20 ہزار غیر ملکی رضاکاروں نے لڑنے کی پیش کش کی ہے، یوکرین کا دعویٰ
یوکرین کے وزیرِ خارجہ دمترو کولیبا نے دعویٰ کیا ہے کہ 52 ملکوں کے 20 ہزار سے زائد افراد یوکرین میں روسی حملوں کے خلاف مزاحمت کرنے کے لیے رضاکارانہ طور پر خدمات پیش کر چکے ہیں۔
خبررساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق یوکرین کے وزیرِ خارجہ نے کہا کہ غیر ملکی رضاکار حال ہی میں قائم کردہ انٹرنیشنل لیجن میں خدمات انجام دیں گے۔ تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ اب تک کتنے غیر ملکی رضاکار یوکرین پہنچ چکے ہیں۔
کولیبا نے مقامی ٹیلی ویژن سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا آج یوکرین کے ساتھ کھڑی ہے اور یہ ساتھ صرف الفاظ کا ہی نہیں بلکہ عملی بھی ہے۔
اسرائیل کی مصالحت کی کوشش
اسرائیل نے یوکرین اور روس کے درمیان مصالحت کی کوششوں کا آغاز کردیا ہے۔
یروشلم میں وائس آف امریکہ کی نمائندہ لنڈا گریڈسٹین کے مطابق نفتالی بینیٹ نے روس کے صدر ولادیمیر پوٹن سے فون پر رابطہ کیا ہے۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ نے روس کے ایوانِ صدر سے جاری ہونے والے بیان کے حوالے سے بتایا ہے کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان اتوار کو ہونے والی گفتگو میں یوکرین میں جاری روس کے خصوصی فوجی آپریشن پر بھی بات چیت ہوئی ہے۔
دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی فون کال کی تفصیلات اسرائیل کے وزیرِ اعظم کے دورہٴ روس کے ایک روز بعد سامنے آئی ہیں۔
قبل ازیں اسرائیل کے وزیرِ اعظم یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی سے بھی ٹیلیفونک رابطہ کرچکے ہیں۔
یوکرین کا روس پر زیرِ قبضہ علاقوں میں انسانی بحران پیدا کرنے الزام
جنگ کے بارہویں روز یوکرین کی مسلح افواج نے مقامی وقت کے مطابق سات بجے روسی حملے سے متعلق تفصیلات جاری کی ہیں۔
ان تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ روس نے بیلاروس کی ایئر فیلڈ سے یوکرین پر فضائی حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔
جاری کردہ بیان میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ روس شہری آبادیوں پر بمباری اور خواتین و بچوں کو یرغمال بنا کر اپنی کارروائیوں میں بین الاقوامی انسانی قوانین کی خلاف ورزی کا مرتکب ہو رہا ہے۔
یوکرین نے روس پر اس کے زیرِ کنٹرول علاقوں میں انسانی بحران پیدا کرنے کا الزام بھی عائد کیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے روس کے زیرِ قبضہ شہر ارپن میں تین روز سے شہری پانی، بجلی اور حرارت کے انتظام سے محروم ہیں۔
یوکرین میں پھنسے 700 بھارتی طلبہ ملک واپسی کے منتظر
شمال مشرقی یوکرین میں پھنسے ہوئے تقریباً 700 بھارتی طلبہ اپنے سفارت خانے کے وعدے کے مطابق ملک واپسی کے لیے منتظر ہیں۔
یہ طلبہ روس کی سرحد سے 30 میل دور واقع شہر سمی میں موجود ہیں۔
بھارت کی حکومت نے اپنے شہریوں کو ملک واپس لانے کے لیے ’آپریشن گنگا‘ شروع کیا ہے۔
بھارتی اخبار ’انڈین ایکسپریس‘ کے مطابق یوکرین میں بھارت کے سفارت خانے نے سمی میں پھنسے طلبہ کو ملک واپسی کے لیے کسی بھی وقت تیار رہنے کا عندیہ دیا تھا۔
رپورٹس کے مطابق آپریشن گنگا کے تحت 15 ہزار سے زائد بھارتی شہریوں کو ملک واپس لانے کے لیے 76 پروازوں ک انتظام کیا گیا ہے۔