ڈونباس میں روسی فوج کی پیش قدمی رک گئی؛ یوکرینی فوج نے روسی فوج کے زیر استعمال پل کو دھماکے سے اڑا دیا
روس کو اس وقت بھاری نقصان اٹھانا پڑا جب یوکرینی افواج نے پونٹون پل کو تباہ کر دیا جس کو روسی فوجی مشرق کے علاقے میں پہنچنے کے لیے استعمال کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ یوکرینی اور برطانوی حکام نے کہا ہے کہ روس کی جانب سے فیصلہ کن فتوحات حاصل کرنے اور بگڑتی ہوئی جنگ کو بچانے کے لیے جاری کوشش کی ایک اور نشانی ہے۔
اسی اثنا میں یوکرینی حکام نے جاری جنگ کے پس منظر میں پہلے جنگی جرم کا مقدمہ شروع کیا ہے۔ بین الاقوامی آبزورز اس مقدمےکی کارروائی کا قریب سے جائزہ لیں گی، تاکہ شفاف ٹرائل کو یقینی بنایا جا سکے۔
یہ مقدمہ ایک روسی سپاہی کے خلاف چلایا جا رہا ہے جس نے ایک یوکرینی عام شہری کو جنگ کے شروع کے دنوں میں ہلاک کر دیا تھا۔
یہ مقدمہ ایسے وقت میں شروع ہوا ہے جب یوکرین کے مشرقی علاقے ڈونباس میں روسی فوج کو پیش قدمی میں فیصلہ کن کامیابی نہیں مل رہی ہے
یوکرین کی فضائی کمان نے کچھ تصاویر اور وڈیوز جاری کی ہیں اور بتایا ہے کہ یہ سیورسکائی ڈونیسٹک دریا پر روس کا تباہ شدہ پونٹون پل ہے اور اس پل کے نزدیک ایک روسی فوجی گاڑی کو بھی تباہ کر دیا گیا ہے۔
یوکرین میں اسکولوں پر حملے، بچوں کا تعلیمی سال ضائع ہونے کاخدشہ، یونیسیف
اقوام متحدہ کے ادارے برائےاطفال (یونیسیف) نے کہا ہے کہ یوکرین میں لڑائی بچوں کے حقوق کے بحران کا منظر پیش کررہی ہے، جہاں آئے دن تعلیم اداروں پر حملے ہوتے ہیں؛ جن سے گزشتہ ایک ماہ کے اندر تقریباً 100 کم عمر بچے ہلاک ہوئے ہیں، جب کہ لاکھوں بچوں کو ملک سے انخلا پر مجبور کیا گیا ہے۔
یہ بات یونیسیف کے معاون انتظامی سربراہ، عمر عابدی نے بتائی ہے۔ انھوں نے جمعرات کے دن اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بتایا کہ لڑائی میں بچوں کو غیر شعوری طور پر بڑی قیمت ادا کرنی پڑ رہی ہے۔ بقول ان کے، 24 فروری سے، جب روس نے یوکرین پر حملہ کیا اب تک لڑائی میں 239 بچے ہلاک ہوچکے ہیں جب کہ 355 زخمی ہوئے ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ اصل اعداد و شمار اس سے کہیں زیادہ ہیں۔
عابدی نے کہا کہ یہ حملے بند ہونے چاہئیں، یہ کہتے ہوئے کہ بچوں کا مستقبل واضح نہیں ہے اور ضرورت اس بات کی ہے کہ لڑائی فوری طور پر بند کی جائے۔
یونیسیف کے اعلیٰ عہدے دار نے کہا کہ بچوں کا تعلیمی سال اسی دن معطل ہوگیا جب روس نے اپنے ایک چھوٹے سے ہمسائے پر حملہ کیا ۔ انھوں نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے تک ملک کے مشرق میں واقع کم از کم 15اسکول منہدم یا تباہ ہوگئے۔ یونیسیف اس ملک میں 89 اسکولوں کی معاونت کرتی ہے۔
عمر عابدی نے کہا کہ اطلاعات کے مطابق شہری آبادی والے علاقوں میں بھاری گولہ باری، فضائی کارروائی یا دیگر اسلحے کے دھماکوں کی وجہ سے سینکڑوں اسکول منہدم ہوگئے ہیں، جب کہ دیگر اسکولوں کو اطلاعاتی مراکز، عارضی پناہ گاہ، رسد کے مراکز یا پھر فوجی مقاصد کے لیے استعمال کیا جارہا ہے، ان کا کہنا تھا کہ جنگ کی اس صورت حال کے طویل مدتی اثرات نمایاں ہیں اور بچوں کے تعلیم کی جانب فوری طور پلٹنے کا کوئی واضح امکان نظر نہیں آتا۔
فٹبال کے یورپی مقابلے، روس کے چار کلبوں نے مقابلوں میں حصہ لینے پر عائد پابندی کو چیلنج کردیا
روسی سوکر لیگ سے تعلق رکھنے والے چوٹی کے چار کلبوں نے کہا ہے کہ یوکرین پر روسی حملے کے بعدکھیلوں کے یورپی مقابلوں میں بندش عائد کیے جانے کے اقدام کے خلاف انھوں نے کھیلوں کی ثالثی کی عدالت میں ایک اپیل دائر کی ہے۔
لیگ کی موجودہ صورت حال کے مطابق، مقابلوں میں جیت کے اعتبار سے زینٹ سینٹ پیٹرزبرگ ، ڈائنامو ماسکو، ایف سی سوچی اور سی ایس کے اے ماسکو مردوں کے یورپی مقابلوں میں شرکت کے اہل ہیں۔
انھوں نے کہا کہ مروجہ ضابطوں کے پیش نظر، عدالت فوری سماعت کی مجاز ہے۔
چمپئنز لیگ کے مقا بلوں کے کوالی فائنگ مقابلے کا آغاز 14 جون سے ہوگا۔
سوچی کلب نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ''رشین کلبوں کے خلاف اقدام محض ان کی قومی نسبت کی بنا پر لیا گیا ہے، جس سے کھیلوں کے اصولوں کی نفی ہوتی ہے۔ اس کی بنیاد امتیاز پر مبنی ہے۔ جہاں تک فٹ بال کا تعلق ہے اس تک ہر ایک کی رسائی ہونی چاہیے''۔
یونین آف یورپین فٹبال ایسو سی ایشنز (یو اِی ایف اے) سالانہ فٹ بال کے مقابلے منعقد کراتا ہے، جس کے لیے باضابطہ اصول اور ضوابط مقرر ہیں۔
روس یوکرینی باشندوں کو اپنے زیرکنٹرول علاقے میں منتقل کر رہا ہے، امریکہ کا الزام
امریکہ نے روس پر الزام لگایا کہ وہ دسیوں ہزاروں یوکرینی باشندوں، جنہیں اکثر ماسکو کے حملے کے خلاف مزاحمت شناخت کیا جاتا ہے، کو روسی کنٹرول کے زیر اثر علاقوں میں منتقل کر رہا ہے۔
امریکہ کا بیان یوکرین کی حکومت کے ان الزامات کی حمایت کرتا ہیں جن کے اندازے کے مطابق تقریباً 12 لاکھ افراد کو روس یا روس کے زیر کنٹرول علاقے میں بھیج دیا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یوکرین نے ان نام نہاد "فلٹریشن کیمپوں" کی مذمت کی ہے جن میں ماسکو زیر حراست افراد سے پوچھ گچھ کرتا ہے۔