امریکی ریاست روہوڈ آئی لینڈ کے مرکزی شہر پراوی ڈینس کے دریا میں سارا سال آگ کے خوبصورت الاؤ روشن رہتے ہیں جنہیں دیکھنے دوردراز سے بڑی تعداد میں سیا ح آتے ہیں۔
آگ کے تیزو تند شعلے،مدھر موسیقی اور سلگتی لکڑی سے مہکتی فضا یہاں آنے والے سیاحوں کو مسحور کر دیتی ہے ۔ شہر کے مرکز میں واقع تین دریاوؤں پر جلائے گئے یہ خوبصورت الاؤ 1994ءسے لاکھوں سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کر چکے ہیں ۔
آرٹ کا یہ نادر نمونہ بارنابی ایونز کے تخلیقی ذہن کی اختراع ہے ۔ ان کا کہناہے کہ آگ زندگی کی علامت ہے ،لیکن یہ تباہی اور موت کی علامت بھی ہے ،لیکن پانی اور آگ کے امتزاج سے تضاد کی کیفیت پیدا کی جا سکتی ہے ۔ پانی جو زندگی کی علامت بھی ہے ،اور موت اور انتشار کی بھی ۔ آگ کے ساتھ توازن قائم کر سکتا ہے ،اور میرے خیال اس آگ اور پانی کی دو انتہاؤں کے درمیان وہ سب کچھ ہے جسے ہم زندگی کہتے ہیں ۔
شہر کے دریاؤں کے کنارے جلتی آگ کے گرد اکٹھے ہونے والے لوگ ایک دوسرے کو اس کی روشنی اور حرارت میں ہی شریک نہیں کرتے بلکہ یہ مختلف پس منظر کے انسانوں کو ایک جگہ جمع کرنے کا بہانہ بھی ہے ۔اور یہی ایوانزکا مقصد تھا۔
یہ واٹرفائر 1994ءمیں پراوی ڈینس شہر کی تعمیر نو کے وقت بنایا گیا تھا ۔جب اس شہر کا انتظامیئر ڈیوڈ سیسلی ون نے سنبھالا ۔میئرکا کہنا ہے کہ اس پراجیکٹ نے شہر کو ایک نئی زندگی دی ہے ۔
ان کا کہنا ہے کہ جلد ہی یہ واضح ہو گیا کہ واٹر فائر شہر کو خوبصورت بنانے کا کوئی عام منصوبہ نہیں تھا ۔۔اور اس کو مکمل کرنے کے لئے ریاست اور شہری حکومت کی جانب سے مزید وسائل کی ضرورت تھی ۔
آج واٹر فائرکا یہ پراجیکٹ جس میں جلتے الاؤ کی تعداد ایک سے بڑھتے بڑھتے۱یک سو تک پہنچ چکی ہے ۔۔شاید کبھی کامیاب نہ ہوتا اگر اسے ہر سال رضاکاروں کی خدمات میسر نہ آتیں ۔
ہرسال الاؤ روشن کرنے کے موسم میں یہ شہر سیاحوں سے بھر جاتا ہے ،جو دنیا کے ہنگاموں سے دور دریا کے کنارے پانی میں تیری روشنی کے پاس چند گھڑیاں سکون کی گزارنے آتے ہیں ۔لہروں کی سرگوشیاں اورجلتے شعلوں کی تڑتڑاہٹ کی آواز اس پرسکون رات کے ماحول کو مزید مسحور کن بنا دیتی ہے ۔
الاؤ کے بجھنے کے بعد بھی واٹر فائر کا سفر جاری رہتا ہے ،،دریا پر تیرتی کشتیوں کے لئے ۔۔آرٹ کے اس طالب علموں اور ان نئے شادی شدہ جوڑوں کے لئے، جو وقت کے ان لمحوں کو اپنی گرفت میں لانے کی خواہش رکھتے ہیں۔