انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے سری لنکا کے سابق کرکٹر سنتھ جے سوریا پر اینٹی کرپشن ضابطے کی خلاف ورزی کے باقاعدہ الزامات عائد کرتے ہوئے 14 دن میں جواب طلب کرلیا ہے۔
سابق سری لنکن آل راؤنڈر پر اینٹی کرپشن یونٹ کی تحقیقات میں عدم تعاون اور تفتیش میں رکاوٹ ڈالنے یا تاخیری حربے استعمال کرنے، حقائق چھپانے، کیس سے متعلق دستاویزات یا دیگرمعلومات ضائع کرنے جیسے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
جے سوریا پر یہ الزامات 2017ء میں زمبابوے کے خلاف سیریز کے بعد اینٹی کرپشن یونٹ کی ایک سال سے زائد عرصے کی تحقیقات کے بعد لگائے گئے ہیں۔
اینٹی کرپشن یونٹ نے تفتیش کے دوران جے سوریا سے گزشتہ سال اُن کے زیرِ استعمال رہنے والا موبائل فون حوالے کرنے کا کہا تھا لیکن اُنہوں نے ایسا نہیں کیا۔
رواں ماہ کے اوائل میں آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ کے جنرل منیجر ایلکس مارشل نے سری لنکا میں ’کرپشن کے سنجیدہ الزامات‘ کی تحقیقات کا اعلان کیا تھا۔
گزشتہ سال ستمبر میں زمبابوے کے دورۂ سری لنکا کے دوران پانچ ایک روزہ میچوں کی سیریز میں زمبابوے کی 2-3 سے جیت کے بعد سری لنکا کی کارکردگی پر میڈیا نے شکوک و شبہات کا اظہار کیا تھا۔
خاص طور پر ہمبن ٹوٹا میں کھیلے گئے چوتھے ایک روزہ میچ میں 301 رنز بنانے کے باوجود ڈک ورتھ۔ لوئس۔ اسٹرن سسٹم کے تحت سری لنکا کی شکست تشویش کا باعث بنی تھی۔
جے سوریا ستمبر 2017ء میں مستعفی ہونے تک چیئرمین سلیکٹرز کے عہدے پر کام کر رہے تھے جب کہ 2013ء کے اوائل سے ورلڈ کپ 2015ء کے آخر تک وہ چیف سلیکٹر بھی رہے۔
آئی سی سی ضابطہ اخلاق کے تحت اینٹی کرپشن یونٹ تمام ممبر کرکٹ بورڈز سے بینک تفصیلات، فون ریکارڈ اور کمیونی کیشن ڈیوائسز حوالے کرنے سمیت کئی مطالبے کرسکتا ہے اور اگر کوئی ایسا کرنے میں ناکام رہے یا انکار کرے تو اُس شخص پر چارجز عائد کیے جاسکتے ہیں۔
جے سوریا اپنے دور کے بہترین آل راؤنڈر مانے جاتے تھے۔ 1996ء میں جب سری لنکا نے کرکٹ ورلڈ کپ جیتا تھا تو جے سوریا ٹورنامنٹ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے تھے۔
بائیں ہاتھ سے بیٹنگ کرنے والے جے سوریا نے سری لنکا کی طرف سے 445 ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں 28 سینچریوں اور 68 نصف سینچریوں کی مدد سے 13 ہزار 430 رنز بنائے۔ اُن کا زیادہ سے زیادہ انفرادی اسکور 189 رہا اورلیفٹ آرم سلو بولنگ کراتے ہوئے 323 وکٹیں بھی لیں۔