رسائی کے لنکس

پاکستان اور امریکہ خطے میں امن کی کوشیش تیز کرنے پر متفق


پاکستان اور امریکہ نے خطے اور بالخصوص افغانستان میں قیام امن کے لیے اپنی مشترکہ کوششیں تیز کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ یہ اتفاق رائے اعلیٰ امریکی سفارتکار ایلس ویلز کے پاکستان حکام سے ہونے والی ملاقاتوں کے بعد سامنے آیا ہے۔

امریکی معاون نائب وزیرِ خارجہ برائے جنوبی و وسطی ایشیا ایلس ویلز ایک روزہ دورہ پر منگل کی صبح اسلام آباد پہنچی ہیں، جہاں انہوں نے پاکستانی حکام سے ملاقاتیں کیں۔ وہ اپنے دورے کے دوران وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سےبھی ملاقات کریں گے۔

ایلس ویلز ایک ایسے وقت میں پاکستان کا دورہ کر رہی ہیں جب افغان طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کی کوشش میں تیزی دیکھی گئی ہے۔

پاکستان کے دفتر خارجہ میں دونوں ممالک کے درمیان وفود کی سطح پر بات چیت ہوئی ہے۔

دفتر خارجہ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق امریکہ اور پاکستان کے مابین وفود کی سطح پر مذاکرات میں پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ان کے امریکی ہم منصب مائیک پومپو کے مابین پاک امریکہ تعلقات کو نئی جہت پراستوار کرنے کے معاملے پر تبادلہ خیال ہوا ۔

پاکستان کے دفتر خارجہ کا مزید کہنا ہے کہ وفود کے سطح پر ہونے والی بات چیت میں خطے کی بدلتی ہوئی صورت حال اور افغانستان میں امن و استحکام کے معاملات پر بھی بات چیت ہوئی۔ اس موقع پر دونوں جانب سے خطے میں امن و استحکام کو فروغ دینے کے لیے مشترکہ کوششوں کا جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔

پاکستانی حکومت کا کہنا ہے کہ امریکہ اور پاکستان کے درمیان دو طرفہ تعلقات کو وسعت دینے پر بات چیت ہو رہی ہے اور امریکہ کو پاکستان کے ساتھ تعلقات صرف افغانستان کے تناظر میں نہیں دیکھنا چاہتے۔

’پاک افغان پانی کے تنازع پر امریکہ مثبت کردار ادا کرنے پر تیار‘
please wait

No media source currently available

0:00 0:02:04 0:00

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اسلام آباد پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ امریکی نائب وزیر برائے وسطی اور جنوبی ایشیا ایلس ویلز کی سربراہی میں دونوں ملکوں کے مابین وفود کی سطح پر بات چیت ہوئی ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان کی اہمیت سے انکار نہیں ہے۔ لیکن پاکستان اور امریکہ کے دو طرفہ تعلقات بھی اہمیت کے حامل ہیں، اور ان کے بقول، ’’دو طرفہ تعلقات برقرار رہنا چاہیے‘‘۔

انہوں نے بتایا پاکستان کے ساتھ تجارتی اور توانائی کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے معاملے پر بات چیت کے لیے ایک امریکی وفد پاکستان کا دورہ کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ پیش رفت اس بات کی مظہر ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو وسعت دینے کے بار ے میں بات چیت کا سسلسلہ شروع ہو گیا ہے۔

اس موقع پر پاکستان اور امریکہ کے درمیان اقتصادی اور تجارتی شعبوں میں مزید تعاون پر زور دیتے ہوئے عوامی سطح پر رابطوں کو بڑھانےکی بات کی گئی۔

وزیر خارجہ نے بتایا کہ امریکہ پاکستان اور کابل کے درمیان پانی کی تقیسم کے معاملے کو حل کرنے کے لیے واشنگٹن اپنا کردار ادا کرنے پر تیار ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ کی خواہش ہے کہ پاکستان کو افغان امن و مصالحت کی کوششوں کو تیز کرنے کی ضرورت ہے، اور ایلس ویلز کے دورے کے دوران اس معاملے پر بھی بات ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ اعلیٰ سفارت کار نے پاکستان کو آگاہ کیا کہ صدر اشرف غنی نے طالبان کے ساتھ رابطوں کے لیے ایک مشاورتی کونسل قائم کی ہے۔

قبل ازیں، پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان محمد فیصل نے ٹوئٹر پر کہا تھا کہ اعلیٰ سفارت کار کے دورے کا مقصد پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ان کے امریکی ہم منصب مائیک پومپیو کے درمیان ہونے والی بات چیت کو آگے بڑھانا اور باہمی تعلق کو مزید مضبوط بنانا ہے۔

یاد رہے کہ افغانستان کے لیے امریکہ کے نمائندہٴ خصوصی زلمے خلیل زاد نے گزشتہ ماہ افغانستان، پاکستان، قطر اور سعودی عرب کا دورہ کیا تھا جس کے بعد پاکستان نے افغان طالبان کے شریک بانی اور افغانستان میں امریکی حمایت یافتہ حکومت کے خلاف جنگ کے نائب امیر ملا عبدالغنی برادر کو رہا کر دیا تھا۔

امریکہ پاکستان پر زور دیتا آرہا ہے کہ اسلام آباد افغان طالبان کو مذکرات کی مزید پر لانے میں اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے۔

ایلس ویلز کا پاکستان کا دورہ جمعے کو روس کے دارالحکومت ماسکو میں امن مذاکرات شروع ہونے سے پہلے ہو رہا ہے جس میں بھارت، ایران، پاکستان، چین اور امریکہ کے علاوہ افغان طالبان کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔

بعض تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ملا بردار کی رہائی بھی اسی تناظر میں عمل میں آئی۔ اگرچہ پاکستان کی طرف سے باضابطہ طور پر ملا برادر کی رہائی کے بارے میں اب تک کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

امریکہ کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے عمران خان کے وزیر اعظم منتخب ہونے کے بعد ستمبر کے اوائل میں پاکستان کا دورہ کیا تھا جس میں انھوں نے اپنے پاکستان ہم منصب شاہ محمود قریشی اور وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی جس کے بعد دونوں ممالک نے باہمی تعلقات کو نئی جہت دینے پر اتفاق کیا تھا۔

بعد ازاں پاکستان کے وزیر خارجہ نے اکتوبر کے اوائل میں واشنگٹن میں امریکی وزیر خارجہ اور دیگر اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقات کی۔

ایلس ویلز امریکی محکمۂ خارجہ میں جنوبی و وسطی ایشیائی امور کی نگران ہیں اور وہ رواں سال کے دوران کئی بار پاکستان کا دورہ کرچکی ہیں۔

XS
SM
MD
LG