روس کے صدر ولادیمر پوٹن نے کہا ہے کہ ماسکو کے امریکہ کے ساتھ تعلقات مفرور امریکی ایڈورڈ اسنوڈن کے تنازع سے کہیں زیادہ اہم ہیں۔
بدھ کو صدر پوٹن کا یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب ایک روز قبل اسنوڈن نے روس میں عارضی پناہ حاصل کرنے کے لیے درخواست دی۔ امریکہ کی نیشنل سکیورٹی ایجنسی کا سابق ’کنٹریکٹر‘ اسنوڈن 23 جون سے ماسکو کے ہوائی اڈے کے ٹرانزٹ زون میں مقیم ہے۔
امریکہ چاہتا ہے کہ روس اس کے سابق اہلکار کو اس کے حوالے کر دے تاکہ وہ اس پر امریکی خفیہ نگرانی کے پروگرام کو افشا کرنے کے وجہ سے جاسوسی کے الزامات کے تحت مقدمہ چلا ئے۔
صدر پوٹن نے یہ تو نہیں کہا کہ روس اسنوڈن کی درخواست قبول کر لے گا۔ لیکن ان کا کہنا تھا کہ دو طرفہ تعلقات ’’ سکیورٹی سروسز سے متعلق قضیے سے کہیں زیادہ اہمیت کے حامل ہیں۔‘‘
انھوں نے ایک بار پھر اپنے اس موقف کو دہرایا کہ اگر اسنوڈن امریکہ کے لیے نقصان دہ معلومات کو افشا کرنا چھوڑ دے تو وہ روس میں رہ سکتا ہے۔
وائٹ ہاؤس کے ترجمان جے کارنی نے منگل کو کہا تھا کہ اسنوڈن کی ’’سنگین جرائم‘‘ کے الزامات کا سامنا کرنے کے لیے امریکہ کو حوالگی سے متعلق ماسکو کے لیے ’’بہت سی قانونی وضاحتیں‘‘ موجود ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ نہیں چاہتے کہ اس تنازع کی وجہ سے امریکہ اور روس کے تعلقات متاثر ہوں۔
بدھ کو صدر پوٹن کا یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب ایک روز قبل اسنوڈن نے روس میں عارضی پناہ حاصل کرنے کے لیے درخواست دی۔ امریکہ کی نیشنل سکیورٹی ایجنسی کا سابق ’کنٹریکٹر‘ اسنوڈن 23 جون سے ماسکو کے ہوائی اڈے کے ٹرانزٹ زون میں مقیم ہے۔
امریکہ چاہتا ہے کہ روس اس کے سابق اہلکار کو اس کے حوالے کر دے تاکہ وہ اس پر امریکی خفیہ نگرانی کے پروگرام کو افشا کرنے کے وجہ سے جاسوسی کے الزامات کے تحت مقدمہ چلا ئے۔
صدر پوٹن نے یہ تو نہیں کہا کہ روس اسنوڈن کی درخواست قبول کر لے گا۔ لیکن ان کا کہنا تھا کہ دو طرفہ تعلقات ’’ سکیورٹی سروسز سے متعلق قضیے سے کہیں زیادہ اہمیت کے حامل ہیں۔‘‘
انھوں نے ایک بار پھر اپنے اس موقف کو دہرایا کہ اگر اسنوڈن امریکہ کے لیے نقصان دہ معلومات کو افشا کرنا چھوڑ دے تو وہ روس میں رہ سکتا ہے۔
وائٹ ہاؤس کے ترجمان جے کارنی نے منگل کو کہا تھا کہ اسنوڈن کی ’’سنگین جرائم‘‘ کے الزامات کا سامنا کرنے کے لیے امریکہ کو حوالگی سے متعلق ماسکو کے لیے ’’بہت سی قانونی وضاحتیں‘‘ موجود ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ نہیں چاہتے کہ اس تنازع کی وجہ سے امریکہ اور روس کے تعلقات متاثر ہوں۔