رسائی کے لنکس

روس کو فوجی امداد فراہم کرنے والے نیٹ ورک پر امریکی پابندیاں عائد


فائل فوٹو
فائل فوٹو

امریکہ نے پیر کے روز روسی فوج کی سپلائی چین کو نشانہ بناتے ہوئے ، 14 افراد اور 28 اداروں پر پابندیاں عائد کیں جو اس کے بقول ایک بین الاقوامی نیٹ ورک کا حصہ ہیں جو یوکرین پر حملے میں ماسکو کی مدد کے لیے ٹیکنالوجی حاصل کرتا ہے۔

امریکی وزارت خزانہ نے روسی حکومت کے اعلیٰ عہدیدارسلیمان کریموف کے خاندان کے افراد کے ساتھ ساتھ ایسے افراد کو بھی نامزد کیا ہے جو سلیمان کے نیٹ ورک میں مالی سہولت کار کے طور پر کام کرتے تھے۔

امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے ایک بیان میں کہا، امریکہ روس کی فوجی سپلائی چین کو تہہ وبالا کرتا رہے گا اور صدر پوٹن کے اہل کاروں کے ساتھ ساتھ ان تمام لوگوں پر بھاری قدغنیں عائد کرتا رہے گا جو روس کی اپنے پڑوسی ملک کے خلاف بربریت کی حمایت کرتے ہیں۔

امریکی وزارت خزانہ نے روسی مائیکرو الیکٹرانکس کمپنی ملنڈر کو بلیک لسٹ کر دیا جس کے بارے میں واشنگٹن کا کہنا ہے کہ یہ ماسکو کے فوجی تحقیق اور ترقی کے ڈھانچے کا حصہ ہے۔ اس نے کمپنی سے منسلک تین اداروں اور کمپنی کے کئی ایگزیکٹوز پر بھی پابندیا ں عائد کی ہیں

یو ایس ٹریژری نے روس میں بڑی فوجی صنعتی فرموں پر پابندی عائد کر دی ہے اور محکمہ تجارت نے امریکی ساختہ پرزوں اور امریکی ٹیکنالوجیز کی برآمدات کو منقطع کر دیا ہے جو روس کے کچھ فوجی ہارڈ ویئرز میں استعمال ہوتی ہیں۔

روس ، ایران سے ڈرون حاصل کر رہا ہے جو یوکرین میں شہروں اور بجلی کے بنیادی ڈھانچے پر حملےکے لیے استعمال ہوئے ہیں۔ تہران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے ایرانی عسکری ادارے اور صنعتیں پہلے ہی امریکی پابندیوں کی زد میں ہیں۔

XS
SM
MD
LG