پاکستانی حکام نے متنبہ کیا ہے کہ اگر لوگ کرونا وائرس سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر اختیار نہیں کریں گے تو حکومت روزمرہ کی کاروباری و سماجی سرگرمیوں پر سخت پابندیاں عائد کرنے پر مجبور ہو جائے گی۔
یہ انتباہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ملک بھر میں کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے افرد کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ جمعرات کو تین ماہ بعد ملک بھر میں صرف ایک دن میں کرونا وائرس کے لگ بھگ ساڑھے تین ہزار نئے مثبت کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر (این سی او سی) کے اعدادوشمار کے مطابق پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 3495 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی جب کہ وبا سے مزید 61 افراد ہلاک ہو گئے۔
پاکستان کے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے ٹوئٹ میں کہا کہ اسپتالوں کے انتہائی نگہداشت وارڈز میں داخل ہونے والے مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔
ان کے بقول اگر ایس او پیز پر عمل نہ ہوا تو حکومت سخت پابندیاں عائد کر نے پر مجبور ہو جائے گی۔
اسد عمر نے لوگوں کو محتاط رہنے کی تاکید کرتے ہوئے متنبہ کیا کہ کرونا وائرس کی نئی قسم زیادہ متعدی اور مہلک ہے۔
یادر ہے کہ گزشتہ ماہ پاکستانی حکام نے کرونا وائرس کی وجہ سے کاروباری اور سماجی سرگرمیوں پر عائد پابندیوں کو نرم کرتے ہوئے شادی ہال، سنیما اور تھیٹرز کھولنے کی اجازت دے دی تھی۔ لیکن حکام نے کیسز میں اچانک اضافے کے باعث ملک بھر میں 15 مارچ سے دو ہفتوں کے لیے اسکولوں کی بندش سمیت مختلف شہروں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن لگا دیا تھا۔
اسد عمر بھی قبل ازیں یہ کہہ چکے ہیں کہ پاکستان کو کرونا وائرس کی تیسری لہر کا سامنا ہے۔
نجی شعبے کی جانب سے منگوائی گئی ویکسین کراچی پہنچ گئی
دوسری جانب ایک نجی کمپنی کی طرف سے درآمد کی جانے والی روسی ویکسین کی 50 ہزار خوراکیں کراچی پہنچ گئی ہیں۔
سندھ کے محکمۂ صحت کی کوآرڈینیٹر مہر خورشید نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ سندھ حکومت یقینی بنائے گی کہ نجی شعبے کی جانب سے منگوائی گئی ویکسین مؤثر اور معیار کے مطابق ہو۔ اُن کا کہنا تھا کہ اس ویکسین کی قیمت کا تعین ڈرگ ریگولیٹر اتھارٹی کرے گی۔
پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر قیصر نے ملک میں کرونا واائرس کے پھیلاو پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت پر ویکسی نیشن مہم تیز کرنے پر زور دیا ہے۔
دوسری جانب پاکستان کو چین کی طرف سے سائنو فارما ویکسین کی مزید پانچ لاکھ خوراکوں کی کھیپ بھی پاکستان پہنچ گئی ہے۔
پاکستان کے وزیرِ اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سطان نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ کرونا وائرس کی یہ پانچ لاکھ خوراکیں ان کے بقول پاکستان میں معمر شہریوں کی ویکسین لگانے کی جاری مہم کے تسلسل کو یقینی بنائے گی۔