پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو اسی کی سرزمین پر 74 رنز سے شکست دے دی۔ ویسٹ انڈیز کو میچ جیتنے کے لئے 283 رنز کا ہدف ملا تھا۔ لیکن اس کی پوری ٹیم 208 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔ میزبان ٹیم کے دو کھلاڑیوں نرس اور ہولڈر نے بہت کوشش کی کہ میچ کسی طرح ان کے ہاتھ سے نہ نکلے لیکن باقی بیٹسمین اس کوشش میں بری طرح ناکام رہے۔
ویسٹ انڈیز کی طرف سے ہولڈر اور نرس جب تک کریز پر رہے اسکور میں تیزی سے اضافہ ہوتا رہا۔ ہولڈر سے سب سے زیادہ68 رنز بنائے جبکہ دوسرا بڑا اسکور کرنے والے نرس تھے جنہوں نے44رنز بنائے۔ باقی کھلاڑیوں میں سے کوئی بھی 20رنز تک بھی نہ پہنچ سکا ۔یہی وجہ تھی کہ ویسٹ انڈیز کی ٹیم کو میچ پر گرفت میں حاصل کرنے میں دیر لگی۔
ایک موقع پر تو یہ لگاتا تھا کہ شاید ساری ٹیم 150رنز کے آس پاس آؤٹ جائے گی اور پاکستان کو ایک بڑے مارجن سے جیتنے کا موقع مل جائے گا۔ لیکن، ہولڈر اور نرس کی ذمے دارانہ بیٹنگ نے پاکستان کو بہت بڑے مارجن کے ساتھ جیتنے کا موقع نہیں دیا۔
پاکستان کی طرح ہی ویسٹ انڈیز کے اوپنر اتوار کے میچ میں کوئی خاص کارنامہ انجام نہ دے سکے اور صرف 23رنز ہی مجموعی اسکور میں جوڑ سکے۔
لوئس 13 اور والٹن صرف 10رنز بناسکے ۔ لوئس کو عامر نے ایل بھی ڈبلیو کیا جبکہ والٹن جنید خان کی بال پر حسن علی کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔
تیسرا وکٹ ہوپ کا گرا انہوں نے 15 رنز بنائے۔ انہیں حسن علی کی گیند پر شاداب خان نے کیچ کیا۔ ابھی کچھ ہی دیر گزری تھی کہ ویسٹ انڈیز کو ایک اور نقصان اٹھانا پڑا۔
پاول جو ابھی گیارہ ہی رنز بناسکے تھے انہیں حسن علی نے ایل بی ڈبلیو آؤٹ کرکے اپنا شکار بنالیا۔ اس طرح ویسٹ انڈیز کے چار کھلاڑی 51رنز پر پویلین لوٹ گئے۔
پانچواں وکٹ جیسن محمد کا گرا۔ ان کا بہت ہی مشکل کیچ سرفراز نے وکٹ کے پیچھے لیا حتیٰ کہ وہ گر بھی گئے لیکن ایک ہاتھ سے کیچ پکڑ کر ہی دم لیا۔ جیسن نے 16بالز پر صرف ایک رن بنایا تھا۔
کارٹر کو محمد حفیظ نے ایل بی ڈبلیو آؤٹ کیا۔ اس وقت تک بھی ویسٹ انڈیز مجموعی طور پر 75ہی رنز بناسکی تھی۔ اس وقت تک کسی بھی کھلاڑی کا سب سے زیادہ اسکور 15رنز تھا ۔ یہ تھے ہوپ۔ ان کے علاوہ ہولڈر نے باقی کھلاڑیوں کے مقابلے میں نسبتاً بڑا اسکور کیا۔
ساتویں وکٹ کی ساجھے داری میں ہولڈر اور نرس نے تحمل مزاجی کا مظاہرہ کیا اور اسکور کو 75رنز سے بڑھاتے ہوئے133رنز تک لے گئے۔ دونوں نے 58رنز کی پارٹنر شپ کی۔ تاہم، حسن علی نے نرس کو 44رنز کے انفرادی اسکور پر ایل بھی ڈبلیو آؤٹ کردیا۔
اتوار کے میچ میں پاکستان کے زیادہ تر کھلاڑیوں کو ایل بی ڈبلیو آؤٹ کیا۔ آٹھویں نمبر پر آؤٹ ہونے والے کھلاڑی بشو بھی شاداب کی گیند پر 16رنز بناکر آؤٹ ہوئے ۔ ان کی جگہ نئے کھلاڑی کے روپ میں جوزف کھیلنے آئے جبکہ ہولڈر 38 رنز بنا کر پہلے سے کریز پر موجود تھے۔
جوزف نے بیٹنگ کےدوران ہولڈر کا بہت اچھی طرح سزاتھ دیا۔ لیکن، 208 کے مجموعی اسکور پر جوزف کو حسن علی نے بابر اعظم کے ہاتھوں کیچ کراکے کریز سے باہر کردیا۔ ویسٹ انڈیز کے لئے یہ ایک بڑا نقصان تھا۔
جوزف کے آؤٹ ہونے کے بعد آخری وکٹ کی ساجھے داری کے لئے گیبریل آئے لیکن اگلی ہی گیند پر ہولڈر ایک اونچا شارٹ کھیلتے ہوئے بابر اعظم کے ہاتھوں حسن علی کی گیند پر اپنا کیچ دے بیٹھے اور یوں ویسٹ انڈیز کی پوری ٹیم44اعشاریہ پانچ اوورز میں 208رنز بناکر آؤٹ ہوگئی اور پاکستان نے یہ میچ 74رنز سے جیت لیا۔
پاکستان کی جانب سےسب سے کامیاب بالر حسن علی رہے انہوں نے پانچ کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا ۔ محمد حفیظ کو دو وکٹ ملے جبکہ محمد عامر، جنید خان اور شاداب خان کو ایک ایک وکٹ ملی۔
دونوں ٹیموں کے درمیان تیسرا اور آخری ون ڈے منگل کو اسی گراؤنڈ میں کھیلا جائے گا۔