روسی فوجی کو یوکرینی شہری ہلاک کرنے پر عمر قید کی سزا
ایک روسی فوجی کو جس نے ایک یوکرینی سویلین کو ہلاک کرنے کا اعتراف کیا تھا، عمر قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔ تین ماہ پہلے روس کے یو کرین پر حملے کے بعد پیر کو، جنگی جرائم کے پہلے مقدمے میں سزا کا اعلان کیا گیا۔
اس جنگ میں فریقین ایک دوسرے پر ظالمانہ کارروائیوں کا الزام عائد کر رہے ہیں، ہزاروں افراد مارے جا چکے ہیں، لاکھوں لوگ اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں اور شہروں کے شہر زمین بوس ہو گئے ہیں۔ جنگ کی غیر معمولی مخالفت کرتے ہوئے روس کے ایک اعلیٰ عہدیدار سفارتکار نے اپنا استعفےٰ پیش کرتے ہوئے اپنے غیر ملکی رفقاء کار کو ایک خط میں لکھا ہے کہ وہ اتنا شرمسار پہلے کبھی نہیں ہوئے جتنا کہ روس کے یوکرین پر حملے کے دن ہوئے۔
تب سے روسی فوجیوں کو یو کرین کی شدید مزاحمت کا سامنا ہے جبکہ وہ ڈونباس کے مشرقی علاقے پر قبضے کے لیے دباؤ جاری رکھے ہوئے ہیں۔
روسی افواج کے حملے میں 87 افراد ہلاک
پیر کے روز کیف نے انکشاف کیا ہے کہ یو کرین کے شمال میں فوجیوں کی ٹریننگ بیس کی ایک بیرک پر گزشتہ ہفتے روسی فورسز کے حملے میں 87 افراد ہلاک ہو گئے جو اب تک ایک حملے میں ہونے والا یوکرین کا سب سے بڑا فوجی نقصان ہے۔
اس انکشاف سے روس کی اگلے محاذ سے بہت دور رہ کر بھی نقصان پہنچانے کی صلاحیت کا اظہار ہوتا ہے۔
کیف کے مطابق 17 مئی کو ڈیسنا نامی قصبے میں بیرک پر حملے میں 8 لوگ ہلاک ہو ئے تھے۔
یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے ڈیووس سویٹزر لینڈ میں کاروباری لیڈروں کی ایک کانفرنس میں وڈیو لنک کے ذریعے بات کرتے ہوئے کہا،" آج ہم نے ڈیسنا میں کام مکمل کیا۔ ڈیسنا میں ملبے تلے 87لوگ جان سے گئے۔ 87 لاشیں نکالی گئیں۔"
گزشتہ ماہ سےاب تک روس کہہ چکا ہے کہ اس کی بڑی کوشش پورے ڈونباس پر قبضہ کرنا ہے لیکن مسلسل فورسز وہاں پہنچانے اور بھاری بمباری کے باوجود اسے صرف معمولی علاقہ حاصل ہوا ہے جبکہ شمال میں خارکیف کے گرد یو کرین کے جوابی حملے میں اسے علاقے سے ہاتھ دھونا پڑے ہیں۔
تاہم مہینوں کی اس لڑائی میں ماریو پول پر مکمل قبضہ، روس کی سب سے بڑی فتح ہے۔
پولینڈ نے روس کے ساتھ گیس پائپ لائن کا معاہدہ ختم کردیا
پولینڈ نے روس کے ساتھ کیے گئے یامال نامی گیس پائپ لائن کے بین الحکومتی معاہدے کوختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پولینڈ کی وزیر موسمیاتی اینا ماسکوا نے پیر کو ٹویٹر پر کہا کہ یوکرین کے خلاف روسی جارحیت نے پولش حکومت کے اس نتیجے کو سچ ثابت کردیا ہے کہ روسی گیس سے مکمل طور پر آزاد ہونا چاہیے۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق انہوں نے کہا کہ ہم ہمیشہ سے جانتے تھے کہ روس کی گیس پرام کمپنی قابل بھروسہ پارٹنر نہیں ہے۔
علاقائی سالمیت پرکوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، جنگ یوکرین کی خودمختاری کے ساتھ ختم کی جائے، کیف
ایسے موقعے پر جب کہ روس نے یوکرین کے مشرق اور جنوب میں اپنے حملوں کو تیز تر کردیا ہے، یوکرینی حکومت نے روس کو کسی بھی قسم کی علاقائی رعایت دینے کے خیال کو مسترد کردیا ہے۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے ایک رپورٹ کے مطابق روس اس وقت
ڈونباس اور میکولائیو کے علاقوں کو فضائی حملوں اور بھاری گولاباری کا نشانہ بنائے ہوئے ہے۔
حالیہ ہفتوں میں روس کو فوجی ناکامیوں کودیکھتے ہوئے یوکرین سمجھوتا نہ کرنےکا موقف اپنایا ہوا ہے۔ یوکرین کے حکام کو یہ خدشہ ہے کہ ان پر امن معاہدے کے لیے زمین قربان کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جا سکتا ہے۔
یوکرین کے صدارتی چیف آف سٹاف اینڈری یرماک نے اتوار کے روز ایک ٹویٹر پوسٹ میں کہا کہ جنگ یوکرین کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کی مکمل بحالی کے ساتھ ختم ہونی چاہیے۔
اتوار کو پولینڈ کے صدر اندرزیج ڈوڈا نے کیف کے دورے کے دوران یوکرین کے موقف کی تائید کی۔ انہوں نے قانون سازوں کو بتایا کہ عالمی برادری کو روس کے مکمل انخلا کا مطالبہ کرنا ہوگا اور اس میں سے کسی کی بھی قربانی دینا پورے مغرب کے لیے ایک "بڑا دھچکا" ہوگا۔