امریکہ کے موقر اخبار نیویارک ٹائمز کی خبر کے مطابق روس نے امریکی تفتیش کاروں کو بوسٹن بم دھماکوں کے مشتبہ شخص تیمرلان سرنائیو سے متعلق معلومات فراہم کرنے سے انکار کیا ہے۔
بوسٹن میں دو سال قبل میراتھن ریس کے دوان بم دھماکے ہوئے تھے۔
اخبار کا کہنا ہے کہ انسپکٹر جنرل کی رپورٹ کے مطابق روسی عہدیداروں نے امریکی تحقیقاتی ادارے ’ایف بی آئی‘ کو بتایا کہ 2011 میں تیمرلان سخت گیر اسلامی عقائد رکھتا تھا۔
تاہم روس نے ایف بی آئی کی طرف سے مزید معلومات کے حصول کی درخواست مسترد کر دی۔
ایک اعلیٰ امریکی عہدیدار جس نے رپورٹ دیکھی ہے، اُن کا کہنا ہے کہ ایف بی آئی نے معلومات کی بنا پر تیمرلان سے متعلق جاننے کے لیے وہ سب کچھ کیا جو ممکن تھا۔
تیمرلان اور اُن کے بھائی زوخار سرنائیو چیچنیا سے امریکہ آئے تھے۔ بوسٹن میں میراتھن میں شریک افراد جب اختتامی لائن کے قریب پہنچے تو اس وقت ان دونوں بھائیوں کی طرف سے مبینہ طور پر وہاں نصب دو بموں میں دھماکے ہوئے۔
بم دھماکوں سے کم از کم تین افراد ہلاک اور 260 زخمی ہو گئے تھے۔
تیمرلان پولیس سے فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک ہو گیا تھا جب کہ اُس کے بھائی کو بعد میں پولیس نے گرفتار کر لیا تھا جس کے خلاف مقدمہ چلایا جانا ہے۔
بوسٹن میں دو سال قبل میراتھن ریس کے دوان بم دھماکے ہوئے تھے۔
اخبار کا کہنا ہے کہ انسپکٹر جنرل کی رپورٹ کے مطابق روسی عہدیداروں نے امریکی تحقیقاتی ادارے ’ایف بی آئی‘ کو بتایا کہ 2011 میں تیمرلان سخت گیر اسلامی عقائد رکھتا تھا۔
تاہم روس نے ایف بی آئی کی طرف سے مزید معلومات کے حصول کی درخواست مسترد کر دی۔
ایک اعلیٰ امریکی عہدیدار جس نے رپورٹ دیکھی ہے، اُن کا کہنا ہے کہ ایف بی آئی نے معلومات کی بنا پر تیمرلان سے متعلق جاننے کے لیے وہ سب کچھ کیا جو ممکن تھا۔
تیمرلان اور اُن کے بھائی زوخار سرنائیو چیچنیا سے امریکہ آئے تھے۔ بوسٹن میں میراتھن میں شریک افراد جب اختتامی لائن کے قریب پہنچے تو اس وقت ان دونوں بھائیوں کی طرف سے مبینہ طور پر وہاں نصب دو بموں میں دھماکے ہوئے۔
بم دھماکوں سے کم از کم تین افراد ہلاک اور 260 زخمی ہو گئے تھے۔
تیمرلان پولیس سے فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک ہو گیا تھا جب کہ اُس کے بھائی کو بعد میں پولیس نے گرفتار کر لیا تھا جس کے خلاف مقدمہ چلایا جانا ہے۔