امریکہ میں صدارتی امیدوار کی نامزدگی کے لیے ریپبلکن امیدوار کا تیسرا مباحثہ بدھ کو ریاست کولوراڈو شہر بولڈر میں ہوا جس میں مارکو روبیو اپنے دیرینہ دوست جیب بش پر حاوی نظر آئے۔
روبیو فلوریڈا سے سینیٹر ہیں جب کہ بش یہاں کے گورنر بھی رہ چکے ہیں اور ریپبلکن کی نامزدگی حاصل کرنے کے لیے کوشاں دس امیدواروں میں سب سے زیادہ پرامید بھی۔
بش کو ایک وقت میں ریپبلکن کا پسندیدہ تصور کیا جاتا رہا لیکن اب انھیں اپنی مہم پر گرفت مضبوط کرنے کے لیے خاصی کوشش کرنا پڑ رہی ہے۔
انھوں نے روبیو کو سینیٹ سے غیر حاضری پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ "آپ چھ سالہ مدت کے لیے یہاں آئے تھے۔۔۔لیکن یہ کیا ہے کہ آپ تو فرانسیسی کار ہفتہ کی طرح ہیں جہاں صرف آپ کو تین دن تک ہی کام پر آنا ہوتا ہے۔"
لیکن روبیو نے فوراً ہی بش پر الزام عائد کیا کہ وہ انھیں سیاست سے ہٹ کر حملے کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ " کسی نے آپ کو قائل کیا ہے کہ مجھ پر حملہ کرنے سے آپ کو فائدہ پہنچ سکتا ہے۔
بش ایک عرصہ قبل روبیو کے استاد بھی رہے ہیں۔
یہ مباحثہ کیبل نیوز چینل "سی این بی سی" پر نشر کیا گیا۔ مباحثوں کے آغاز پر خاصے جوشیلے دکھائی دینے والے ارب پتی ڈونلڈ ٹرمپ کو بھی اب مہم پر اپنی گرفت برقرار رکھنے میں مشکلات کا سامنا نظر آتا ہے۔
ٹیلی ویژن کے پروگراموں میں اپنے بے باکانہ طرز گفتگو سے شہرت پانے والے ٹرمپ اب سابق نیوروسرجن بین کارسن سے حالیہ دنوں میں سامنے آنے والے مختلف قومی سطح کے جائزوں میں پیچھے دکھائی دیتے ہیں۔
اس مباحثے میں ٹرمپ کچھ دفاعی موقف اپنائے نظر آئے۔ شروع ہی میں جب میزبان نے ان سے ان کے ٹیکس منصوبے جو کہ بعض کی نظر میں زیادہ خسارے کا باعث بنے گا، کے بارے سوال کیا تو ٹرمپ نے خاصے غصے سے اس پر ردعمل کا اظہار کیا۔
"یہ سوال پوچھنے کا مناست طریقہ نہیں جس طرح آپ نے پوچھا"۔ اپنے منصوبے کے دفاع میں انھوں نے کہا کہ یہ امریکی اقتصادیات کو "سرعت سے بلندی کی طرف لے جائے گا۔"
نرم گو کارسن کو بھی حریفوں کی طرف سے مختلف حملوں کا سامنا کرنا پڑا جس میں ان کے وضع کردہ ٹیکس منصوبے پر تندو تیز سوالات بھی شامل تھے۔
کارسن کا کہنا تھا کہ " میں نے یہ نہیں کہا کہ (ٹیکس کی) شرح دس فیصد ہو گی، میں دسویں حصے کی بات کی جو کہ لگ بھگ 15 فیصد کے قریب بنتا ہے۔ آپ کو بہت سی کٹوتیوں اور خرابیوں سے چھٹکارا حاصل کرنا ہوگا۔"
ریاست اوہائیو کے گورنر جان کاشچ نے ٹرمپ اور کارسن دونوں کے لیے ٹیکس منصوبوں کو یہ "ایک خواب" کہہ کر تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ایسے شواہد بھی ہیں کہ یہ امیدوار صدر بننے کے لیے نااہل ہیں۔
"دیکھیے ہمیں جاگنا ہوگا۔ ہم ایسے کسی بھی شخص کو منتخب نہیں کرسکتے جس کام نہ آتا ہو، آپ کو اسے منتخب کرنا ہوگا جس کے پاس تجربہ ہو جسے قواعد و ضوابط کا تھوڑا بہت علم ہو۔"
مباحثے میں ہیولے پیکارڈ کی سابق عہدیدار کارلی فیورینا، نیوجرسی کے گورنر کرس کرسٹی، آرکنساس کے سابق گورنر مائیک ہوکابی، ٹیکساس سے سینیٹر ٹیڈ کروز اور کنٹکی سے سینیٹر رینڈ پال بھی شریک تھے۔