امریکی محکمہٴ خارجہ کا کہنا ہے کہ میکسیکو اور کولمبیا میں قانون کے نفاذ کے دباؤسے بچنے کی خاطرناجائز منشیات کا کاروبار کرنے والے اپنا کاروبار وسطی امریکہ کی طرف منتقل کر رہے ہیں۔
محکمہٴ خارجہ نے یہ بات انسدادِ منشیات کے بارے میں سالانہ رپورٹ میں بتائی ہے جسے پیر کے روز جاری کیا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وسطی امریکہ کے ملکوں میں بڑھتے ہوئے کاروبار کے باعث خطے کےلیے سنگین خطرات پیدا ہوگئے ہیں۔
اِس میں کہا گیا ہے کہ 2008ء میں جنوبی امریکہ سے ریاست ہائے متحدہ امریکہ کو بھیجی جانے والی 42فی صد کوکین وسطی امریکہ سے ہوتی ہوئی یہاں پہنچی تھی۔
رپورٹ میں محکمہٴ خارجہ نے کولمبیا، ڈومنی کن ری پبلیکن، میکسیکو اور پانامہ کے علاوہ نائجیریا ، افغانستان اور پاکستان سمیت 20 ممالک کی شناخت ایسے ملکوں کے طور پر کی ہے جو غیر قانونی منشیات پیدا کرنے اور نقل و حرکت میں ملوث ہونے والے اہم ملک ہیں۔
بولیویا، برما اور وینزویلا بھی فہرست میں شامل ہیں، جِن کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ انسدادِ منشیات کے بین الاقوامی معاہدوں کی پابندی کرنے میں بری طرح سے ناکام رہے ہیں۔
محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ اِس اعلان کے بعد پابندیاں لگائی جا سکتی ہیں لیکن صدر براک اوباما نے بولیویا اور ونیزویلا کے لیے خصوصی اجازت نامہ جاری کر دیا ہے تاکہ اِن ممالک میں امریکہ اپنے امدادی پروگرام جاری رکھ سکے۔
کولمبیا، ڈومنی کن ری پبلیکن، میکسیکو اور پانامہ کے علاوہ نائجیریا ، افغانستان اور پاکستان سمیت 20 ممالک کی شناخت ایسے ملکوں کے طور پر کی ہے جو غیر قانونی منشیات پیدا کرنے اور نقل و حرکت میں ملوث ہونے والے اہم ملک ہیں
یہ بھی پڑھیے
مقبول ترین
1