رسائی کے لنکس

یوکرین سے متعلق نئے معاہدے پر اتفاق نہیں ہو سکا


روس، فرانس اور جرمنی کے رہنماؤں کی ماسکو میں ملاقات
روس، فرانس اور جرمنی کے رہنماؤں کی ماسکو میں ملاقات

یوکرین کا اصرار ہے کہ جنگ بندی کے کسی بھی نئے معاہدے میں اس کی جغرافیائی خودمختاری کے احترام لازمی ہے۔

فرانس، جرمنی اور روس کے رہنما یوکرین سے متعلق امن معاہدے پر کسی پیش رفت پر متفق نہیں ہو سکے ہیں لیکن انھوں نے گزشتہ ستمبر میں ہونے والے ایک اور معاہدے پر کام کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

جمعرات کو فرانس اور جرمنی کے رہنماؤں نے کیئف میں یوکرین کے صدر سے ملاقات کی تھی جس کے بعد وہ امن معاہدے کی ایک تجویز لے کر ماسکو میں روسی صدر سے ملے۔

کریملن کے ترجمان نے جمعہ کو فرانسیسی صدر فرانسواں اولاند، جرمنی کی چانسلر آنگیلا مرخیل اور روسی صدر ولادیمر پوٹن کے درمیان ہونے والی بات چیت یہ تعمیری اور بامعنی قرار دیا۔

ترجمان دمتری پسکوف نے اس بات کا اشارہ دیا کہ ماسکو میں پانچ گھنٹوں تک بند کمرے میں ہونے والے مذاکرات میں کسی نئے معاہدے پر اتفاق نہیں ہوا۔ لیکن ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ ستمبر میں بیلاروس میں طے پانے والے معاہدے پر مزید کام کرنے پر ان رہنماؤں نے اتفاق کیا۔

اس معاہدے کی بارہا خلاف ورزی ہو چکی ہے اور مبصرین اسے کچھ اتنا کامیاب معاہدہ قرار نہیں دیتے۔

پسکوف کا کہنا تھا کہ پوٹن، مرخیل، اولاند اور پوروشنکو اتوار کو ٹیلی فون پر ہونے والی کانفرنس میں بات چیت کریں گے۔

فرانسیسی ذرائع کے مطابق ٹیلی فونک کانفرنس میں بیلاروس امن معاہدے پر ہی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

یوکرین کا اصرار ہے کہ جنگ بندی کے کسی بھی نئے معاہدے میں اس کی جغرافیائی خودمختاری کے احترام لازمی ہے۔

یوکرین اور مغربی ممالک روس پر الزام عائد کرتے ہیں کہ وہ مشرقی یوکرین میں علیحدگی پسندوں کی مدد کر کے اس تنازع کو ہوا دے رہا ہے لیکن ماسکو اس کی تردید کرتا ہے۔

XS
SM
MD
LG