جنوبی کوریا کی ٹیکنالوجی کمپنی 'سام سنگ' کو ٹیلی ویژن بنانے والی کمپنی سے بین الاقوامی صارفین کے لیے ایک جدید الیکٹرونکس کمپنی میں بدلنے والے اس کے چیئرمین لی کن ہی 78 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔
سام سنگ کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق لی کن ہی کا انتقال اتوار کو اس وقت ہوا جب اُن کے بیٹے اور کمپنی کے قائم مقام سربراہ لی جائے یونگ سمیت خاندان کے دیگر افراد بھی اُن کے پاس موجود تھے۔
لی کن ہی مئی 2014 میں دل کا دورہ پڑنے کے بعد سے اسپتال میں زیر علاج تھے اور اس دوران ان کا بیٹا لی جائے یونگ کمپنی کے معاملات سنبھالے ہوئے تھے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سام سنگ کمپنی کے تمام اہلکار لی کے ساتھ گزارے ہوئے وقت کو یاد رکھیں گے اور وہ ان کے ساتھ اس سفر کے شکر گزار ہیں۔
بیان کے مطابق کمپنی میں کام کرنے والوں کی تمام تر ہمدردیاں ان کے خاندان اور رشتے داروں کے ساتھ ہیں۔
لی کن ہی کو سام سنگ کمپنی کی ذمہ داری اپنے والد سے ورثے میں ملی تھی۔
اپنے 30 سالہ دور کے دوران اُنہوں نے سام سنگ کو ٹیلی ویژن بنانے والی کمپنی سے دنیا کی صفِ اول کی ٹی وی، سمارٹ فونز، ٹیبلیٹس، میموری چپس اور دیگر گھریلو استعمال کی اشیا بنانے والی کمپنی میں بدل دیا تھا۔
سام سنگ نہ صرف گلیکسی فون فروخت کرتی ہے۔ بلکہ مارکیٹ میں اپنے حریفوں 'ایپل' اور 'گوگل' کو اسکرینز اور مائیکرو چپس بھی بنا کر دیتی ہے۔
سام سنگ کی وجہ سے جنوبی کوریا کی معیشت ایشیا میں چوتھی بڑی معیشت بننے میں کامیاب ہوئی۔
جنوبی کوریا کی اسٹاک مارکیٹ میں سام سنگ الیکٹرونکس مجموعی حصص کا بیس فی صد حصہ بھی رکھتی ہے۔
امریکی جریدے 'فوربز' کے مطابق لی کے جنوری 2017 تک اثاثوں کی مالیت لگ بھگ 16 ارب ڈالرز تھی۔
لی کا انتقال ایسے وقت میں ہوا ہے کہ جب کمپنی کو مشکلات کا سامنا ہے۔