ریپبلکن پارٹی کے صدارتی مباحثے میں امیدواروں کی تعداد میں کمی ہوگئی ہے، 10 کی بجائے صرف 8 امیدوار آئندہ ہفتے ہونے والے پرائم ٹائم ٹیلی ویژن مباحثے میں شریک ہوسکیں گے۔
فوکس بزنس نیٹ ورک پر آنے والے ان آٹھ امیدواروں میں ارب پتی تاجر ڈونالڈ ٹرمپ، ریٹائرڈ نیوروسرجن بین کارسن، فلوریڈا کے سینیٹر مارکو ربیو، ٹیکساس کے سینیٹر ٹیڈ کروز، فلوریڈا کے سابق گورنر جیب بش، ہاولیٹ پیکارٹ کی سابق چیف ایگزیکٹو افسر کارلے فائیورینا، اوہائیو کے گورنر جون کیسچ اور کنیٹکی کے سینیٹر ران پاول شامل ہیں۔
نیوجرسی کے گورنر کرس کرسٹی اور ارکنسا کے سابق گورنر مائک ہوکابی جو پہلے تین مباحثوں میں شریک تھے، نام نہاد ’انڈر کارڈ‘ کی زد میں آگئے ہیں۔
پرائم ٹائم مباحثے میں شرکت کے لئے رائے عامہ کے آخری چار سروے میں کم ازکم 2.5 فیصد عوامی حمایت کا حصول ضروری ہوتا ہے، جبکہ ’انڈر کارڈ‘ امیدواروں کو کم سےکم ایک فیصد اسکور حاصل کرنا پڑتا ہے۔
کرس کرسٹی اور ہوکابی کو لوزیانہ کے گورنر بوبی جندال اور سابق سینیٹر رک سنٹورم کے ساتھ مباحثے میں اسٹیج پر جگہ مل سکے گی۔
مباحثے کے شرکاء کے اعلان کے فوری بعد کرس کرسٹی نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ ’اسٹیج کا کوئی مسئلہ نہیں۔ مجھے کوئی چوبترا ہی دیدو میں وہاں پہنچوں گا اور حقیقی مسائل اجاگر کرونگا‘۔
بعد میں ہوکابی نے بھی ٹویٹ پیغام جاری کیا، کہ ’’میں کسی سے بھی کہیں بھی اور کسی بھی وقت مباحثہ کرکے خوش ہوں گا۔‘
’انڈر کارڈ‘ مباحثے میں شریک ہونے والے دو امیدوار ساؤتھ کیرولینا کے سینیٹر لینڈسی گراہم اور نیویارک کے سابق گورنر جارج پتاکی اس بار کسی بھی مباحثے میں شرکت کے اہل نہیں ہو سکے۔