بھارت کی ریاست پنجاب کے بٹھنڈا ملٹری اسٹیشن میں فائرنگ کے نتیجے میں چار اہلکار ہلاک ہو گئے ہیں۔
بھارتی نشریاتی ادارے 'این ڈی ٹی وی' کی رپورٹ کے مطابق فوج کی جنوب مغربی کمانڈ نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ بدھ کی علی الصباح چار بجکر 35 منٹ پر بٹھنڈا چھاؤنی میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا جس کے نتیجے میں چار اہلکار ہلاک ہوئے۔
فوج کی جانب سے جاری بیان کے مطابق فائرنگ کے بعد فوج کی کوئیک ری ایکشن ٹیمیں متحرک ہو گئیں اور انہوں نے چھاؤنی کو گھیرے میں لیتے ہوئے سیل کر دیا۔
فوج اور بھارتی پنجاب کی پولیس نے واقعے کی تحقیقات کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی ہے۔
اب تک یہ واضح نہیں ہے کہ فوجی چھاؤنی پر دہشت گردوں نے حملہ کیا ہے یا فائرنگ کا واقعہ اندرونی کارروائی کا نتیجہ ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعہ بظاہر دہشت گردی کی کارروائی معلوم نہیں ہوتا۔
این ڈی ٹی وی نے ذرائع سے دعویٰ کیا ہے کہ فائرنگ کا واقعہ آفیسر میس میں پیش آیا ہے۔
خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' نے بھارتی ذرائع ابلاغ کا حوالہ دیتے رپورٹ کیا ہے کہ پولیس نے دہشت گردی کے حملے کے امکان کو مسترد کیا ہے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس جی ایس کھرانہ کا کہنا ہے کہ پولیس کی ٹیمیں چھاؤنی کے باہر موجود ہیں جنہیں اب تک اندر داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی۔
فوج نے واقعے سے متعلق جاری ایک اور بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ آرمی اور پولیس نے واقعے کی مشترکہ تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
فوج نے بیان میں کہا ہے کہ دو روز قبل ایک رائفل اور 28 راؤنڈ گم ہو گئے تھے جن کے واقعے میں استعمال ہونے کے امکان کے بارے میں فوری طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا۔
بھارت کی پاکستان کے ساتھ سرحدی ریاست پنجاب کی فوجی چھاؤنی میں فائرنگ کا واقعہ ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب ریاست میں بھیساکی تہوار کے موقع ہائی الرٹ تھا۔
بھارتی چھاؤنیوں پر ماضی میں بھی دہشت گردوں کےحملے سمیت اہلکاروں کے آپس کے جھگڑے کے بعد فائرنگ کے واقعات رپورٹ ہوتے رہے ہیں۔
گزشتہ برس جون میں پنجاب کے ضلع پٹھان کوٹ کی چھاؤنی میں ایک سپاہی نے فائرنگ کر کے دو حوالداروں کو ہلاک کر دیا تھا۔ اسی طرح بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر کی 'سنجوان' نامی چھاؤنی پر فروری 2018 میں ہونے والے دہشت گردوں کے حملے میں دو فوجی ہلاک اور چار زخمی ہوگئے تھے۔