امریکی اور فرانسیسی وزرائے خارجہ کی یوکرین کی حمایت، فن لینڈ اور سویڈن کی نیٹو رکنیت پر بات چیت
امریکہ کےوزیر خارجہ انیٹنی بلنکن نے اپنی فرانسیسی ہم منصب سے فن لینڈ اور سویڈن کی نیٹو اتحاد میں رکنیت کی بہترین انداز میں حمایت کرنے پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
خبر رساں ادارے رائٹرز نے محمکہ خارجہ کے حوالے سے خبر دی ہے کہ بلنکن اور فرانس کی نئی وزیر خارجہ کیتھیرین کولونا نے ٹیلی فون پر گفتگو میں یوکرین کی حمایت جاری رکھنے کی اہمیت پر اتفاق کیا۔
محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس کے مطابق دونوں سفارتکاروں نے روس کے یوکرین پر حملے کے باعث روسی صدر ولادیمیر پوٹن پر عائد کی گئی بھاری قیمت کو برقرار رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔
یاد رہے کہ روس نے یوکرین میں اپنی فوجی کاروائی کو ایک اسپیشل آپریشن قرار دیا ہے۔
پولینڈ کے صدر کا یوکرین کی پارلیمان سے خطاب
پولینڈ کے صدر اتوار کو یوکرین کی پارلیمنٹ سے خطاب کریں گے۔
پولینڈ کے صدر اینڈریز ڈوڈا کسی بھی ملک کے پہلے سربراہ ہوں گے جو یوکرین پر روس کی جارحیت کے بعد یوکرینی پارلیمان سے خطاب کریں گے۔
خیال رہے کہ پولینڈ نے یوکرین کے 20 لاکھ سے زائد مہاجرین کو پناہ دی ہے۔
روس کے حملوں سے سات افراد ہلاک
یوکرین کی فورسز کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ڈونیٹسک میں روس کی فوج کے حملوں سے کم از کم سات افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
فورسز کا سوشل میڈیا پیجز پر کہنا تھا کہ ان حملوں میں روس کی فورسز نے جنگی طیاروں، توپ خانے، ٹینکوں، راکٹس، مارٹرز اور میزائلوں کے ذریعے شہر کے رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا۔
یوکرین نے دعویٰ کیا ہے کہ یوکرین کی فورسز نے جوابی کارروئی کرتے ہوئے نو مقامات پر حملے کیے جن میں روس کے پانچ ٹینک اور 10 دیگر جنگی گاڑیاں تباہ ہوئی ہیں۔
روس کا ماریوپول پر قبضے کا دعویٰ
روس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے یو کرین کے شہر ماریوپول پر قبضہ کر لیا ہے جو یو کرین کے ساتھ جنگ میں اس کی سب سے بڑی فتح ہو سکتی ہے۔ اس سے پہلے روس نے تین ماہ سے یو کرین کے اس اہم ساحلی شہر کا جو ملک کی ایک بڑی بندرگاہ ہے، محاصرہ کر رکھا تھا۔ روسی حملے نے شہر کو دھواں اگلتے کھنڈر میں تبدیل کر دیا ہے جبکہ وہاں 20,000 عام شہریوں کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔ فوری طور پر یوکرین نے روس کے اس دعوے کی تصدیق نہیں کی ہے۔
روسی وزیرِ دفاع سرگئی شوئیگو نے صدر پوٹن کو ماریوپول میں ایزیستال سٹیل ورکس کو "مکمل آزاد" کرانے کے بارے میں آگاہ کیا۔ ترجمان ایگور کوناشنکوف نے کہا کہ شہر میں یو کرینی مزاحمت کا یہ آخری مضبوط گڑھ تھا۔