رسائی کے لنکس

لیبیا: انسانی اسمگلروں کے قبضے سے پاکستانی تارکینِ وطن رہا کروا لیے گئے


پاکستانی تارکینِ وطن۔ فائل فوٹو
پاکستانی تارکینِ وطن۔ فائل فوٹو

مشرقی لیبیا میں سیکیورٹی کے حکام نے کم از کم 385 پاکستانی تارکینِ وطن کو رہا کروالیا ہے۔ تارکینِ وطن کے حقوق کی ایک تنظیم نے پیر کے روز بتایا ہے کہ سمگلنگ کے ایک وئیر ہاؤس میں رکھے گئے ان تارکینِ وطن کو رات کے وقت ریڈ کر کے رہا کروایا گیا۔

العبریین نامی گروپ نے جولیبیا میں تارکینِ وطن کی مدد کرتا ہے، اپنے فیس بک پیج پر بتایا ہے کہ ان پاکستانی شہریوں کو پیر کے روز ، لیبیا کے شہر تبروک سے تقریباً 8کلو میٹر جنوب میں الخوئیر کے وئیر ہاؤس سے رہا کروایا گیا۔ ان تارکینِ وطن کے ہمراہ بچے بھی تھے۔ بعد میں انہیں ایک قریبی پولیس اسٹیشن منتقل کیا گیا۔

العبریین کے ایک سرگرم کارکن ایصریوا صلاح نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ پاکستانی تارکینِ وطن یورپ کے ارادے سے لیبیا آئے تھے مگر انہیں سمگلروں نے پکڑ لیا اور ان کی رہائی کے لیے تاوان کا مطالبہ کیا۔ مزید کوئی تفصیل نہیں بتائی گئی۔

یونان میں کشتی کا حادثہ، بچ رہنے والے پاکستانی تارکینِ وطن فوٹو رائٹرز 16 جون 2023
یونان میں کشتی کا حادثہ، بچ رہنے والے پاکستانی تارکینِ وطن فوٹو رائٹرز 16 جون 2023

العبریین کے فیس بک پیج پر کئی تصاویر پوسٹ کی گئی ہیں جن میں دکھایاگیا ہے کہ درجنوں پاکستانی تارکینِ وطن وئیر ہاؤس کے باہر بیٹھے ہیں۔

افریقہ اور مشرقِ وسطیٰ سے یورپ میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والوں کے لیے لیبیا ایک درمیانی مقام کی حیثیت رکھتا ہے۔

2011 میں اس وقت کے حکمران معمر قذافی کا تختہ الٹے جانے کے بعد سے لیبیا افراتفری کا شکار ہے۔

تیل سے مالا مال لیبیا میں گزشتہ ایک عشرے میں مشرقی اور مغربی حصوں میں زیادہ تر متحارب حکومتیں قائم رہی ہیں جن میں سے ہر ایک کو ملیشیاؤں اور غیر ملکی حکومتوں کی حمایت حاصل رہی ہے۔

تارکینِ وطن۔ فائل فوٹو
تارکینِ وطن۔ فائل فوٹو

عشروں کے عدم استحکام کا فائدہ انسانی سمگلروں نے اٹھایا اور مصر، الجزائر اور سوڈان سمیت چھ ملکوں کی سرحدوں کے پار تارکینِ وطن کو سمگل کرتے رہے۔

وہ بہترزندگی کی تلاش میں یورپ جانے کے خواہشمند تارکینِ وطن کو ربڑ کی کمزور کشتیوں اور دیگر ناقص کشتیوں میں بھر کر وسطی بحیرہ روم کے خطرناک سفر پر لے جاتے رہے۔

ایک کشتی جو لیبیا سے چلی اور جس پر350 پاکستانیوں سمیت 700 تارکینِ وطن سوار تھے، جون میں یونان کے ساحل کے قریب الٹ گئی۔ 12 پاکستانی تارکینِ وطن سمیت صرف 104 افراد کو بچایا جا سکا۔

پاکستان کے اقتصادی حالات سے گھبرا کر ہزاروں پاکستانی جن میں اکثریت نوجوانوں کی ہے روزگار کی تلاش میں ملک سے باہر جانے کی کوشش کرتے ہیں اور ان میں سے بہت سے یورپ پہنچنے کی کوشش میں لیبیا میں پھنس کر رہ جاتے ہیں۔

(اس خبر میں معلومات اے پی سے لی گئیں)

فورم

XS
SM
MD
LG