رسائی کے لنکس

پاکستان کے لیے سابق امریکی سفیر رچرڈ اولسن غیر قانونی لابنگ کا الزام تسلیم کرنے کے لیے تیار


فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان کے لیے امریکہ کے سابق سفیر اور امریکی محکمۂ خارجہ میں اعلیٰ عہدوں پر تعینات رہنے والے رچرڈ اولسن قطر کی حکومت کے لیے غیر قانونی لابنگ کے مقدمے میں الزام تسلیم کرنے کے لیے تیار ہیں۔

خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق رچرڈ اولسن پر الزام ہے کہ انہوں نے قطر کے لیے امریکی پالیسی پر اثر انداز ہونے کی کوشش غیر مناسب طریقے سے کی اور اس کے علاوہ دیگر ذرائع سے حاصل ہونے والے تحائف کی تفصیلات کو چھپایا۔

رچرڈ اولسن سابق امریکی صدر باراک اوباما دور کے اواخر میں افغانستان اور پاکستان کے لیے امریکہ کے خصوصی نمائندے کے طور پر کام کر رہے تھے جب عدالتی دستاویز کے مطابق انہوں نے قطر کے لیے لابنگ کے لیے امداد اور مشورے فراہم کیے۔ امریکی قانون کے مطابق سرکاری عہدوں پر تعینات افراد ملازمت کے بعد ایک برس تک اس قسم کی لابنگ نہیں کر سکتے۔

اولسن نے، جو پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے لیے امریکہ کے سفیر کے فرائض سرانجام دے چکے ہیں عدالت میں جمع کرائی گئی دستاویز میں عندیہ دیا ہے کہ وہ خود پر لگنے والے الزامات قبول کر لیں گے۔

امریکی محکمۂ انصاف کی کوشش ہے کہ دوسرے ممالک کی جانب سے امریکی پالیسی پرغیر قانونی طور پر اثر انداز ہونے کی کوششوں کو روکا جائے اور اس ہائی پروفائل کیس کو اسی مہم کے حصے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

وفاقی پراسیکیوٹرز کے مطابق اولسن نے محکمۂ خارجہ میں کام کرتے ہوئے ریاست کیلی فورنیا سے تعلق رکھنے والے بزنس مین عماد زبیری کی جانب سے ملنے والے تحائف اور مالی مفادات کو بھی رپورٹ نہیں کیا تھا۔

عماد زبیری اس وقت غیر قانونی طور پر سیاسی پارٹیوں کو رقوم فراہم کرنے اور اس سے غیر ممالک کو فائدہ دینے کے الزام میں 12 برس کی قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔

اے پی کے مطابق اس سلسلے میں تبصرے کے لیے محکمۂ انصاف اور رچرڈ اولسن سے رابطہ کیا گیا لیکن ابھی تک ان کا جواب موصول نہیں ہوا۔

(اس خبر کا مواد خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس سے لیا گیا ہے)

XS
SM
MD
LG