روس کی انٹیلی جنس ایجنسی نے الزام عائد کیا ہے کہ یوکرین کی خفیہ ایجنسیوں نے روسی قوم پرست نظریاتی رہنما کی 29سالہ بیٹی کو سازش کر کے قتل کروا دیا۔ روس کی فیڈرل سیکیورٹی سروس نے پیر کو کہا کہ دریا ڈوگینا کا قتل "یوکرین کی سپیشل سروسز کے ذریعہ تیاراورانجام دیا گیا ہے۔
ڈوگینا الیگزینڈر ڈوگین کی بیٹی تھی جو ایک روسی قوم پرست نظریاتی مفکرہیں اورانہیں مغرب میں "پوٹن کا دماغ" سمجھا جاتا ہے۔ روس نے الزام لگایا گیا کہ یہ قتل یوکرین کے ایک شہری نے کیا تھا جو قتل کے بعد روس چھوڑ کرایسٹونیا چلا گیا تھا۔
یوکرین اس سے قبل اس قتل میں ملوث ہونے کی تردید کرتا رہا ہے۔ اتوار کو یوکرین کے صدارتی مشیر میخائیلو پوڈولیاک نے قتل میں یوکرین کے ملوث ہونے کی تردید کی۔
کریملن کی طرف سے جاری کردہ ڈوگین او ان کی اہلیہ کے نام اپنے تعزیتی خط میں، روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے ڈوگینا کے "ظالمانہ اورسازشی " قتل کی مذمت کرتے ہوئے انہیں ایک "روشن، باصلاحیت، ذمّہ دار اور ہمدرد انسان" قرار دیا اور کہا کہ وہ روس کا حقیقی دل تھیں۔
پوٹن نے مزید کہا کہ ڈوگینا نے "ایمانداری سے لوگوں اورملک کی خدمت کی ہے، اور یہ ثابت کیا ہے کہ روس کے محب وطن ہونے کا کیا مطلب ہے"۔
واردات کی تفصیل بیان کرنے ہوئے پیرکو ایف ایس بی نے کہا کہ وووک جولائی میں اپنی 12 سالہ بیٹی کے ساتھ روس پہنچے اوراس عمارت میں ایک اپارٹمنٹ کرائے پر لیا جہاں ڈوگینا رہتی تھیں۔ اس میں کہا گیا ہے کہ وووک اوراس کی بیٹی اسی تہوار میں شریک تھے، جس میں الیگزینڈرڈوگین اوراس کی بیٹی نے قتل سے عین قبل شرکت کی تھی۔
ایجنسی نے کہا کہ وووک اور اس کی بیٹی ڈوگینا کے قتل کے بعد روس سے ایسٹونیا چلے گئے، ملک سے باہر جاتے وقت گاڑی کی ایک مختلف لائسنس پلیٹ استعمال کی۔
ایک قریبی ساتھی کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں، ڈوگین نے اپنی بیٹی کو ایک "ابھرتا ہوا ستارہ" قرار دیا جسے "روس کے دشمنوں نے غداری کے ساتھ مارا"۔
ڈوگین کی مقتولہ بیٹی بھی اپنے والد کی طرح کے خیالات کا اظہار کرتی تھیں اور وہ قوم پرست ٹی وی چینل سار گریڈ میں مبصر کے طور پر شامل ہوئیں جہاں ڈوگین چیف ایڈیٹر کے طور پر کام کر چکے تھے۔
(خبر کا مواد اے پی سے لیا گیا ہے)