رسائی کے لنکس

شمالی افغانستان میں طالبان فورسز نے 8 باغی جنگجو ہلاک کر دیے


طالبان جنگجو
طالبان جنگجو

افغانستان کی وزارت دفاع نے منگل کو کہا کہ شمالی افغانستان میں باغیوں کے ایک ٹھکانے پر ایک اچانک حملے میں مزاحمتی تحریک کے ایک کمانڈر سمیت 8 جنگجو مارے گئے۔

نیشنل ریزسسٹنٹ فرنٹ ، این ایف آر نے2021 میں طالبان کی جانب سے ملک پر قبضے اور اقتدار چھیننے کے بعد ان سے لڑنے کا عزم کیا تھا۔ قبضے کے بعد این ایف آر نے پسپائی اختیار کر کے صوبے پنجشیر کی ایک دور افتادہ پہاڑی وادی کا رخ کیا تھا۔ جب کہ پنجشیر طالبان کی جانب سے ملک پر مکمل قبضے تک اس کے خلاف لڑنے والاآخری صوبہ تھا ۔

قومی مزاحمتی فرنٹ اور ایک اور گروپ، افغانستان فریڈم فرنٹ ،سابقہ مغربی حمایت یافتہ حکومت کے سابق سیکیورٹی عملے پر مشتمل ہیں ۔

وزارت دفاع نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ 313 سنٹرل کور نے صوبے پروان کے ڈسٹرکٹ سالانگ میں باغیوں کے ایک ٹھکانے پر کارروائی کی جس میں اکمل امیری نامی ایک کمانڈر سمیت 8 لوگ ہلاک ہوئے۔

جنگجوؤں نے پنجشیر اور کابل سے متصل سرحد ی علاقے پروان پر اچانک حملے کے دوران راکٹ سے چلنےوالا ایک گرینیڈ ، ہتھوڑیاں ، کلاشنکوفیں، رائفلیں ، اور رات کے دیکھنے والی دوربینوں پر قبضہ کیا ۔

وزارت نے کہا کہ اسلامی امارات کے مجاہدین کسی گروپ کو ہماری سلامتی اور ہمارے لوگوں کی فلاح و بہبود کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیں گے۔

این آر ایف میں خارجہ تعلقات کے امور کے سر براہ علی میثم نظاری نے مقتول کمانڈر کو خراج عقیدت پیش کیا اور فوجی آپریشن کی مذمت کی۔

انہوں نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ افغان عوام کی مزاحمت کے شہیدوں کے خون کا ہر قطرہ آزادی، وقار اور انصاف کے مطالبے کی صحیح جڑوں کو سیراب کرے گا اور ہمیں فتح کے قریب لے جائے گا۔

اس خبر کا مواد ایسو سی ایٹڈ پریس سے لیا گیا ہے ۔

XS
SM
MD
LG