رسائی کے لنکس

USA-BIDEN/
USA-BIDEN/

بائیڈن :امریکہ یوکرین میں بند 20 ملین اناج مارکیٹ لانے کے منصوبے پر کام کر رہا ہے

یو کرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ روس یو کرین کی بندرگاہوں کی ناکہ بندی کر کے اور گندم، مکئی، خوردنی تیل اور دیگر اشیاء کی برآمد روک کر"قحط کے خطرے کے ذریعے دنیا کو بلیک میل کر رہا ہے۔"

15:20 2.5.2022

گیس روبل میں نہ خریدنے پر روسی دھمکی، یوپری یونین کے تونائی وزرا کا ہنگامی اجلاس

فائل فوٹو
فائل فوٹو

یوروپی یونین کے ممالک کے توانائی کے وزراء نے کہا کہ وہ پیر کو ہنگامی بات چیت کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔.

یورپی یونیں ماسکو کے اس مطالبے پر متحد جواب دینے کی کوشش کر رہا ہے کہ یورپی خریدار روسی گیس کی روبل میں ادائیگی کریں یا ان کی سپلائی منقطع ہو جائے گی۔

خیال رہے کہ روس کو یوکرین پر حملے کے بعد امریکہ اور یورپی یونین کی جانب سے عائد پرکئی اقتصادی پابندیوں کا سامنا ہے۔ جرمن نے حال ہی میں کہا ہے کہ وہ روسی گیس پر انحصار کم سے کم کردے گا۔

رپورٹس کے مطابق روس نے مطالبہ کیا ہے کہ گیس کے غیر ملکی خریدار نجی روسی بینک کے اکاؤنٹ میں یورو یا ڈالر جمع کرایں، جو اس کے بعد کرنسی کو روبل میں تبدیل کر دے گا۔

10:31 2.5.2022

پیلوسی کا کیف کا غیر اعلانیہ دورہ، صدر زیلنسکی سے ملاقات میں حمایت کا اعادہ

امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر پیلوسی اور یوکرین کے صدر زیلنسکی کیف میں ملاقات کر رہی ہیں
امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر پیلوسی اور یوکرین کے صدر زیلنسکی کیف میں ملاقات کر رہی ہیں

امریکی ایوانِ نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی اور چھ دیگر ڈیموکریٹک قانون سازوں نے ہفتے کے روز یوکرین کے دارالحکومت کیف کا غیر اعلانیہ دورہ کیا اور صدر و لودومیر زیلنسکی سے تین گھنٹے کی ملاقات کی۔

پیلوسی روس کے یوکرین پر حملے کے بعد سے جنگ زدہ ملک کا دورہ کرنے والی اعلیٰ ترین امریکی اہلکارہیں۔اس سے قبل امریکی وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن اور وزیرِ دفاع لائیڈ آسٹن بھی یوکرین کا دورہ کر چکے ہیں۔

روسی حملے کے بعد اب تک جنگ میں دونوں طرف سے ہزاروں جنگجو اور یوکرین کے ہزاروں شہری مارے جا چکے ہیں۔

کیف کے دورے کے بعد پولینڈ پہنچ کر اسپیکر پیلوسی نے کہا کہ انہوں نے زیلنسکی سے وعدہ کیا تھا، "ہم اس جنگ کے جیتنے تک آپ کے ساتھ ہیں۔"

انہوں نے کہا کہ کانگریس کا وفد ان کے لیے روسی حملے کے خلاف لڑنے کے لیے "امریکی عوام کی طرف سے ان کی قیادت کے لیے تعریف کا پیغام لے کر آیا ہے۔

اسپیکر نے امریکی صدر جو بائیڈن کی طرف سے گزشتہ ہفتے کانگریس کو بھیجی گئی 33 بلین ڈالر کی نئی یوکرین امداد کی درخواست کو ایوان سے جلد منظور کرنے کا وعدہ بھی کیا ۔

07:56 2.5.2022

اقوام متحدہ کا ماریوپول شہر کے اسٹیل پلانٹ سے محصور یوکرینی شہریوں کو نکالنے کا آپریشن

ماریوپول میں اسٹل اسٹیل پلانٹ کے ملازم کو ماریوپول یکم مئی کو نکالا گیا
ماریوپول میں اسٹل اسٹیل پلانٹ کے ملازم کو ماریوپول یکم مئی کو نکالا گیا

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ وہ یوکرین کے جنگ سے تباہ حال جنوبی بندرگاہ کے شہر ماریوپول میں روسی افواج کی طرف سے بلاک کیے گئے اسٹیل پلانٹ سے ایک ہزار یوکرینی شہریوں کو محفوظ راستے سے نکالنے کا آپریشن کر رہا ہے۔

اس آپریشن کو روسی اور یوکرینی حکام کے ساتھ ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی کے تعاون سے، ہفتے کے روز شروع کیا گیا۔

یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ تقریباً 100 افراد کا پہلا گروپ پہلے ہی زیر کنٹرول علاقے زیپوریژیا کی طرف بڑھ رہا ہے اور یوکرینی حکام کل اس سے وہاں ملیں گے۔

حکام کا خیال ہے کہ مزید 2,000 یوکرینی جنگجو اسٹیل پلانٹ میں موجود ہیں۔ وہ سرنگوں کے بڑے کمپلیکس کے بھولبلییوں کے راستوں میں موجود ہیں اور وہاں روسی افواج کا گھیراوہے۔

خیال رہے کہ تقریباً 100,000 دیگر یوکرینی شہری اب بھی بحیرہ ازوف کے شمالی ساحل پر اس شہر میں موجود ہو سکتے ہیں جو دو ماہ کی بمباری مہم کے بعد روس کے زیر کنٹرول ہے۔رپورٹس کے مطابق شہر کو بمباری میں ملیا میٹ کر دیا گیا ہے۔

ابتدائی طور پر، روسی وزارت دفاع نے کہا کہ 46 افراد کو نکالا گیا، جن میں سے 25 کا ایک گروپ اور دوسرے کل 21 تھے، جب کہ اسٹیل ورکس کا دفاع کرنے والی یوکرائنی یونٹ ازوف رجمنٹ نے کہا کہ نکالے جانے والوں میں 20 خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

21:52 29.4.2022

یوکرین میں لڑتے ہوئے، ایک سابق امریکی فوجی ہلاک

ایک شخص لڑائی لڑنے کے لیے پولینڈ سے یوکرین میں داخل ہوتے ہوئے۔ 2 مارچ 2022ء (فائل فوٹو)
ایک شخص لڑائی لڑنے کے لیے پولینڈ سے یوکرین میں داخل ہوتے ہوئے۔ 2 مارچ 2022ء (فائل فوٹو)

یوکرینی افواج کے ہمراہ روس کے خلاف لڑائی لڑتے ہوئے ایک سابق امریکی میرین ہلاک ہوگئے ہیں۔ یہ بات ان کے رشتہ داروں نے خبروں کے اداروں کو بتائی ہے۔ وہ پہلے امریکی شہری ہیں جن کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ لڑائی لڑتے ہوئے یوکرین میں ہلاک ہوئے۔

ربیکا کابریرا نے سی این این کو بتایا کہ ان کا 11 برس کا بیٹا، ولِی فوزف کینسل پیر کے دن ہلاک ہوا۔ وہ ایک عسکری کانٹریکٹنگ کمپنی سے منسلک ہوا تھا جس نے انھیں لڑنے کے لیے یوکرین روانہ کیا۔

کابریرا نے بتایا کہ وہ ٹینیسی میں کریکشنز افسر کے طور پر کام کیا کرتا تھا، جس نے ایک نجی کمپنی میں شمولیت اختیار کی، اور وہ فروری کے اواخر میں لڑنے کی غرض سے یوکرین روانہ ہوا۔ انھوں نے سی این این کو بتایا کہ و ہ یوکرین جانے پر رضامند تھا۔

بقول ان کے ''وہ وہاں جانا چاہتا تھا چونکہ ان کا انہی اقدار میں یقین تھا جن کی سربلندی کے لیے یوکرین اپنا دفاع کر رہا ہے۔ اور وہ یوکرین کا ساتھ دینا چاہتا تھا۔ وہ چاہتا تھا کہ لڑائی وہیں رکی رہے اور یہاں تک نہ پہنچے، تاکہ امریکی فوجیوں کو اس میں ملث ہونے کی ضرورت نہ پڑے''۔

کاربریرا نے کہا کہ ان کے بیٹے کی میت نہیں مل سکی۔

بقول ان کے، ''ان کی لاش برآمد نہیں کر پائے جس کی کوشش جاری ہیں ''۔

انھوں نے بتایا کہ ان کا بیٹا 12 مارچ کو پولینڈ روانہ ہوا تھا اور کچھ ہی دنوں کےاندر یوکرین میں داخل ہو چکا تھا۔ انھوں نے بتایا کہ وہ جن لڑاکوں کے ساتھ لڑ رہا تھا ان کا تعلق متعدد ملکوں سے تھا۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG