واضح نہیں کہ یورپی یونین میں یوکرین کی رکنیت کا فیصلہ کب تک ہو گا، مبصرین
یورپی یونین نے یوکرین کو ہتھیار فراہم کیے ہیں اور یوکرین پر حملے کی پاداش میں ماسکو پر پابندیاں عائد کی ہیں جو کئی برسوں میں روس کے خلاف اس کا سخت ترین اقدام ہے۔ لیکن یہ واضح نہیں ہے کہ یورپی بلاک میں رکنیت کی یوکرین کی درخواست پر برسلز کب تک جواب دیتا ہے۔
اس ہفتے یورپی پارلیمنٹ سے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے خطاب نے سخت دل رکھنے والے قانون سازوں کو بھی آبدیدہ کر دیا تھا اور جب انہوں کہا کہ یوکرینی اپنی آزادی کے لیے جانوں کی قربانیاں دے رہے ہیں، تو تمام ایوان نے کھڑے ہو کر یوکرین کے عوام اور زیلنسکی کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
زیلنسکی نے کہا کہ ہم یورپی ارکان کی برادری میں شامل ہونے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں اور ہمیں یقین ہے کہ یورپی یونین ہماری موجودگی میں مزید مضبوط ہوگا۔
ستائیس رکنی بلاک میں شمولیت کے لیے کیف کی یہ تازہ ترین کوشش ہے اور پیر کے روز زیلنسکی نے رکنیت کے لیے باقاعدہ درخواست دی۔ یوکرین ہمیشہ سے یورپی یونین کا حصہ بننے کی کوشش کرتا رہا ہے اور اپنی آزادی کے بعد سے اس کے لیے جدوجہد کر رہا ہے جو ابھی تک بارآور نہیں ہوئی۔
یوکرین تنازع سنگین ہوتے ہی تیل کی مارکیٹ میں تیزی
یوکرین کی جنگ کے دوران تیل کی سپلائی متاثر ہونے اور قلت کے باعث عالمی مارکیٹوں میں تیل کی قیمتوں میں جمعرات کو ایک بار پھر تیزی سے اضافہ ہوا۔ دوسری جانب اسٹاک مارکیٹوں میں مندی کا رجحان ہے کیوں کہ سرمایہ کار افراطِ زر اور سست اقتصادی ترقی کے خدشات کا شکار ہیں۔
خام تیل کی قیمتوں میں یہ اضافہ پانچ فی صد کے قریب ہوا اور نرخ 114 ڈالر فی بیرل پر رکنے سے پہلے 120 ڈالر فی بیرل تک جا پہنچے تھے۔
یہ قیمت گزشتہ جمعرات کے مقابلے میں 20 فی صد زائد ہے جب کہ کوئلے سے لے کر قدرتی گیس اور ایلمونیئم تک ہرچیز کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔
فنڈ منیجر اے ایم پی میں انویسٹمنٹ اسٹرٹیجک کے سربراہ شین اولیور نے کہا ہے کہ روس یورپ کی گیس اور تیل کی تقریباً تیس فی صد ضروریات پوری کرتا ہے اور تیل کی عالمی پیدوار میں اس کا حصہ گیارہ فی صد ہے۔
یوکرین میں جنگ سے دربدر ایک پاکستانی طالبہ کی روداد
یوکرین پر روس کے حملے کے بعد یوکرین میں پڑھنے والے پاکستانی طالب علم بھی ملک سے نکلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یوکرین میں تھرڈ ايئر ميڈيکل کی طالبہ عفیفہ ماہم بھی کچھ پاکستانی طالب علموں کے ساتھ یوکرین سے نکلنے میں کامیاب ہوئیں۔ انہوں نے یوکرین سے پولینڈ جاتے ہوئے اپنے سفر کے بارے میں بس سے یہ ویڈیو ریکارڈ کر کے وی او اے کی مونا کاظم شاہ کو بھیجی ہے۔
روس کی یوکرین کے جوہری پاور پلانٹ پر شیلنگ
روس نے مبینہ طور پر یوکرین کے جوہری پاور پلانٹ پر جمعے کی صبح شیلنگ کی ہے جس کے نتیجے میں پلانٹ میں آگ بھڑک اٹھی۔
یوکرین کے وزیرِ خارجہ دمترو کولیبا نے ایک ٹوئٹ میں بتایا ہے کہ روسی افواج نے مختلف سمت سے زپورزیا پاور پلانٹ کو نشانہ بنا جو یورپ کا سب سے بڑا جوہری پاور پلانٹ ہے۔
انہوں نے کہا کہ روس کی شیلنگ سے جوہری پاور پلانٹ میں آگ لگ گئی ہے اور اگر اس کے نتیجے میں دھماکا ہوا تو بڑی تباہی کا خدشہ ہے۔
انہوں نے روس سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر جنگ بندی کرے اور فائر فائٹرز کو متاثرہ مقام پر جانے کی اجازت دے اور سیکیورٹی زون کا قیام عمل میں لائے۔