روس کی عام شہریوں کو نشانہ بنانے کی تردید
روس نے یوکرین پر حملے کے دوران عام شہریوں کو نشانہ بنانے کے الزامات کی تردید کی ہے۔
روس نے یوکرین میں زچہ و بچہ اسپتال کو نشانہ بنانے کی خبر کو ’فیک نیوز‘ قرار دیا ہے۔
ماسکو کا کہنا ہے کہ جس عمارت کو نشانہ بنایا گیا تھا، وہ پہلے زچہ و بچہ اسپتال ہوا کرتا تھا لیکن بعد میں یوکرین کی فوج نے اسے اپنے استعمال میں لے لیا تھا۔
یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے اسپتال پر حملے کو نسل کشی قرار دیا تھا۔
یوکرین اور روس کے وزرائے خارجہ کی ملاقات
یوکرین کے وزیرِ خارجہ دیمتری کولیبا نے اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاروف سے ملاقات کی۔
اس ملاقات میں یوکرین کے وزیرِ خارجہ نے مطالبہ کیا کہ روس کی افواج کو یوکرین کے ان علاقوں سے نکل جانا چاہیے جہاں گیس کے ذخائر اور جوہری تنصیبات ہیں۔
واضح رہے کہ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کی ملاقات ترکی میں ہوئی ہے۔
ترکی میں یوکرین روس وزرائے خارجہ بات چیت میں کوئی پیش رفت نہیں ہو پائی
یوکرین اور روس کے وزرائے خارجہ نے جمعرات کے دن ترکی میں مذاکرات کیے۔ لیکن، 90 منٹ تک جاری رہنے والی اِس بات چیت میں کوئی پیش رفت حاصل نہ ہو سکی۔ یوکرین پر روسی حملے کے بعد یہ دونوں ملکوں کی جانب سے منعقد ہونے والی اعلیٰ سطحی بات چیت تھی۔
یوکرین کے وزیر خارجہ دمترو کلیبا نے بتایا کہ انھوں نے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف کے ساتھ 24 گھنٹے کی جنگ بندی کی تجویز پر بات کی، لیکن بات آگے نہ بڑھ سکی۔
ملاقات ختم ہونے کے بعد کلیبا نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ ''ہم نے جنگ بندی پر بھی بات کی، لیکن اس حوالے سے کوئی بات آگے نہیں بڑھی''۔ انھوں نے بالمشافہ گفتگو کو ''مشکل'' قرار دیا اور لاوروف پر الزام لگایا کہ وہ مذاکرات کی میز پر ''روایتی بیانیہ'' ساتھ لائے تھے۔
کلیبا کے بقول، ''میں اس بات کا اعادہ کرتا ہوں کہ یوکرین نے ہتھیار نہیں ڈالے، ہم ہاتھ کھڑے کرنے والوں میں سے نہیں ہیں۔ ہم ہرگز ہتھیار نہیں ڈالیں گے''۔
دریں اثنیٰ، لاوروف نے کہا کہ روس مذاکرات جاری رکھنے کا خواہاں ہے۔ انھوں نے کہا کہ ''مخصوص'' معاملات پر گفتگو کے لیے روسی صدر ولادیمیر پوٹن یوکرین کے سربراہ، ولودیمیر زیلنسکی کے ساتھ ملاقات کی پیش کش کو نہیں ٹھکرائیں گے۔
انھوں نے تنازع کا قصور وار مغربی ملکوں کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ روس نے مجبور ہو کر یہ اقدام کیا، چونکہ، بقول ان کے، مغرب نے ''سیکیورٹی کی ضمانتیں دینے کی ہماری تجویز'' مسترد کر دی تھی۔ انھوں نے پوٹن کے اس دعوے کو دہرایا کہ روس کی فوجی کارروائی منصوبے کے عین مطابق جاری ہے۔
ترکی کے جنوب میں واقع اناطولیہ کے صحت افزا مقام پر ہونے والے مذاکرات میں شروع ہی سے پیش رفت کی توقعات نہ ہونے کے برابر تھیں۔ یوکرین کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ''ہمیں بہت ہی کم امیدیں وابستہ تھیں''۔
اس حوالے سے جمعرات کو ایک جرمن نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے، یوکرین کے صدر نے بتایا کہ روس کے ساتھ بات چیت میں پیش رفت کی توقع نہیں تھی۔ زیلنسکی نے کہا کہ ''صرف دونوں صدور کی براہ راست بات چیت ہی جنگ ختم کرا سکتی ہے''۔
ترکی میں 'آئی اے اِی اے' کے سربراہ کی روس اور یوکرین کے وزرائے خارجہ سے ملاقاتیں
ایٹمی توانائی کے بین الاقوامی ادارے (آئی اے اِی اے) کے سربراہ، رافیل ماریانو گروسی نے جمعرات کے دن ترکی میں روس اور یوکرین کے وزرائے خارجہ سے ملاقات کی۔
ٹوئٹر پیغام میں انھوں نے بتایا کہ ویانا واپسی پر وہ آج ہی کے دن ایک پریس بریفنگ کریں گے۔
ممکنہ طور پر وہ یوکرین پر روسی حملے کے بعد یوکرین کے نیوکلیئر پاور پلانٹس کی تنصیبات کے تحفظ اور سیکیورٹی کے معاملے سے متعلق بڑھتی ہوئی بین الاقوامی تشویش پر بات کریں گے۔