امریکہ میں آئندہ ماہ ہونے والے صدارتی انتخابات سے قبل صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار جو بائیڈن کے درمیان ہونے والا دوسرا مباحثہ کرونا وائرس سے متعلق حفاظتی اقدامات پر اختلافات کی وجہ سے منسوخ کر دیا گیا ہے۔
صدارتی مباحثے کے کمیشن نے جمعے کو اس بات کی تصدیق کی کہ دوسرا صدارتی مباحثہ صدر ٹرمپ کے کرونا وائرس سے متاثر ہونے کی وجہ سے ورچوئل کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔ البتہ صدر ٹرمپ نے یہ تجویز رد کر دی تھی جس کے بعد یہ مباحثہ منسوخ کر دیا گیا ہے۔
کمیشن نے ایک بیان میں کہا کہ 8 اکتوبر کو صدارتی مباحثے کے کمیشن نے یہ فیصلہ کیا تھا کہ فریقین کی صحت اور حفاظت کے لیے 15 اکتوبر کو ہونے والا دوسرا صدارتی مباحثہ ورچوئل کیا جائے۔
واضح رہے کہ یہ صدارتی مباحثہ میامی میں منعقد ہونا تھا۔
کمیشن نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ یہ بات اب عیاں ہے کہ 15 اکتوبر کو مباحثہ نہیں ہو سکے گا۔ صدارتی مباحثے کا کمیشن اب 22 اکتوبر کو ہونے والے آخری مباحثے کی تیاری پر اپنی توجہ مبذول کرے گا۔
امریکہ کے نیشنل پبلک ریڈیو (این پی آر) کے مطابق صدر ٹرمپ کی صدارتی مہم کے منتظمین کی جانب سے کمیشن کے فیصلے پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مباحثے کو منسوخ کرنے کی کوئی طبی وجہ نہیں تھی۔
مہم کے منتظمین نے کمیشن پر صدر ٹرمپ کے خلاف تعصب برتنے کا بھی الزام عائد کیا ہے۔
آئندہ ماہ ہونے والے الیکشن میں ریپبلکن پارٹی کے امیدوار صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مہم کے کمیونی کیشن ڈائریکٹر ٹم مورٹا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایسی کوئی وجہ نہیں ہے کہ جو بائیڈن اور صدر ٹرمپ ایک ساتھ مباحثہ نہیں کر سکتے۔
ان کے مطابق اس میں کمیشن کو اپنی رائے نہیں دینی چاہیے۔
انہوں نے واضح کیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ آمنے سامنے مباحثے کے لیے تیار ہیں جس میں کمیشن کی جانب سے کوئی مداخلت نہیں کی گئی ہو۔
دوسرے مباحثے کے لیے حفاظتی اقدامات میں سختی کرنے کی وجہ گزشتہ ہفتے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کرونا وائرس ٹیسٹ مثبت آنا بتایا جا رہا ہے۔
امریکہ کے صدر کے وبا سے متاثر ہونے کے انکشاف سے چند دن پہلے ڈونلڈ ٹرمپ نے جو بائیڈن کے ہمراہ آمنے سامنے پہلے صدارتی مباحثہ میں حصہ لیا تھا۔
کمیشن کے منتظمین نے اس کے بعد روائتی طور پر آمنے سامنے ہونے والے مباحثے کو آن لائن کرانے کا فیصلہ کیا تھا۔ صدر ٹرمپ نے اس فیصلے کو وقت کا ضیاع قرار دیا تھا۔
جو بائیڈن نے صدر ٹرمپ کی جانب سے ورچوئل مباحثے کی مخالفت پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا کہ ایسا صاف نظر آتا ہے کہ وہ کرونا وائرس اور معیشت کے حوالے سے اپنی ناکامیوں پر رائے دہندگان کے سوالات کا سامنا نہیں کرنا چاہتے۔
خبر رساں ایجنسی 'رائٹرز' کے مطابق صدر ٹرمپ نے ہفتے کے دن سے اپنی صدارتی مہم دوبارہ سے شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ریپبکن پارٹی کی انتخابی مہم میں تعطل صدر ٹرمپ کا گزشتہ ہفتے کرونا وائرس ٹیسٹ مثبت آنے کی وجہ سے آیا تھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے صدارتی حریف جو بائیڈن نے اس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ میں تب تک آمنے سامنے آنے کے لیے تیار نہیں ہوں جب تک وہ ماسک نہ پہن لیں اور فاصلہ برقرار رکھیں۔