیے رکھا۔
ریفرنڈم کے منتظمین کا کہنا ہے کہ اس میں لوگ بڑی تعداد میں اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ لیکن یوکرین اور مغربی دنیا نے اس ریفرنڈم کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔
یوکرین کے عبوری صدر الیگزینڈر ٹرچینوف نے متنبہ کیا ہے کہ مشرقی خطے کی آزادی ملک کی معیشت تباہ کر دے گی۔
علیحدگی پسندوں کا کہنا ہے کہ وہ یوکرین کی حکومت کے خلاف اپنا دفاع کر رہے ہیں۔
مسٹر ٹرچینوف کا کہنا تھا کہ مشرقی علاقوں کی صورتحال کو پروپیگنڈے کی مدد سے "دہشت گردوں" کی حمایت کے ذریعے لوگوں تقسیم کر کے پیچیدہ بنا دی گئی ہے۔
ان کا اشارہ روس کی طرف تھا جو مشرقی یوکرین میں روسی بولنے والوں کی حمایت کرتا ہے۔
مارچ میں یوکرین کا جزیرہ نما کرائمیا بھی ایک ریفرنڈم کے ذریعے روس کے ساتھ شامل ہوگیا تھا۔
امریکہ اور یورپی یونین بھی مشرقی یوکرین میں صورتحال کی خرابی کا ذمہ دار روس کو قرار دیتے ہیں لیکن ماسکو ان الزامات کو مسترد کرتا ہے۔
حال ہی میں روس کے صدر ولادیمر پوٹن نے مشرقی یوکرین میں روسی بولنے والوں کو تجویز کیا تھا کہ وہ اتوار کو ہونے والا ریفرنڈم ملتوی کر دیں لیکن علیحدگی پسندوں نے اس تجویز کو مسترد کردیا۔
ڈونیٹسک اور لوہانسک میں علیحدگی کے حق اور مخالفت کے لیے ووٹ ڈالنے کا عمل مقامی وقت کے مطابق صبح آٹھ بجے شروع ہوا جو رات دس بجے تک جاری رہے گا۔
مشرقی یوکرین میں گزشتہ ماہ سے روس نواز علیحدگی پسند کیئف کی سکیورٹی فورسز کے خلاف مزاحمت کرتے آرہے ہیں اور انھوں نے کئی ہفتوں تک سرکاری عمارتوں پر قبضہ بھی کیے رکھا۔
ریفرنڈم کے منتظمین کا کہنا ہے کہ اس میں لوگ بڑی تعداد میں اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ لیکن یوکرین اور مغربی دنیا نے اس ریفرنڈم کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔
یوکرین کے عبوری صدر الیگزینڈر ٹرچینوف نے متنبہ کیا ہے کہ مشرقی خطے کی آزادی ملک کی معیشت تباہ کر دے گی۔
علیحدگی پسندوں کا کہنا ہے کہ وہ یوکرین کی حکومت کے خلاف اپنا دفاع کر رہے ہیں۔
مسٹر ٹرچینوف کا کہنا تھا کہ مشرقی علاقوں کی صورتحال کو پروپیگنڈے کی مدد سے "دہشت گردوں" کی حمایت کے ذریعے لوگوں تقسیم کر کے پیچیدہ بنا دی گئی ہے۔
ان کا اشارہ روس کی طرف تھا جو مشرقی یوکرین میں روسی بولنے والوں کی حمایت کرتا ہے۔
مارچ میں یوکرین کا جزیرہ نما کرائمیا بھی ایک ریفرنڈم کے ذریعے روس کے ساتھ شامل ہوگیا تھا۔
امریکہ اور یورپی یونین بھی مشرقی یوکرین میں صورتحال کی خرابی کا ذمہ دار روس کو قرار دیتے ہیں لیکن ماسکو ان الزامات کو مسترد کرتا ہے۔
حال ہی میں روس کے صدر ولادیمر پوٹن نے مشرقی یوکرین میں روسی بولنے والوں کو تجویز کیا تھا کہ وہ اتوار کو ہونے والا ریفرنڈم ملتوی کر دیں لیکن علیحدگی پسندوں نے اس تجویز کو مسترد کردیا۔