واشنگٹن —
سعوی عرب کا کہنا ہے کہ اس نے القاعدہ سے وابستہ ایک شدت پسند گروہ کا قلع قمع کردیا ہے، جو حکومت اور غیر ملکی اہداف پر حملوں کی منصوبہ بندی میں ملوث تھا۔
وزارت داخلہ کے حکام نے بتایا ہے کہ 62 افراد پر مشتمل تخریب کاری کے ایک مشتبہ گروہ کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جس میں 59 سعودی اور تین غیر ملکی شامل ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس گروہ کے کچھ ارکان روپوش ہیں۔
سعودی عہدے داروں نے بتایا ہے کہ یہ گرفتاریاں ’سماجی میڈیا نیٹ ورکس پر مشاہدے میں آنے والی مشتبہ کارروائیوں‘ کے نتیجے میں کی گئیں۔
رائٹرز خبر رساں ادارے نے وزارتِ داخلہ کے ترجمان کے حوالے سے بتایا ہے کہ یہ مشتبہ تخریب کار ’عراق کی اسلامی ریاست اور بھگوڑوں کے گروہ‘ سے رابطے میں تھا۔ یہ جہادی گروپ عراق اور شام دونوں میں سرگرمِ عمل ہے۔
اُنھوں نے بتایا کہ حکام نے ایک لیباریٹری کا پتا لگایا ہے جہاں دھماکہ خیز مواد تیار کیا جارہا تھا، اور مسلح تخریب کاروں سے تقریباً 270000 ڈالر برآمد کیے گئے ہیں۔
وزارت داخلہ کے حکام نے بتایا ہے کہ 62 افراد پر مشتمل تخریب کاری کے ایک مشتبہ گروہ کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جس میں 59 سعودی اور تین غیر ملکی شامل ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس گروہ کے کچھ ارکان روپوش ہیں۔
سعودی عہدے داروں نے بتایا ہے کہ یہ گرفتاریاں ’سماجی میڈیا نیٹ ورکس پر مشاہدے میں آنے والی مشتبہ کارروائیوں‘ کے نتیجے میں کی گئیں۔
رائٹرز خبر رساں ادارے نے وزارتِ داخلہ کے ترجمان کے حوالے سے بتایا ہے کہ یہ مشتبہ تخریب کار ’عراق کی اسلامی ریاست اور بھگوڑوں کے گروہ‘ سے رابطے میں تھا۔ یہ جہادی گروپ عراق اور شام دونوں میں سرگرمِ عمل ہے۔
اُنھوں نے بتایا کہ حکام نے ایک لیباریٹری کا پتا لگایا ہے جہاں دھماکہ خیز مواد تیار کیا جارہا تھا، اور مسلح تخریب کاروں سے تقریباً 270000 ڈالر برآمد کیے گئے ہیں۔