رسائی کے لنکس

معاشی ترقی کے لیے روس کی کوششیں


معاشی ترقی کے لیے روس کی کوششیں
معاشی ترقی کے لیے روس کی کوششیں

کئی غیر ملکی سرمایہ کار روس کو سرمایہ کاری کے لئے خطرناک سمجھتے ہیں، لیکن روس کو امید ہے کہ تقریبا دو دہائیوں کی تاخیر کے بعد ایک بار اس نے ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن میں شمولیت اختیار کر لی تو سرمایہ کاروں کے خدشات دور ہو جائیں گے ۔

عالمی معیشت کی خراب صورتحال کے باوجود جہاں بھارت ایک تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت بن کر ابھرا ہے وہاں چین کی معاشی برتری تیزی سے خطے کے ایک دوسرے بڑے ملک روس کو اپنی معاشی حالت کی بہتر ی کے لئے فوری اقدامات پر آمادہ کر رہی ہے ۔ روس غیر ملکی سرمایہ کاروں کو اپنے ملک میں سرمایہ کاری پر آمادہ کرنے کے لئے پر کشش ترغیبات کی پیشکش کر رہا ہے ۔حال ہی میں کی جانے والی ایک ایسی ہی ایک کوشش امریکی ریاست کیلی فورنیا کے گورنراور ہالی ووڈ کے سابق اداکار آرنلڈ شیوازنیگر کو روس آنے کی دعوت تھی۔ جبکہ روس کو اگلے سال تک ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن میں شامل کرانے کی کوششیں بھی جاری ہیں ۔

گزشتہ سال روس پرگزرنے والی معاشی ابتری کی لہر کے نشانات اب بھی ان خالی دفاتر میں دیکھے جا سکتے ہیں جو ماسکو کے آسمان سے باتیں کرتی عمارتوں میں بہتات سے موجود ہیں ۔ اس سال بھی روس کی معاشی بحالی کی رفتار چین ، بھارت اور برازیل سے نصف رہی ۔ یہی بات روس میں ہونے والی ایک حالیہ کانفرنس میں شرکت کرنے والے غیر ملکی سرمایہ کاروں کے ذہن میں تھی ۔ ان میں روس کے لئے برطانیہ کے سابق سفیر ٹونی برینٹن بھی شامل تھے جو اب لاؤئیڈ انشورنس نام کی ایک کمپنی میں مشاورت کار ہیں ۔

ان کا کہنا ہے کہ ہر کسی کو احساس ہے کہ روس ایک بڑے معاشی بحران سے گزرا ہے ۔ اس کی معیشت تقریبا نو فیصد تک گراوٹ کا شکار ہوئی اور روسی انتظامیہ تسلیم کرتی ہے کہ انہوں نے بہت سے اہم سبق سیکھے ۔

اب بھی کئی غیر ملکی سرمایہ کار روس کو سرمایہ کاری کے لئے خطرناک سمجھتے ہیں، لیکن روس کو امید ہے کہ تقریبا دو دہائیوں کی تاخیر کے بعد ایک بار اس نے ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن میں شمولیت اختیار کر لی تو سرمایہ کاروں کے خدشات دور ہو جائیں گے ۔

اینڈریو سومرز روس میں قائم امریکن چیمبر آف کامرس کے سربراہ ہیں ۔ وہ کہتے ہیں کہ جب روس ڈبلیو ٹی او میں شامل ہو جائے گا ، جو کہ شاید اگلے موسم بہار تک ہو سکے گا،تو اسے ایک طرح سے اعتماد کا سرٹیفکیٹ مل جائے گا کہ لوگ یہاں آکر سرمایہ کاری کر سکتے ہیں ۔ یہ ایک طرح سے دو مختلف قسم کے سرمایہ کار ہونگے، ایک وہ جو یہاں رہ کر سرمایہ کاری سے فائدہ اٹھا چکے ہیں اور دوسرے وہ جنہیں ابھی ایک فائدہ مند روس کو دریافت کرنا ہے ۔

حال ہی میں کیلی فورنیا کے گورنر آرنلڈ شیوازنیگر اور ان کی ٹیم میں شامل امریکی سرمایہ کو روس میں سرمایہ کاری کے مواقعوں کا قریب سے جائزہ لینے کا موقعہ ملا ۔ ان کا یہ دورہ روسی صدردمتری میڈویدیف کے اس سال کے شروع میں سیلیکون ویلی کے دورے میں ملنے والی دعوت کا جواب تھا۔ کیلی فورنیا کے گورنر نے اس موقع پر روس کو معاشی مواقعوں کے حوالے سے سونے کی کان قرار دیا تھا ۔

ان کا کہنا تھا کہ روس میں بہت سے معاشی مواقع موجود ہیں ۔ آپ انہیں دیکھیں تو حیران ہی ہو جائیں کہ یہ تو سونے کی کان جیسا ہے ۔ آپ کو صرف وہاں جانا ہے اور ان کا فائدہ اٹھانا ہے ۔

روس میں سرمایہ کاری کے لئے بڑا خطرہ بد عنوانی کو قرار دیا جاتا ہے ۔ الیگزینڈر لیبیڈیف جو ایرو فلوٹ نامی کمپنی کے ایک بڑے شیئر ہولڈر ہیں ، کہتے ہیں کہ حال ہی میں ان کے کاروباری حریفوں نے ان کے بینک پر چھاپےکے لئے پولیس کو رشوت دی تھی۔

ٹرانسپیرنسی انٹر نیشنل نام کی ایک عالمی تنظیم روس کو دنیا میں بد عنوانی کے لحاظ سے 154ویں نمبر پر قرار دیتی ہے ، یعنی یورپی ملکوں میں بد عنوان ترین ملک ۔

ان رکاوٹوٕ ں کے باوجود بعض غیر ملکی کمپنیاں یہاں بہت منافع بھی کماتی ہیں ۔ آئندہ تین برسوں کے دوران روس یورپ میں کاروں کی سب سے مارکیٹ بن جائے گا ۔ جنوبی کوریا کی کاریں بنانے والی کمپنی ہونڈائی نے حال ہی میں وہاں کار یں بنانے کا ایک پلانٹ لگایا ہے ۔ جبکہ فرانسیسی کار کمپنی رینالٹ روس کی ایک سرکاری کار کمپنی میں اپنی سرمایہ کاری کو دوگنا کر رہی ہے ۔

اگر امریکی سرمایہ کار روس کا رخ کرتے ہیں تو انہیں ثقافتی اعتبار سے کوئی زیادہ پریشانی نہیں ہوگی کیونکہ امریکی کافی اور امریکی برگر تر وہاں پہلے ہی سے دستیاب تھے مگر اب انہیں وہاں آرام کرنے کے لیے امریکی ہوٹل بھی مل سکیں گے ۔

XS
SM
MD
LG